نئی دہلی: وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) نے بدھ کے روز واضح کیا کہ اس نے دہلی میں روہنگیا مسلمانوں کو ای ڈبلیو ایس فلیٹ فراہم کرنے کی کوئی ہدایت نہیں دی ہے اور اروند کیجریوال حکومت سے کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ غیر قانونی غیر ملکی اپنے موجودہ مقام پر ہی رہیں۔ یہ وضاحت ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر ہردیپ پوری کے اعلان کے فوراً بعد سامنے آئی ہے کہ مرکز تقریباً 1,100 روہنگیاؤں کو دوبارہ آباد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔MHA says no direction to provide flats to rohingya
وزارت داخلہ نے یہ بھی کہا کہ روہنگیا کو ان کی ڈیپورٹیشن تک حراستی مراکز میں رکھا جائیگا اور دہلی حکومت کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ان کے قیام کی موجودہ جگہ کو ڈیٹینشن سینٹر قرار دے۔ روہنگیا مسلمانوں کو نئی جگہ پر منتقل کرنے کے دہلی حکومت کے مجوزہ اقدام پر ایم ایچ اے نے دہلی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ روہنگیا غیر قانونی غیر ملکی ان کے موجودہ مقام پر ہی رہیں۔ کیونکہ وزارت داخلہ پہلے ہی وزارت خارجہ کے ذریعہ سے متعلقہ ملک کے ساتھ ان کے ڈیپورٹیشن کا معاملہ اٹھا چکا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ حالات کے مارے روہنگیا جائیں تو جائیں کہاں؟
اس سے پہلے ہاوسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے اعلان کیا تھا کہ دہلی میں رہ رہے روہنگیا پناہ گزینوں کو جلد ہی 250 سرکاری رہائش گاہوں میں منتقل کیا جائے گا ۔ ان رہائش گاہوں میں کل 1100 پناہ گزینوں کے رہنے کا بندوبست ہوگا ۔