شمالی ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن افسر دیپک کمار نے بتایا کہ تقریباً 30 مقامات پر احتجاج جاری ہے۔ فیروز پور ڈویژن میں زیادہ سے زیادہ چھ ٹرینیں اور دہلی ڈویژن میں ایک ٹرین تاخیر سے چل رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ دہلی اور کالکا و دہلی اور امرتسر کے درمیان چلنے والی دونوں سمتوں کی شتابدی ایکسپریس گاڑیاں اور دہلی سے شری ماتا ویشنو دیوی کٹرا کو جانے والی وندے بھارت ایکسپریس کے آپریشن پر بھی اثر پڑا ہے۔
اترپردیش کے لکھیم پور کھیری میں ہوئے تشدد کے سلسلے میں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا کی برطرفی اور گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے سنیکت کسان مورچہ کی ’ریل روکو‘ تحریک کا پنجاب میں وسیع پیمانے پر اثر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ کسان تنظیموں کا ملک گیر احتجاج صبح 10 بجے شروع ہوا۔
اطلاعات کے مطابق غازی آباد کے مودی نگر میں کسانوں نے ایک مال گاڑی روک کر احتجاج شروع کردیا۔ سنیکت کسان مورچہ نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ ریلوے کی ملکیت کو نقصان پہنچائے بغیر ریل روکو پرامن طریقے سے ہوگا۔ سنیکت کسان مورچہ نے اس دوران تمام تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس دوران ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔
شمال مغربی ریلوے کے ترجمان کے مطابق بھیوانی-ریواڑی، سرسا-بٹھنڈا، سرسا-بٹھنڈا، ہنومان گڑھ-سادولپور، حصار-بٹھنڈا، ہنومان گڑھ-سادولپور اور سری گنگانگر-ریواڑی سیکشن پر ریل ٹریفک متاثر ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عام شہریوں کی ہلاکتوں میں کشمیریوں کا ہاتھ نہیں: فاروق عبداللہ
واضح رہے کہ دو ٹرینیں منسوخ کردی گئی ہیں، 13 ٹرینوں کو جزوی طور پر منسوخ کیا گیا ہے، جب کہ ایک ٹرین تبدیل شدہ روٹ سے چلائی جارہی ہے۔
یو این آئی