ETV Bharat / bharat

Ghulam Nabi Azad resigns from all Congress posts غلام نبی کانگریس کے عہدوں سے ہوئے ’آزاد‘، راہل گاندھی کو لتاڑا

کانگریس کے سینئر رہنما غلام نبی آزاد نے کانگریس کے تمام عہدوں سے استعفی دے دیا ہے۔ ایک مکتوب میں انہوں نے کئی نکات پر اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی پر الزامات کی بوچھاڑ کردی ہے۔ انہوں نے انکے فیصلوں کو بچگانہ قرار دیکر کہا کہ انکی قیادت میں کانگریس کو دو لوک سبھا انتخابات میں شکست فاش ہوئی۔ Ghulam Nabi Azad resigns from all Congress posts

Ghulam Nabi Azad resigns from all Congress posts
غلام نبی آزاد نے کانگریس پارٹی کی بنیادی رکنیت سمیت تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا
author img

By

Published : Aug 26, 2022, 11:42 AM IST

Updated : Aug 26, 2022, 12:47 PM IST

نئی دہلی: جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف رہے گانگریس کے سینئر رہنما غلام نبی آزاد نے کانگریس کے سبھی عہدوں سے استعفیٰ دیا ہے۔ یہ اقدام کانگریس کیلئے ایک بڑا دھچکہ ہے۔

ملک کی سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کی عبوری صدر سونیا گاندھی کو لکھے گئے پانچ صفحات پر مشتمل خط میں آزاد نے کہا ہے کہ انکے لئے یہ انتہائی افسوس اور دکھ کی بات ہے کہ انہوں نے انڈین نیشنل کانگریس سے اپنی نصف صدی پرانی وابستگی کو منقطع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

Ghulam Nabi Azad resigns from all Congress posts
غلام نبی آزاد نے کانگریس پارٹی سے دیا استعفیٰ
Ghulam Nabi Azad resigns from all Congress posts
غلام نبی آزاد نے کانگریس پارٹی سے دیا استعفیٰ
Ghulam Nabi Azad resigns from all Congress posts
غلام نبی آزاد نے کانگریس پارٹی سے دیا استعفیٰ
Ghulam Nabi Azad resigns from all Congress posts
غلام نبی آزاد نے کانگریس پارٹی سے دیا استعفیٰ
Ghulam Nabi Azad resigns from all Congress posts
غلام نبی آزاد نے کانگریس پارٹی سے دیا استعفیٰ

غلام نبی آزاد کانگریس کے موجودہ قیادت کے ساتھ اختلاف رکھنے والے سینئر لیڈروں پر مشتمل جی 23 گروپ میں شامل تھے۔ انہوں نے چند روز قبل جموں و کشمیر میں انتخابی مہم کا انچارج بنائے جانے کے پارٹی کے فیصلے کو قبول کرنے سے معزرت کا اظہار کیا تھا لیکن اسوقت انہوں نے یہ عندیہ نہیں دیا تھا کہ وہ کانگریس کے سبھی عہدوں سے علیحدہ ہونے کا اعلان کرسکتے ہیں۔

اپنے خط میں آزاد نے اعتراف کیا ہے کہ کانگریس زوال کے اس نچلے پائیدان پر پہنچی ہے جس سے واپسی کے امکانات دور دور تک نظر نہیں آتے۔

انہوں نے اس صورتحال کیلئے کانگریہس کے سابق صدر اور سونیا گاندھی کے فرزند راہل گاندھی کو مؤرد الزام ٹھہرایا ہے۔

مبصرین کے مطابق آزاد کا یہ فیصلہ کانگریس کیلئے ایک بڑا دھچکہ ہے۔ کانگریس میں لیڈرشپ کا ایک بڑا طبقہ گاندھی خاندان سے پارٹی کی قیادت چھڑوانے کی وکالت کرتا ہے تاکہ پارٹی میں ایک نیا جوش اور ولولہ پیدا کیا جاسکے۔ سونیا گاندھی نے حالیہ دنوں میں راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کو پارٹی کی قیادت سنبھالنے کی دعوت دی ہے تاہم گہلوت نے راہل گاندھی کو ہی صدر بنانے کی تجویز دی ہے۔ راہل گاندھی پارٹی کی قیادت سنبھالنے سے انکار کرچکے ہیں۔

آزاد نے اپنے خط میں کہا ہے کہ راہل گاندھی نے مشاورت کا نظام مکمل طور ختم کیا ۔ انہوں نے راہل گاندھی کو طفلانہ اور غیر سنجیدہ بھی کہا ہے۔

آزاد نے سونیا گاندھی کو لکھا ہے کہ راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس کو دو لوک سبھا انتخابات میں شکست فاش ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی میں ریموٹ کنٹرول کا نظام قائم کیا گیا جس سے پارٹی کی سالمیت متاثر ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ تمام تجربہ کار لیڈروں کو حاشیے پر لگایا گیا جبکہ جی 23 کے لیڈروں کو نشانہ بنایا گیا اور انکی کردار کشی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس قیادت کے گرد ایک حلقہ ہے جو سبھی فیصلے کرتا ہے۔ انہوں نے انکے لئے حاشیہ بردار (کوٹری) کا لفظ آٹھ بار استعمال کیا۔ انہوں نے اس بات کا بھی تزکرہ کیا کہ کس طرح سینئر رہنما کپل سبل کے خلاف مہم چلائی گئی۔ دلبرداشتہ سبل نے سماجوادی پارٹی کی حمایت سے راجیہ سبھا کی نشست حاصل کی ہے۔

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے آزاد کے استعفے سے متعلق ایک ٹویٹ میں کہا کہ یہ انتہائی دکھ کی بات ہے کہ ملک کی سب سے بڑی پارٹی اندر ہی اندر ٹوٹ بھوٹ کا شکار ہوگئی ہے۔

نئی دہلی: جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف رہے گانگریس کے سینئر رہنما غلام نبی آزاد نے کانگریس کے سبھی عہدوں سے استعفیٰ دیا ہے۔ یہ اقدام کانگریس کیلئے ایک بڑا دھچکہ ہے۔

ملک کی سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کی عبوری صدر سونیا گاندھی کو لکھے گئے پانچ صفحات پر مشتمل خط میں آزاد نے کہا ہے کہ انکے لئے یہ انتہائی افسوس اور دکھ کی بات ہے کہ انہوں نے انڈین نیشنل کانگریس سے اپنی نصف صدی پرانی وابستگی کو منقطع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

Ghulam Nabi Azad resigns from all Congress posts
غلام نبی آزاد نے کانگریس پارٹی سے دیا استعفیٰ
Ghulam Nabi Azad resigns from all Congress posts
غلام نبی آزاد نے کانگریس پارٹی سے دیا استعفیٰ
Ghulam Nabi Azad resigns from all Congress posts
غلام نبی آزاد نے کانگریس پارٹی سے دیا استعفیٰ
Ghulam Nabi Azad resigns from all Congress posts
غلام نبی آزاد نے کانگریس پارٹی سے دیا استعفیٰ
Ghulam Nabi Azad resigns from all Congress posts
غلام نبی آزاد نے کانگریس پارٹی سے دیا استعفیٰ

غلام نبی آزاد کانگریس کے موجودہ قیادت کے ساتھ اختلاف رکھنے والے سینئر لیڈروں پر مشتمل جی 23 گروپ میں شامل تھے۔ انہوں نے چند روز قبل جموں و کشمیر میں انتخابی مہم کا انچارج بنائے جانے کے پارٹی کے فیصلے کو قبول کرنے سے معزرت کا اظہار کیا تھا لیکن اسوقت انہوں نے یہ عندیہ نہیں دیا تھا کہ وہ کانگریس کے سبھی عہدوں سے علیحدہ ہونے کا اعلان کرسکتے ہیں۔

اپنے خط میں آزاد نے اعتراف کیا ہے کہ کانگریس زوال کے اس نچلے پائیدان پر پہنچی ہے جس سے واپسی کے امکانات دور دور تک نظر نہیں آتے۔

انہوں نے اس صورتحال کیلئے کانگریہس کے سابق صدر اور سونیا گاندھی کے فرزند راہل گاندھی کو مؤرد الزام ٹھہرایا ہے۔

مبصرین کے مطابق آزاد کا یہ فیصلہ کانگریس کیلئے ایک بڑا دھچکہ ہے۔ کانگریس میں لیڈرشپ کا ایک بڑا طبقہ گاندھی خاندان سے پارٹی کی قیادت چھڑوانے کی وکالت کرتا ہے تاکہ پارٹی میں ایک نیا جوش اور ولولہ پیدا کیا جاسکے۔ سونیا گاندھی نے حالیہ دنوں میں راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کو پارٹی کی قیادت سنبھالنے کی دعوت دی ہے تاہم گہلوت نے راہل گاندھی کو ہی صدر بنانے کی تجویز دی ہے۔ راہل گاندھی پارٹی کی قیادت سنبھالنے سے انکار کرچکے ہیں۔

آزاد نے اپنے خط میں کہا ہے کہ راہل گاندھی نے مشاورت کا نظام مکمل طور ختم کیا ۔ انہوں نے راہل گاندھی کو طفلانہ اور غیر سنجیدہ بھی کہا ہے۔

آزاد نے سونیا گاندھی کو لکھا ہے کہ راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس کو دو لوک سبھا انتخابات میں شکست فاش ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی میں ریموٹ کنٹرول کا نظام قائم کیا گیا جس سے پارٹی کی سالمیت متاثر ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ تمام تجربہ کار لیڈروں کو حاشیے پر لگایا گیا جبکہ جی 23 کے لیڈروں کو نشانہ بنایا گیا اور انکی کردار کشی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس قیادت کے گرد ایک حلقہ ہے جو سبھی فیصلے کرتا ہے۔ انہوں نے انکے لئے حاشیہ بردار (کوٹری) کا لفظ آٹھ بار استعمال کیا۔ انہوں نے اس بات کا بھی تزکرہ کیا کہ کس طرح سینئر رہنما کپل سبل کے خلاف مہم چلائی گئی۔ دلبرداشتہ سبل نے سماجوادی پارٹی کی حمایت سے راجیہ سبھا کی نشست حاصل کی ہے۔

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے آزاد کے استعفے سے متعلق ایک ٹویٹ میں کہا کہ یہ انتہائی دکھ کی بات ہے کہ ملک کی سب سے بڑی پارٹی اندر ہی اندر ٹوٹ بھوٹ کا شکار ہوگئی ہے۔

Last Updated : Aug 26, 2022, 12:47 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.