کشمیر سے تعلق رکھنے والے 31 سالہ اسکائر عارف خان Skier Arif Khan بیجنگ سرمائی اولمپکس Beijing 2022 Olympics میں شرکت کرنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج گلمرگ اور کشمیر کے لیے جتنا خاص ہے، یہ پورے ملک کے لیے فخر کا لمحہ ہے۔
وادی گلمرگ کے پہاڑوں میں اسکیئنگ شروع کرنے سے لے کر بیجنگ سرمائی اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے والے عارف خان نے آج دہلی میں پریس کانفرنس Press Conference کے دوران کہا کہ آج کروڑوں لوگوں کی نمائندگی کرنا میرے لئے فخر کا لمحہ ہے۔ میرا خواب ہمیشہ لوگوں کو متاثر کرنا رہا ہے، خاص طور پر جموں و کشمیر وادی میں اس وقت مجھے اس سال بیجنگ سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں بھارتی پرچم لہرانے کا موقع ملے گا، مجھے اس پر فخر ہے۔
127 سے زیادہ بین الاقوامی چیمپئن شپ میں حصہ لینے کے بعد عارف اب بیجنگ سرمائی اولمپکس میں طلائی تمغہ جیتنے کا خواب لے کر بیجنگ جانے والے ہیں۔ سال 2021 میں عارف خان نے دبئی میں منعقدہ انٹری لیگ ایونٹ جیت کر سرمائی اولمپک گیمز کے لیے کوالیفائی کیا۔ عارف خان واحد بھارتی کھلاڑی ہیں جو فروری 2022 میں بیجنگ، چین میں منعقد ہونے والے سرمائی اولمپکس میں ترنگے کے ساتھ ملک کے لیے تمغہ جیتنے کی کوشش کریں گے۔
عارف ان لاکھوں بھارتیوں کے لیے ایک تحریک بن گئے ہیں جو سرمائی کھیلوں کو اپنا کیریئر بنانا چاہتے ہیں۔ عارف خان کے مطابق یہ ان کے لیے خوشی کی بات ہے کہ ان کی دو دہائیوں کی محنت رنگ لا رہی ہے اور وہ اس بات پر بھی خوش ہیں کہ انہیں اتنے بڑے مقابلے میں ملک کی قیادت کرنے کا موقع مل رہا ہے۔
عارف نے کہا کہ 'یہ میرے والد کا خواب تھا میرے والد نے مجھے اس کھیل کی تربیت دی، میں نے سنہ 1994 میں اسکیئنگ شروع کی، کچھ سال بیسک چیزیں سیکھیں، پھر مجھے باہر بھیج دیا گیا۔
اسکیئنگ کے ساتھ ساتھ عارف کئی سالوں سے سیاحت سے منسلک تھے اور سیاحوں کو اسکیئنگ بھی سکھا رہے تھے۔ اس کام نے اس کی تربیت مکمل کرنے میں بہت مدد کی۔
عارف نے کہا کہ میں نے اب تک چار ورلڈ کپ کھیلے ہیں، کئی بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لیا ہے اور دو سال سے یورپ میں پریکٹس کر رہا ہوں۔ امید ہے کہ میں طویل عرصے سے پریکٹس کر رہا ہوں تاکہ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر سکوں اور اولمپک جیت سکوں۔
مزید پڑھیں: Arif Khan Leaves for Winter Olympics: محمد عارف خان سرمائی اولمپکس 2022 کے لیے روانہ
عارف بچپن سے ہی اسکیئنگ کر رہے ہیں اور ان کے والد یاسین خان ان کے اصل محرک رہے ہیں۔ اس کے والد گلمرگ کی ڈھلوان پر سکی کرتے تھے اور اسی وقت عارف نے اس کھیل کو شروع کیا۔