ETV Bharat / bharat

جموں و کشمیر میں اب ریاستی تحقیقاتی ایجنسی قائم ہوگی

author img

By

Published : Nov 2, 2021, 7:30 AM IST

Updated : Nov 2, 2021, 11:50 AM IST

ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے) ایک نوڈل ایجنسی کے طورپر کام کرے گی اور قومی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے اور دیگر مرکزی ایجنسیوں کے ساتھ تعاون کرے گی تاکہ عسکریت پسندی سے متعلق مقدمات کی تیزی سے تفتیش کی جا سکے۔

For speedy investigation of militancy-related cases, JK govt forms SIA
جموں کشمیرمیں اب ریاستی تحقیقاتی ایجنسی قائم ہوگی

جموں و کشمیر میں عسکری سرگرمیوں کی روک تھام کے لئے مختلف ایجنسیاں کام کر رہی ہیں۔ سی آئی ڈی، ای ڈی، این آئی اے اور دیگر ایجنسیوں کے بعد اب جموں کشمیر میں ریاستی تحقیقاتی ایجنسی یعنی ایس آئی اے کو شامل کیا جائے گا۔ اس حوالے سے آرڈر بھی جاری کیا گیا یے۔ سرکاری آرڈر نمبر 286-ہوم آف 2021 کے مطابق ایک خصوصی ایجنسی ایس آئی اے کو شامل کیا جائے گا تاکہ جرائم کی تفتیش اور مقدمات چلانے مدد مل سکے۔

یہ ایس آئی اے ایک نوڈل ایجنسی کے طور پر کام کرے گی اور قومی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے اور دیگر مرکزی ایجنسیوں کے ساتھ تعاون کرے گی تاکہ عسکریت پسندی سے متعلق مقدمات کی تیزی کے ساتھ تفتیش کی جا سکے۔

For speedy investigation of militancy-related cases, JK govt forms SIA
جموں کشمیرمیں اب ریاستی تحقیقاتی ایجنسی قائم ہوگی

ایس آئی اے میں ڈائریکٹر کے علاوہ ایسے افسران شامل ہوں گے جنہیں سرکار نے داخل کیا ہو۔

آرڈر کے مطابق تمام پولیس اسٹیشنوں کے انچارجز ہدایت دی گئی ہے کہ عسکریت پسندی سے متعلق مقدمات کے اندراج کو فوری اور لازمی طور پر ایس آئی اے کو مطلع کرے گا۔

For speedy investigation of militancy-related cases, JK govt forms SIA
جموں کشمیرمیں اب ریاستی تحقیقاتی ایجنسی قائم ہوگی

اس کے علاوہ ان انچارجز کو یہ بھی ہدایت دی گئی ہے کہ ایسے تمام مقدمات کی اطلاع ایس آئی اے کو دے جن میں تفتیش کے دوران عسکری سرگرمی کے تعلق کوئی بھی وابستگی ہو۔

آرڈر کے مطابق نیشنل انویسٹی گیشن ایکٹ 2008 کے تحت اگر این آئی اے نے کسی کیس تفتیش نہیں کی تو جموں و کشمیر پولیس کے ڈی جی پی اس کی گہرائی کی بنیاد پر کارروائی کریں گے، کیس کی تفتیش کے ساتھ ساتھ تفتیش کی پیش رفت، دیگر متعلقہ پہلوؤں اور ایس آئی اے کی حد کو جاننے کے بعد اگر ڈی جی پی کو لگے کہ کیس کو ٹرانسفر کرنے کی ضرورت ہے تو یہ فیصلہ کرنا ان کا اختیار ہوگا۔

آرڈر کے مطابق اگر کسی معاملے کو ایس آئی اے کو منتقل نہیں کیا گیا تو پولیس ہیڈکواٹرس کو اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ایس آئی اے کو اس کیس کے تعلق سے مطلع رکھے اور وقتاً فوقتاً کیس کی پیش رفت سے بھی آگاہ کرنا ہوگا۔

مزید پڑھیں:جموں و کشمیر کے کئی اضلاع میں این آئی اے کی چھاپہ ماری

آرڈر میں یہ بھی لکھا گیا یے کہ ایس آئی اے کے پاس یہ بھی اختیارات ہیں کہ اگر انہیں لگے کہ کسی کیس انہیں مداخلت کرنی چاہیے تو وہ کیس کو درج کر کے تفتیش شروع کرسکتے ہیں بشرطیکہ ڈی جی پی کو مطلع کرنا ہوگا۔


اس کے علاوہ اگر ریاست کو کوئی بھی کیس منتقل کیا جائے تو اس کیس پر ایس آئی اے کارروائی کرے گی۔

آرڈر میں یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ سی آئی ڈی ونگ کا چیف ایس آئی اے میں ایکس آفیشیو ڈائریکٹر ہوگا۔

ایس آئی اے میں تعینات ہونے والے ملازمین کو خصوصی انسینٹیو سے بھی نوازا جائے گا۔

جموں و کشمیر میں عسکری سرگرمیوں کی روک تھام کے لئے مختلف ایجنسیاں کام کر رہی ہیں۔ سی آئی ڈی، ای ڈی، این آئی اے اور دیگر ایجنسیوں کے بعد اب جموں کشمیر میں ریاستی تحقیقاتی ایجنسی یعنی ایس آئی اے کو شامل کیا جائے گا۔ اس حوالے سے آرڈر بھی جاری کیا گیا یے۔ سرکاری آرڈر نمبر 286-ہوم آف 2021 کے مطابق ایک خصوصی ایجنسی ایس آئی اے کو شامل کیا جائے گا تاکہ جرائم کی تفتیش اور مقدمات چلانے مدد مل سکے۔

یہ ایس آئی اے ایک نوڈل ایجنسی کے طور پر کام کرے گی اور قومی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے اور دیگر مرکزی ایجنسیوں کے ساتھ تعاون کرے گی تاکہ عسکریت پسندی سے متعلق مقدمات کی تیزی کے ساتھ تفتیش کی جا سکے۔

For speedy investigation of militancy-related cases, JK govt forms SIA
جموں کشمیرمیں اب ریاستی تحقیقاتی ایجنسی قائم ہوگی

ایس آئی اے میں ڈائریکٹر کے علاوہ ایسے افسران شامل ہوں گے جنہیں سرکار نے داخل کیا ہو۔

آرڈر کے مطابق تمام پولیس اسٹیشنوں کے انچارجز ہدایت دی گئی ہے کہ عسکریت پسندی سے متعلق مقدمات کے اندراج کو فوری اور لازمی طور پر ایس آئی اے کو مطلع کرے گا۔

For speedy investigation of militancy-related cases, JK govt forms SIA
جموں کشمیرمیں اب ریاستی تحقیقاتی ایجنسی قائم ہوگی

اس کے علاوہ ان انچارجز کو یہ بھی ہدایت دی گئی ہے کہ ایسے تمام مقدمات کی اطلاع ایس آئی اے کو دے جن میں تفتیش کے دوران عسکری سرگرمی کے تعلق کوئی بھی وابستگی ہو۔

آرڈر کے مطابق نیشنل انویسٹی گیشن ایکٹ 2008 کے تحت اگر این آئی اے نے کسی کیس تفتیش نہیں کی تو جموں و کشمیر پولیس کے ڈی جی پی اس کی گہرائی کی بنیاد پر کارروائی کریں گے، کیس کی تفتیش کے ساتھ ساتھ تفتیش کی پیش رفت، دیگر متعلقہ پہلوؤں اور ایس آئی اے کی حد کو جاننے کے بعد اگر ڈی جی پی کو لگے کہ کیس کو ٹرانسفر کرنے کی ضرورت ہے تو یہ فیصلہ کرنا ان کا اختیار ہوگا۔

آرڈر کے مطابق اگر کسی معاملے کو ایس آئی اے کو منتقل نہیں کیا گیا تو پولیس ہیڈکواٹرس کو اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ایس آئی اے کو اس کیس کے تعلق سے مطلع رکھے اور وقتاً فوقتاً کیس کی پیش رفت سے بھی آگاہ کرنا ہوگا۔

مزید پڑھیں:جموں و کشمیر کے کئی اضلاع میں این آئی اے کی چھاپہ ماری

آرڈر میں یہ بھی لکھا گیا یے کہ ایس آئی اے کے پاس یہ بھی اختیارات ہیں کہ اگر انہیں لگے کہ کسی کیس انہیں مداخلت کرنی چاہیے تو وہ کیس کو درج کر کے تفتیش شروع کرسکتے ہیں بشرطیکہ ڈی جی پی کو مطلع کرنا ہوگا۔


اس کے علاوہ اگر ریاست کو کوئی بھی کیس منتقل کیا جائے تو اس کیس پر ایس آئی اے کارروائی کرے گی۔

آرڈر میں یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ سی آئی ڈی ونگ کا چیف ایس آئی اے میں ایکس آفیشیو ڈائریکٹر ہوگا۔

ایس آئی اے میں تعینات ہونے والے ملازمین کو خصوصی انسینٹیو سے بھی نوازا جائے گا۔

Last Updated : Nov 2, 2021, 11:50 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.