ETV Bharat / bharat

لکھنؤ کی ادریس بریانی دنیا بھر میں کیوں ہے مشہور؟

لکھنؤ کی ادریس بریانی کی خاص بات یہ ہے کہ بریانی مختصر اور گرما گرم بنانے کی کوشش کی جاتی ہے، اللہ اس میں برکت ڈال دیتا ہے۔ ہم اپنے اصول کے خلاف نہیں جاتے ہیں۔ ابو حمزہ بتاتے ہیں کہ دودھ، زعفران، مکھن ملائی 8 سے 9 کلو وزن کے بکرے کا گوشت اور باریک چاول سے بریانی بناتے ہیں۔ اس کے ذائقہ میں کوئی راز کی بات نہیں ہے، بس اللہ کی جانب سے عطا کردہ ہے۔

lucknowi royal idrees biryani famous in all world  idrees biryani news  idrees biryani in lucknow  idrees biryani famous in all world  tev bharat urdu news  کیا ادریس بریانی کا ذائقہ واقعی لزیز ہے؟  لکھنؤ کی ادریس بریانی دنیا بھر میں کیوں مشہور ہے؟  زیادہ بریانی بنانے سے پرہیز کرتے ہیں  بریانی مختصر اور گرما گرم بنانے کی کوشش کرتے ہیں  اللہ اس میں برکت ڈال دیتا ہے  ہم اپنے اصول کے خلاف نہیں جاتے ہیں  ذائقہ میں کوئی راز کی بات نہیں ہے  بس اللہ کی جانب سے عطا کردہ ہے  آج یہ بریانی بین الاقوامی سطح پر مشہور ہوئی
لکھنؤ کی ادریس بریانی دنیا بھر میں کیوں مشہور ہے؟ idrees biryani
author img

By

Published : Nov 6, 2021, 1:26 PM IST

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے نخاس علاقے واقع ادریس بریانی ملک و بیرون ملک میں اپنی منفرد ذائقے کے لئے مشہور ہے، یہ دوکان ایک چھوٹی سی عمارت پر مشتمل ہے جس میں بمشکل چھ افراد کے بیٹھنے کی جگہ ہے لیکن یہاں بریانی کھانے کے لئے لوگوں کا ہجوم لگا رہتا ہے۔ ادریس بریانی کے مالک ابوبکر اور ابو حمزہ ہیں۔

لکھنؤ کی ادریس بریانی دنیا بھر میں کیوں مشہور ہے؟ idrees biryani

ابو حمزہ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کوئی جگہ یا عمارت دیکھنے کے لیے نہیں آتا ہے بلکہ انہیں یہاں کا ذائقہ کھینچ لاتا ہے۔ ہمارے یہاں کھانے کے لیے طویل انتظار بھی نہیں کرنا پڑتا ہے۔ یہاں لوگ تازی، گرم اور لذیذ بریانی کھانے کے لیے دور دراز علاقوں سے آتے ہیں۔

حمزہ نے بتایا کہ موجودہ دور میں لوگ اے سی ہوٹل میں کھانا پسند کرتے ہیں لیکن ہمارے یہاں کا خلوص اور ذائقہ عوام کو کھڑے ہوکر بھی کھانے پر مجبور کردیتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میرا آبائی وطن اناؤ ضلع کا قصبہ موہان ہے۔ جہاں کے مجاہد ازادی مولانا حسرت موہانی تھے۔ والد صاحب نے 50 برس قبل بریانی کی ایک چھوٹی سی دوکان کھولی تھی، اللہ تعالیٰ نے اس بریانی میں خاص ذائقہ ڈال دیا جس کے سبب آج یہ بریانی بین الاقوامی سطح پر مشہور ہوئی اور آج بھی وہ ذائقہ برقرار ہے۔

مزید پڑھیں:۔ کولکاتا کی منفرد بریانی درگا پوجا کے دوران بنگالیوں کی پہلی پسند

خاص بات یہ ہے کہ یہ اپنے اصول کے مطابق اسی مقدار میں بریانی بناتے ہیں جو پہلے سے طے ہے، یہی وجہ ہے کہ بڑی تعداد میں بریانی کے خریدار کو خالی ہاتھ جانا پڑتا ہے۔ ابو حمزہ بتاتے ہیں کہ ہم بریانی مختصر اور گرما گرم بنانے کی کوشش کرتے ہیں، اللہ اس میں برکت ڈال دیتا ہے۔ ہم اپنے اصول کے خلاف نہیں جاتے ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ دودھ، زعفران، مکھن ملائی 8 سے 9 کلو وزن کے بکرے کا گوشت اور باریک چاول سے بریانی بناتے ہیں۔ اس کے ذائقہ میں کوئی راز کی بات نہیں ہے، بس اللہ کی جانب سے عطا کردہ ہے۔

آپ کو بتادیں کہ گرچہ لکھنؤ لذیذ پکوان کے لیے منفرد مقام رکھتا ہے اور یہ کہا جاتا ہے کہ ذائقے کے حوالے سے یہ بھارت کا آخری شہر ہے لیکن یہ پرانی بات ہے۔ موجودہ وقت میں یہاں بے شمار ہوٹلز ہیں لیکن ذائقے سے خالی ہیں۔ لکھنؤ کی بریانی کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں بریانی کی متعدد اقسام ہیں مثلاً امین آباد کی واحد بریانی، قیصر باغ کی مرادآبادی بریانی، علی گنج کی چاہت بریانی، نخاس کی ادریس بریانی وغیرہ۔ دلچسپ یہ ہے کہ یہاں کی ہر بریانی کا ذائقہ مختلف ہوتا ہے جب کہ دیگر شہروں میں بریانی میں ایک ہی ذائقہ ملتا ہے۔

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے نخاس علاقے واقع ادریس بریانی ملک و بیرون ملک میں اپنی منفرد ذائقے کے لئے مشہور ہے، یہ دوکان ایک چھوٹی سی عمارت پر مشتمل ہے جس میں بمشکل چھ افراد کے بیٹھنے کی جگہ ہے لیکن یہاں بریانی کھانے کے لئے لوگوں کا ہجوم لگا رہتا ہے۔ ادریس بریانی کے مالک ابوبکر اور ابو حمزہ ہیں۔

لکھنؤ کی ادریس بریانی دنیا بھر میں کیوں مشہور ہے؟ idrees biryani

ابو حمزہ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کوئی جگہ یا عمارت دیکھنے کے لیے نہیں آتا ہے بلکہ انہیں یہاں کا ذائقہ کھینچ لاتا ہے۔ ہمارے یہاں کھانے کے لیے طویل انتظار بھی نہیں کرنا پڑتا ہے۔ یہاں لوگ تازی، گرم اور لذیذ بریانی کھانے کے لیے دور دراز علاقوں سے آتے ہیں۔

حمزہ نے بتایا کہ موجودہ دور میں لوگ اے سی ہوٹل میں کھانا پسند کرتے ہیں لیکن ہمارے یہاں کا خلوص اور ذائقہ عوام کو کھڑے ہوکر بھی کھانے پر مجبور کردیتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میرا آبائی وطن اناؤ ضلع کا قصبہ موہان ہے۔ جہاں کے مجاہد ازادی مولانا حسرت موہانی تھے۔ والد صاحب نے 50 برس قبل بریانی کی ایک چھوٹی سی دوکان کھولی تھی، اللہ تعالیٰ نے اس بریانی میں خاص ذائقہ ڈال دیا جس کے سبب آج یہ بریانی بین الاقوامی سطح پر مشہور ہوئی اور آج بھی وہ ذائقہ برقرار ہے۔

مزید پڑھیں:۔ کولکاتا کی منفرد بریانی درگا پوجا کے دوران بنگالیوں کی پہلی پسند

خاص بات یہ ہے کہ یہ اپنے اصول کے مطابق اسی مقدار میں بریانی بناتے ہیں جو پہلے سے طے ہے، یہی وجہ ہے کہ بڑی تعداد میں بریانی کے خریدار کو خالی ہاتھ جانا پڑتا ہے۔ ابو حمزہ بتاتے ہیں کہ ہم بریانی مختصر اور گرما گرم بنانے کی کوشش کرتے ہیں، اللہ اس میں برکت ڈال دیتا ہے۔ ہم اپنے اصول کے خلاف نہیں جاتے ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ دودھ، زعفران، مکھن ملائی 8 سے 9 کلو وزن کے بکرے کا گوشت اور باریک چاول سے بریانی بناتے ہیں۔ اس کے ذائقہ میں کوئی راز کی بات نہیں ہے، بس اللہ کی جانب سے عطا کردہ ہے۔

آپ کو بتادیں کہ گرچہ لکھنؤ لذیذ پکوان کے لیے منفرد مقام رکھتا ہے اور یہ کہا جاتا ہے کہ ذائقے کے حوالے سے یہ بھارت کا آخری شہر ہے لیکن یہ پرانی بات ہے۔ موجودہ وقت میں یہاں بے شمار ہوٹلز ہیں لیکن ذائقے سے خالی ہیں۔ لکھنؤ کی بریانی کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں بریانی کی متعدد اقسام ہیں مثلاً امین آباد کی واحد بریانی، قیصر باغ کی مرادآبادی بریانی، علی گنج کی چاہت بریانی، نخاس کی ادریس بریانی وغیرہ۔ دلچسپ یہ ہے کہ یہاں کی ہر بریانی کا ذائقہ مختلف ہوتا ہے جب کہ دیگر شہروں میں بریانی میں ایک ہی ذائقہ ملتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.