ETV Bharat / bharat

جموں و کشمیر کے لئے ایک لاکھ کروڑ روپے کے بجٹ کے اہم نکات

آئندہ مالی سال کے لئے بجٹ کا تخمینہ 1،08،621 کروڑ روپے ہے جن میں سے اخراجات کے لئے 39،817 اور محصولات کے اخراجات (ریونو ایکس پنڈیچر) کے لئے 68،804 کروڑ روپے مختص رکھے گئے ہیں۔

جموں و کشمیر کے لئے 1 لاکھ کروڑ روپے کے بجٹ کے اہم نکات
جموں و کشمیر کے لئے 1 لاکھ کروڑ روپے کے بجٹ کے اہم نکات
author img

By

Published : Mar 18, 2021, 9:49 AM IST

مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے بدھ کو لوک سبھا میں 22-2021 کے لئے جموں و کشمیر یونین ٹیریٹریری کے لئے 1،08،621 کروڑ روپئے کے بجٹ کو پیش کیا۔

بجٹ دستاویز کے مطابق اس کی توجہ گڈ گورننس، لوگوں کی معاشی و اقتصادی ترقی، انفراسٹرکچر کی تعمیر اور روزگار فراہم کرنے پر ہے۔

اگلے مالی سال کے لئے کل بجٹ کا تخمینہ 1،08،621 کروڑ روپے ہے جن میں سے اخراجات کے لئے 39،817 اور محصولات کے اخراجات کے لئے 68،804 کروڑ روپے مختص رکھے گئے ہیں۔

اس کا مطلب ہے کہ مختص بجٹ کا 37 فیصد حصہ ترقیاتی اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر خرچ ہوگا۔

اہم اعلانات
  • پہلی بار حکومت نے ضلعی ترقیاتی کونسلوں اور بلاک ترقیاتی کونسلوں کے لئے ترقیاتی فنڈز مختص کیے ہیں۔
  • بجٹ دستاویز کے مطابق بجٹ میں ڈی ڈی سیز کے لئے 200 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ 22-2021 میں ہر ڈی ڈی سی کو 10 کروڑ روپے ملیں گے۔
  • اسی طرح 285 بلاک ڈیولپمنٹ کونسلوں کے لئے 71.25 کروڑ روپے بطور 'ترقیاتی فنڈ' تجویز کیے گئے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہر بی ڈی سی کو ترقی کے طور پر 25 لاکھ روپے ملیں گے۔
  • حکومت نے 22-2021 میں ڈی ڈی سی / بی ڈی سی دفاتر کے قیام کے لئے 30 کروڑ روپئے خرچ کرنے کی تجویز بھی پیش کی ہے۔ دیہی اور شہری انفراسٹرکچر کے لئے پی آر آر آئی / یو ایل بی کے لئے لگ بھگ 1313 کروڑ روپئے کی فراہمی کی گئی ہے۔
  • بجٹ میں جی ایس ٹی کلیمس کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنانے کے لئے 400 کروڑ روپے کی فراہمی کی گئی ہے۔ "مشن یوتھ پروگرام" کے لئے لگ بھگ 200 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔
  • حکومت نے جموں و کشمیر بینک لمیٹیڈ کے سرمایہ کے لئے 800 روپے کے بجٹ کی فراہمی بھی رکھی ہے۔
  • بجٹ میں ای آر آئی ایف سڑکوں کے لئے 300 کروڑ، پی ایم جی ایس وائی سڑکوں کے لئے 1500 کروڑ اور نبارڈ اسکیم کے لئے 500 کروڑ اور مغل روڈ کی بحالی کے لئے 28 کروڑ روپے مختص کرنے کی بھی تجویز ہے۔
  • دستاویز کے مطابق کووڈ 19 وبا کی وجہ سے میڈیکل آکسیجن کی اضافی ضرورت سے نمٹنے کے لئے تمام میڈیکل کالجوں، منسلک اسپتالوں اور ضلعی اسپتالوں میں آکسیجن جنریشن پلانٹس کے قیام کے لئے 227.73 کروڑ روپئے مختص کیے گئے ہیں۔
  • دوسرے اہم اعلان کے مطابق صحت کے شعبے میں سری نگر اور جموں میں 120 کروڑ روپے کی لاگت سے کینسر انسٹی ٹیوٹ کا قیام ہے۔
  • بجٹ دستاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 46.27 کروڑ روپے کی لاگت سے سیکنڈری اور سینیئر سیکنڈری اسکولوں کی مساوی تعداد میں 723 آئی سی ٹی لیبز قائم کی جائیں گی۔
  • دستاویز کے مطابق 22-2021 کے دوران 245 کام مکمل ہوں گے جن میں ماڈل اسکولوں کی تعمیر، اضافی کلاس رومز، رہائشی سہولیات، سمارٹ کلاس رومز شامل ہیں۔
  • بجٹ میں 2021 - 22 کے دوران یونین ٹیریٹری میں نئے صنعتی اسٹیٹس کی ترقی کے لئے 200 کروڑ روپے کی فراہمی کی گئی ہے۔

مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے بدھ کو لوک سبھا میں 22-2021 کے لئے جموں و کشمیر یونین ٹیریٹریری کے لئے 1،08،621 کروڑ روپئے کے بجٹ کو پیش کیا۔

بجٹ دستاویز کے مطابق اس کی توجہ گڈ گورننس، لوگوں کی معاشی و اقتصادی ترقی، انفراسٹرکچر کی تعمیر اور روزگار فراہم کرنے پر ہے۔

اگلے مالی سال کے لئے کل بجٹ کا تخمینہ 1،08،621 کروڑ روپے ہے جن میں سے اخراجات کے لئے 39،817 اور محصولات کے اخراجات کے لئے 68،804 کروڑ روپے مختص رکھے گئے ہیں۔

اس کا مطلب ہے کہ مختص بجٹ کا 37 فیصد حصہ ترقیاتی اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر خرچ ہوگا۔

اہم اعلانات
  • پہلی بار حکومت نے ضلعی ترقیاتی کونسلوں اور بلاک ترقیاتی کونسلوں کے لئے ترقیاتی فنڈز مختص کیے ہیں۔
  • بجٹ دستاویز کے مطابق بجٹ میں ڈی ڈی سیز کے لئے 200 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ 22-2021 میں ہر ڈی ڈی سی کو 10 کروڑ روپے ملیں گے۔
  • اسی طرح 285 بلاک ڈیولپمنٹ کونسلوں کے لئے 71.25 کروڑ روپے بطور 'ترقیاتی فنڈ' تجویز کیے گئے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہر بی ڈی سی کو ترقی کے طور پر 25 لاکھ روپے ملیں گے۔
  • حکومت نے 22-2021 میں ڈی ڈی سی / بی ڈی سی دفاتر کے قیام کے لئے 30 کروڑ روپئے خرچ کرنے کی تجویز بھی پیش کی ہے۔ دیہی اور شہری انفراسٹرکچر کے لئے پی آر آر آئی / یو ایل بی کے لئے لگ بھگ 1313 کروڑ روپئے کی فراہمی کی گئی ہے۔
  • بجٹ میں جی ایس ٹی کلیمس کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنانے کے لئے 400 کروڑ روپے کی فراہمی کی گئی ہے۔ "مشن یوتھ پروگرام" کے لئے لگ بھگ 200 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔
  • حکومت نے جموں و کشمیر بینک لمیٹیڈ کے سرمایہ کے لئے 800 روپے کے بجٹ کی فراہمی بھی رکھی ہے۔
  • بجٹ میں ای آر آئی ایف سڑکوں کے لئے 300 کروڑ، پی ایم جی ایس وائی سڑکوں کے لئے 1500 کروڑ اور نبارڈ اسکیم کے لئے 500 کروڑ اور مغل روڈ کی بحالی کے لئے 28 کروڑ روپے مختص کرنے کی بھی تجویز ہے۔
  • دستاویز کے مطابق کووڈ 19 وبا کی وجہ سے میڈیکل آکسیجن کی اضافی ضرورت سے نمٹنے کے لئے تمام میڈیکل کالجوں، منسلک اسپتالوں اور ضلعی اسپتالوں میں آکسیجن جنریشن پلانٹس کے قیام کے لئے 227.73 کروڑ روپئے مختص کیے گئے ہیں۔
  • دوسرے اہم اعلان کے مطابق صحت کے شعبے میں سری نگر اور جموں میں 120 کروڑ روپے کی لاگت سے کینسر انسٹی ٹیوٹ کا قیام ہے۔
  • بجٹ دستاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 46.27 کروڑ روپے کی لاگت سے سیکنڈری اور سینیئر سیکنڈری اسکولوں کی مساوی تعداد میں 723 آئی سی ٹی لیبز قائم کی جائیں گی۔
  • دستاویز کے مطابق 22-2021 کے دوران 245 کام مکمل ہوں گے جن میں ماڈل اسکولوں کی تعمیر، اضافی کلاس رومز، رہائشی سہولیات، سمارٹ کلاس رومز شامل ہیں۔
  • بجٹ میں 2021 - 22 کے دوران یونین ٹیریٹری میں نئے صنعتی اسٹیٹس کی ترقی کے لئے 200 کروڑ روپے کی فراہمی کی گئی ہے۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.