ETV Bharat / bharat

Mallikarjun Kharge On Privatization Of Railways: 'ریلوے کی نجی کاری نہ کریں، اسے مضبوط کریں'

author img

By

Published : Mar 23, 2022, 7:46 PM IST

راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجنکھڑگے Leader Of Opposition Mallikarjun Kharge نے بدھ کو حکومت پر نفرت کی پالیسی اپنانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ریلوے کی نجی کاری Privatization Of Railways نہیں ہونی چاہئے بلکہ اسے مضبوط کیا جانا چاہئے تاکہ لوگوں کو روزگار مل سکے۔

Mallikarjun Kharge On Privatization Of Railways: 'ریلوے کی نجکاری نہ کریں، اسے مضبوط کریں'
Mallikarjun Kharge On Privatization Of Railways: 'ریلوے کی نجکاری نہ کریں، اسے مضبوط کریں'

ایوان میں 'وزارت ریلوے' کے کام پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے Mallikarjun Kharge نے کہا کہ حکومت کا ہر عمل نفرت اور انتخابی سیاست پر مبنی ہے۔ حکومت صرف اعلانات کر رہی ہے ان پر عمل نہیں ہو رہا۔ انہوں نے کہا کہ تین سالوں میں صرف دو وندے بھارت ٹرینیں شروع کی گئی ہیں اور حکومت نے اگلے بجٹ میں 400 وندے بھارت ٹرینیں Vande Bharat Trains چلانے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت 'چار آنے کا چکن، بارہ آنے کا مسالہ کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ ریلوے کی آمدنی میں مسلسل کمی Decline In Railway Revenue آرہی ہے اور آپریشن کی لاگت بڑھ رہی ہے۔ اس سے انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالات اٹھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کو مضبوط بنانے کے لیے مربوط ریل خدمات پر زور دیا جانا چاہیے۔ ریل کو بندرگاہوں، سڑکوں اور ہوائی اڈوں سے جوڑا جانا چاہیے۔

ریلوے کی نجی کاری Privatization Of Railways کی مخالفت کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ ریلوے عام آدمی کے لیے ہے اور یہ عام لوگوں کے لیے ٹرانسپورٹ کا اہم ذریعہ ہے۔ حکومت کو اس پر سنجیدگی سے سوچنا چاہیے اور اسے مضبوط بنانے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے اسٹیشنز کو پرائیویٹ ہاتھوں میں دیا جا رہا ہے۔ ریلوے ملازمین اپنے مستقبل کے حوالے سے پریشان اور بے چین ہیں۔ حکومت ریلوے کی اسامیوں کو پُر کرنے کا عمل شروع کرے اور ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرے۔ اس سے یہ ملازمین عزت کے ساتھ زندگی گزار سکیں گے۔

کھڑگے نے کہا کہ ریلوے میں ملازمین Employees In Railways کی تعداد کم ہو کر 12 لاکھ رہ گئی ہے، جس میں سے 9.67 لاکھ مستقل ملازمین ہیں۔ اس کے علاوہ 3.18 ملازمین کنٹریکٹ یا یومیہ اجرت پر کام کرتے ہیں۔ ریلوے میں 2.65 لاکھ اسامیاں ہیں۔ حکومت ان اسامیوں کو فوری بھرے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے ملازمین کی تعداد کم ہو رہی ہے۔ اس کی وجہ سے درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل، دیگر پسماندہ طبقات اور معاشی طور پر کمزور طبقات کے لوگوں کے لیے ملازمتوں کے مواقع کم Less Job Opportunities ہوئے ہیں۔

انہوں نے ریلوے بجٹ کو عام بجٹ میں شامل کرنے پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ تمام اعلانات اور پروگرام اور اسکیمیں نفرت اور انتخابی سیاست پر مبنی ہیں۔ حکومت کی ساری توجہ نام بدل کر 'اپنے لوگوں کو فائدہ پہنچانے پر ہے۔ عام بجٹ مکمل طور پر مبہم ہے اور حکومت کی پوری توجہ پی ایم گتی شکتی پر مرکوز ہے۔ حکومت ریل نظام میں اصلاحات نہیں کر رہی۔ کھڑگے نے کہا کہ ریلوے کی نجی کاری کا غریبوں پر برا اثر پڑے گا۔ حکومت کو اس سے ہر صورت گریز کرنا چاہیے۔ Mallikarjun Kharge On Privatization Of Railways

یو این آئی

ایوان میں 'وزارت ریلوے' کے کام پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے Mallikarjun Kharge نے کہا کہ حکومت کا ہر عمل نفرت اور انتخابی سیاست پر مبنی ہے۔ حکومت صرف اعلانات کر رہی ہے ان پر عمل نہیں ہو رہا۔ انہوں نے کہا کہ تین سالوں میں صرف دو وندے بھارت ٹرینیں شروع کی گئی ہیں اور حکومت نے اگلے بجٹ میں 400 وندے بھارت ٹرینیں Vande Bharat Trains چلانے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت 'چار آنے کا چکن، بارہ آنے کا مسالہ کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ ریلوے کی آمدنی میں مسلسل کمی Decline In Railway Revenue آرہی ہے اور آپریشن کی لاگت بڑھ رہی ہے۔ اس سے انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالات اٹھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کو مضبوط بنانے کے لیے مربوط ریل خدمات پر زور دیا جانا چاہیے۔ ریل کو بندرگاہوں، سڑکوں اور ہوائی اڈوں سے جوڑا جانا چاہیے۔

ریلوے کی نجی کاری Privatization Of Railways کی مخالفت کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ ریلوے عام آدمی کے لیے ہے اور یہ عام لوگوں کے لیے ٹرانسپورٹ کا اہم ذریعہ ہے۔ حکومت کو اس پر سنجیدگی سے سوچنا چاہیے اور اسے مضبوط بنانے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے اسٹیشنز کو پرائیویٹ ہاتھوں میں دیا جا رہا ہے۔ ریلوے ملازمین اپنے مستقبل کے حوالے سے پریشان اور بے چین ہیں۔ حکومت ریلوے کی اسامیوں کو پُر کرنے کا عمل شروع کرے اور ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرے۔ اس سے یہ ملازمین عزت کے ساتھ زندگی گزار سکیں گے۔

کھڑگے نے کہا کہ ریلوے میں ملازمین Employees In Railways کی تعداد کم ہو کر 12 لاکھ رہ گئی ہے، جس میں سے 9.67 لاکھ مستقل ملازمین ہیں۔ اس کے علاوہ 3.18 ملازمین کنٹریکٹ یا یومیہ اجرت پر کام کرتے ہیں۔ ریلوے میں 2.65 لاکھ اسامیاں ہیں۔ حکومت ان اسامیوں کو فوری بھرے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے ملازمین کی تعداد کم ہو رہی ہے۔ اس کی وجہ سے درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل، دیگر پسماندہ طبقات اور معاشی طور پر کمزور طبقات کے لوگوں کے لیے ملازمتوں کے مواقع کم Less Job Opportunities ہوئے ہیں۔

انہوں نے ریلوے بجٹ کو عام بجٹ میں شامل کرنے پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ تمام اعلانات اور پروگرام اور اسکیمیں نفرت اور انتخابی سیاست پر مبنی ہیں۔ حکومت کی ساری توجہ نام بدل کر 'اپنے لوگوں کو فائدہ پہنچانے پر ہے۔ عام بجٹ مکمل طور پر مبہم ہے اور حکومت کی پوری توجہ پی ایم گتی شکتی پر مرکوز ہے۔ حکومت ریل نظام میں اصلاحات نہیں کر رہی۔ کھڑگے نے کہا کہ ریلوے کی نجی کاری کا غریبوں پر برا اثر پڑے گا۔ حکومت کو اس سے ہر صورت گریز کرنا چاہیے۔ Mallikarjun Kharge On Privatization Of Railways

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.