نریندر مودی نے قوم سے خطاب PM Modi Addresses to Nation کے دروان کورونا اور اومیکرون سے بچنے اور احتیاط کرنے کی اپیل کی۔
انہوں نے کہا کہ کورونا ابھی کورونا ختم نہیں ہوا ہے اس لیے احتیاط بہت ضروری ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے کورونا کی نئے قسم اومیکرون کے حوالے سے ملک سے خطاب میں کہا کہ کورونا کے نئے ویرینٹ اومیکرون کے کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ ایسی صورتحال میں ہمیں محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جن بچوں کی عمر 15 سے 18 سال کے درمیان ہیں اب ان کے لیے ملک میں ویکسینیشن مہم شروع ہو جائے گی۔ یہ مہم آئندہ سال 3 جنوری سے شروع ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کی عالمی وبا سے لڑنے کا اب تک کا تجربہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ انفرادی سطح پر تمام رہنما اصولوں پر عمل کرنا کورونا سے نمٹنے کا ایک بڑا ہتھیار ہے جبکہ دوسرا ہتھیار ویکسینیشن ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے مزید کہا کہ بھارت نے رواں برس سال 16 جنوری سے اپنے شہریوں کو ویکسین دینے کی شروعات کر دی تھی۔ یہ ملک کے تمام شہریوں کی اجتماعی کوشش اور اجتماعی ارادہ ہے کہ آج بھارت نے ویکسین کی 141 کروڑ خوراک کے بے مثال اور انتہائی مشکل ہدف کو عبور کر لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج بھارت کی 61 فیصد سے زیادہ بالغ آبادی کو ویکسین کے دونوں ڈوز لگ چکے ہیں۔ اسی طرح، تقریباً 90 فیصد بالغ آبادی کورونا ویکسن کا پہلا ڈوز لے چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے کئی ممالک میں اومیکرون کے متاثرین کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ میں سب سے اپیل کرتا ہوں کہ گھبرائیں نہیں بلکہ محتاط رہیں اور ماسک کا استعمال کریں نیز ہاتھوں کو باقاعدگی سے سینیٹائز کرتے رہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ بھارت میں 18 لاکھ آئسولیشن بیڈ، 5 لاکھ آکسیجن سپورٹیڈ بیڈ، 1.40 لاکھ آئی سی یو بیڈ، 90 ہزار چلڈرن(بچوں) آئی سی یو اور نان آئی سی یو بیڈ ہیں۔ ہمارے پاس 3 ہزار سے زیادہ کام کرنے والے پی ایس اے آکسیجن پلانٹس ہیں۔ ملک بھر میں 4 لاکھ آکسیجن سلینڈر تقسیم کیے جا چکے ہیں۔
اس کے علاوہ وزیر اعظم نے بتایا کہ وہ لوگ جن کی عمر 60 سال سے زیادہ ہے وہ اپنے ڈاکٹرز کی سفارش پر 10 جنوری 2022 سے احتیاطی خوراک کے اہل ہوں گے۔
واضح رہے کہ آج ہی بھارت بائیوٹیک نے 12 سال سے 18 سال کی عمر کے بچوں کے لیے اپنی ویکسین کے ہنگامی استعمال کے لیے ڈرگس کنٹرولر جنرل آف انڈیا (ڈی سی جی آئی) سے منظوری حاصل کی ہے۔