سرینگر: وادی کشمیر سے بیرونی ریاستوں جانے والی سیب سے لدی گاڑیوں کو سرینگر جموں شاہراہ پر درماندہ رکھنے کے خلاف سیاسی جماعتوں نے ایل جی انتظامیہ کے خلاف شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔ نیشنل کانفرنس نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگرچہ شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل جاری ہے اور کسی مقام پر شاہراہ کی خرابی بھی نہیں ہے لیکن سیب سے لدی گاڑیوں کو روکنے کا کوئی جواز ہی نہیں بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیب مالکان، تجار اور اس صنعت پر منحصر لوگوں کا کافی نقصان ہو رہا ہے۔۔JK Political Parties on Apple Trucks Halt Issue
وہیں اس معاملے پر پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ باغبانی پر جموں کشمیر کی اقتصادیت کی ریڈ کی ہڈی ہے لیکن اس کو جان بوجھ کر توڑا جارہا ہے۔ انہوں نے مزکری حکومت اور ایل جی انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ چاہتے ہے کہ کشمیر کی معشیت ختم ہو اور یہاں کے لوگ گھٹنے ٹیکنے پر آجائے۔ غور طلب ہے کہ آج وادی بھر میں سیب تاجروں نے احتجاج کیا اور ایل جی انتظامیہ سے شکایت کی کہ شاہراہ پر آٹھ ہزار سیب سے لدی گاڑیاں درماندہ ہے اور ٹریفک پولیس ان کو جموں جانے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔Apple Trucks Halt Issue
قابل ذکر ہے کہ ایل جی انتظامیہ کے چیف سیکرٹری ارون کمار مہتا نے گزشتہ دنوں میں متعلقہ افسران سے دو میٹنگ طلب کی، جس میں ٹریفک پولیس کو ہدایت دی گئی تھی کہ سیب سے لدی گاڑیوں کو بغیر کسی خلل کے جموں روانہ کیا جائے۔ وہیں آج کشمیر صوبے کے کمشنر پی کے پولے نے درماندہ گاڑیوں کے متعلق کہا کہ آج رات کو چار ہزار سیب سے لدی گاڑیوں کو جموں کی طرف روانہ کیا جائے گا۔ پولے نے ایک بیان میں کہا کہ شاہراہ پر بارش اور پتھر کھسکنے سے ٹریفک کی نقل و حمل متاثر ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مالدار گاڑیاں مغل روڈ لاہور متبادل استعمال کریں اور انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ انتظامیہ اس معاملے پر سنجیدگی سے لگی ہوئی ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز ٹرانسپورٹ سیکرٹری جی پراسانہ رامہسوامی نے شاہراہ پر سیب گاڑیوں کو روکنے کے پیش نظر حالات کا جائزہ لیا، جس میں تمام متعلقہ افسران شامل تھے۔ مذکورہ افسر نے متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ سب کی گاڑیوں کو بغیر کسی روک ٹوک کے جموں کی طرف روانہ ہونے کی اجازت دی جائے۔
گزشتہ ہفتوں سے سیب سے منسلک کاشتکار اور تجار شکایت کر رہے ہیں کہ شاہراہ پر انکی گاڑیوں کو کئی دنوں تک روکا جارہا ہے، جس سے ان کو کافی نقصان ہو رہا ہے اور منڈیوں تک پہنچتے پہنچے مال خراب ہوجاتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ وادی میں گزشتہ ہفتوں سے سیب کی کاشتکاری عروج پر ہے اور بیرونی ریاستوں کی منڈیوں میں یہاں کے سیب بھیجے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: PDP Protest for Apple Trucks سیب کی گاڑیوں کو روکنے کے خلاف پی ڈی پی کا احتجاج