سنہ 1999 میں بھارت اور پاکستان کے مابین ہونے والی جنگ کو کرگل جنگ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ہم آج آپ کو اس کی پوری روداد تاریخی حوالے سے بتا رہے ہیں۔ Kargil Vijay Diwas History
- سنہ 1999 میں مئی کے پہلے ہفتے میں ایک مقامی چرواہے نے بھارتی فوج کو کرگل میں دراندازی کی خبر دی۔
- اس کے بعد بھارتی پیٹرونگ ٹیم نے کارگل میں دراندازی پتہ لگایا۔
- 10 مئی کو لداخ کے علاقے دراس، کاکسار اور مشکوہ سیکٹر میں دراندازوں کو دیکھا گیا۔
- 26 مئی کو بھارتی فضائیہ کو 'آپریشن' کا حکم دیا گیا۔
- 27 مئی کو آپریشن میں بھارتی فضائیہ کی جانب سے پاکستان کے خلاف مگ۔27 اور مگ۔29 کا استعمال کیا گیا۔
- 28 مئی کو ایک مگ طیارہ پاکستان کی توپ کی زد میں آ گیا، جس کے نتیجے میں چار بھارتی جوان شہید ہو گئے۔
- یکم جون کو قومی شاہراہ این ایچ۔1 اے پر پاکستان کی طرف سے بھارتی گولہ باری کی گئی۔
- 5 جون کو پاکستانی رینجرس سے ملنے والے کاغذات کو بھارتی فوج نے اخباروں کے لیے جاری کیا، جس سے کرگل پر پاکستانی رینجرس کے موجود ہونے کا ثبوت ملا۔
- 6 جون کو بھارتی فوج نے پوری طاقت سے جوابی کارروائی شروع کر دی۔
- 9 جون کو بالٹک علاقے کی 2 چوکیوں پر بھارتی فوج نے پھر سے قبضہ کر لیا۔
- 11 جون کو بھارت نے جنرل پرویز مشرف کی آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل عزیز خان سے بات چیت کی ریکارڈنگ جاری کی جس سے صاف ہوا کہ اس دراندازی میں پاکستانی فوج کا ہاتھ ہے۔
- 13 جون کو بھارتی فوج نے دراس سیکٹر میں دوبارہ پر قبضہ کر لیا۔
- 15 جون کو امریکی صدر بل کلنٹن نے پرویز مشرف سے فون پر کہا کہ وہ اپنی فوج کو کارگل سیکٹر سے باہر بلا لیں۔
- 29 جون کو بھارتی فوج نے ٹائیگر ہل کے نزدیک دو اہم چوکیوں پوائنٹ 5060 اور پوائنٹ 5100 پر پھر سے قبضہ کر لیا۔
- 2 جولائی کو بھارت فوج نے کرگل پر تین جانب سے حملہ شروع کر دیا۔
- 4 جولائی کو بھارتی فوج نے ٹائیگر ہل پر دوبارہ قبضہ حاصل کر لیا۔
- 5 جولائی کو بھارتی فوج نے دراس سیکٹر پر اپنا قبضہ حاصل کیا۔
- اس کے فورا بعد پاکستان کے وزیر اعظم نے امریکی صدر بل کلنٹن سے گذارش کی ہے کہ پاکستان کرگل سے اپنی فوج کو ہٹا رہا ہے۔
- 11 جولائی کو پاکستانی رینجرس نے بٹالک سے بھاگنا شروع کر دیا۔
- 14 جولائی کو بھارتی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے آپریشن وجے کی فتح کا اعلان کر دیا۔
- 26 جولائی کو وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی 'وجے دیوس' کی شکل میں منائے جانے کا اعلان کیا۔