ETV Bharat / bharat

Poultry Farm Foreign Breed Chickens راحل مشتاق غیر ملکی نسل کی مرغوں کا پالٹری فارم قائم کرنے والا نوجوان

سری نگر سے تعلق رکھنے والے راحل مشتاق نے کشمیر یونیورسٹی سے ایم بی اے کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد خود کا کاربارہ شروع کیا۔ انہوں نے پولٹری فارم قائم کیا جس میں مختلف ممالک کے تقریبا 30 اقسام کے نسل کے مرغوں کے جوڑے موجود ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کا یہ کاروبار کافی بہتر چل رہا ہے۔Rahil Mushtaq a young man who established a poultry farm

راحل مشتاق غیر ملکی نسل کے مرغوں کا پالٹری فارم قائم کرنے والا نوجوان
راحل مشتاق غیر ملکی نسل کے مرغوں کا پالٹری فارم قائم کرنے والا نوجوان
author img

By

Published : Mar 12, 2023, 2:26 PM IST

راحل مشتاق غیر ملکی نسل کے مرغوں کا پالٹری فارم قائم کرنے والا نوجوان

سری نگر: وادی کشمیر میں جہاں لوگوں کو کھانے کے لئے چکن فراہم کرنے کی غرض سے پولٹری فارم قائم کئے جاتے ہیں، وہیں دوسری جانب سری نگر سے تعلق رکھنے والے ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان نے ایک ایسا پولٹری فارم کا قیام کیا ہے جہاں لوگ چکن کھانے کے لئے نہیں بلکہ گھروں کی زینت بڑھانے کے لئے غیر ملکی نسل کی مرغوں کے جوڑے خریدتے ہیں۔ سری نگر کے الٰہی باغ سے تعلق رکھنے والے راحل مشتاق نے سال 2021 میں کشمیر یونیورسٹی سے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی لیکن انہوں نے کسی کمپنی میں نوکری کرنے کے بجائے غیر ملکی نسل کے مرغوں کا پولٹری فارم قائم کیا ہے جو نہ صرف ان کے بچپن کا شوق پورا کرنے کا ایک ذریعہ ہے بلکہ ان کے روزگار کا بھی ایک موثر وسیلہ بن گیا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے ای ٹی بھارت کے نمائندے کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کو جانوروں کو پالنے کا شوق بچپن سے ہی تھا اور اب یہی شوق میرا کاروبار اور روزی روٹی کا ذریعہ بھی بن گیا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا اور لاک ڈاؤن کے دوران میں نے مختلف ممالک سے مرغوں کے کچھ جوڑے لائے اور آن لائن ان کی نمائش کی، جس کا مجھے کافی اچھا رسپانس ملا۔

انہوں نے کہا کہ ترکی جہاں مختلف ممالک جیسے امریکہ، نیدر لینڈ، آئر لینڈ وغیر کے مرغوں کے نسل کے انڈے دستیاب ہوتے ہیں میں وہاں سے انڈے اور مرغے لاتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میرے پاس اس وقت 25 سے 30 اقسام کے نسل کے مرغوں کے جوڑے موجود ہیں، جن کی قیمتیں بھی الگ الگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اس کاروبار میں دس سے پندرہ لاکھ روپیوں کی سرمایہ کاری کی اور میرا یہ کاروبار کافی اچھا چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکن نسل کے مرغے کے ایک جوڑے کی قیمت پچاس سے سٹھ ہزار روپیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ اپنا شوق پورا کرنے کے لئے یہاں آتے ہیں اور میرے فارم سے اپنی پسند کے جوڑے خریدتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس جوڑے کی قیمت دس ہزار روپیے ہے، اس کے انڈے کی قیمت دو سو روپیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے مختلف ریاستوں سے آن لائن آڈرز بھی ملتے ہیں، جن کو میں ان کی پسند کے جوڑے بھیجتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے لوگوں کو اس کے متعلق معلومات حاصل ہورہی ہے میرا کاروبار اسی ہی تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔

راحل مشتاق نے وادی کے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ ڈگری حاصل کرنے کے بعد نوکری کی تلاش میں بیٹھنے سے بہتر ہے کہ اپنا کوئی کاروبار شروع کریں۔ انہوں نے کہاکہ ایسا کرنے سے ہم نہ صرف اپنا روزگار کما سکتے ہیں بلکہ دوسروں کی روزی روٹی کے لئے سبیل بھی پیدا کرسکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ محنت کرنے سے کسی بھی منزل تک پہنچا جا سکتا ہے اور اعلیٰ تعلیم حاصل کرکے اپنے آپ کو کسی کمپنی میں نوکری کرنے تک محدود رکھنا صحیح نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کے اے ایس کے لئے پری لمنری امتحان بھی کوالیفائی کیا لیکن اپنے شوق کو ہی اپنے کاروبار کے بطور اختیار کیا۔

راحل مشتاق غیر ملکی نسل کے مرغوں کا پالٹری فارم قائم کرنے والا نوجوان

سری نگر: وادی کشمیر میں جہاں لوگوں کو کھانے کے لئے چکن فراہم کرنے کی غرض سے پولٹری فارم قائم کئے جاتے ہیں، وہیں دوسری جانب سری نگر سے تعلق رکھنے والے ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان نے ایک ایسا پولٹری فارم کا قیام کیا ہے جہاں لوگ چکن کھانے کے لئے نہیں بلکہ گھروں کی زینت بڑھانے کے لئے غیر ملکی نسل کی مرغوں کے جوڑے خریدتے ہیں۔ سری نگر کے الٰہی باغ سے تعلق رکھنے والے راحل مشتاق نے سال 2021 میں کشمیر یونیورسٹی سے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی لیکن انہوں نے کسی کمپنی میں نوکری کرنے کے بجائے غیر ملکی نسل کے مرغوں کا پولٹری فارم قائم کیا ہے جو نہ صرف ان کے بچپن کا شوق پورا کرنے کا ایک ذریعہ ہے بلکہ ان کے روزگار کا بھی ایک موثر وسیلہ بن گیا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے ای ٹی بھارت کے نمائندے کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کو جانوروں کو پالنے کا شوق بچپن سے ہی تھا اور اب یہی شوق میرا کاروبار اور روزی روٹی کا ذریعہ بھی بن گیا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا اور لاک ڈاؤن کے دوران میں نے مختلف ممالک سے مرغوں کے کچھ جوڑے لائے اور آن لائن ان کی نمائش کی، جس کا مجھے کافی اچھا رسپانس ملا۔

انہوں نے کہا کہ ترکی جہاں مختلف ممالک جیسے امریکہ، نیدر لینڈ، آئر لینڈ وغیر کے مرغوں کے نسل کے انڈے دستیاب ہوتے ہیں میں وہاں سے انڈے اور مرغے لاتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میرے پاس اس وقت 25 سے 30 اقسام کے نسل کے مرغوں کے جوڑے موجود ہیں، جن کی قیمتیں بھی الگ الگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اس کاروبار میں دس سے پندرہ لاکھ روپیوں کی سرمایہ کاری کی اور میرا یہ کاروبار کافی اچھا چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکن نسل کے مرغے کے ایک جوڑے کی قیمت پچاس سے سٹھ ہزار روپیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ اپنا شوق پورا کرنے کے لئے یہاں آتے ہیں اور میرے فارم سے اپنی پسند کے جوڑے خریدتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس جوڑے کی قیمت دس ہزار روپیے ہے، اس کے انڈے کی قیمت دو سو روپیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے مختلف ریاستوں سے آن لائن آڈرز بھی ملتے ہیں، جن کو میں ان کی پسند کے جوڑے بھیجتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے لوگوں کو اس کے متعلق معلومات حاصل ہورہی ہے میرا کاروبار اسی ہی تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔

راحل مشتاق نے وادی کے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ ڈگری حاصل کرنے کے بعد نوکری کی تلاش میں بیٹھنے سے بہتر ہے کہ اپنا کوئی کاروبار شروع کریں۔ انہوں نے کہاکہ ایسا کرنے سے ہم نہ صرف اپنا روزگار کما سکتے ہیں بلکہ دوسروں کی روزی روٹی کے لئے سبیل بھی پیدا کرسکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ محنت کرنے سے کسی بھی منزل تک پہنچا جا سکتا ہے اور اعلیٰ تعلیم حاصل کرکے اپنے آپ کو کسی کمپنی میں نوکری کرنے تک محدود رکھنا صحیح نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کے اے ایس کے لئے پری لمنری امتحان بھی کوالیفائی کیا لیکن اپنے شوق کو ہی اپنے کاروبار کے بطور اختیار کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.