شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سوپور قصبہ سے تعلق رکھنے والے 25 سالہ نوجوان عمیر اشفاق نے ایم بی اے ڈگری حاصل کرکے انڈسٹریل اسٹیٹ سوپور میں فرنیچر کا کاروبار شروع کیا۔ عمیر کے مطابق ان کو بچپن سے ہی فرنیچر کاروبار کے ساتھ کافی لگاؤ تھا اور محنت و لگن کی وجہ سے اس وقت وہ دیگر لوگوں کو بھی روزگار کے مواقع پیدا کررہے ہیں۔
عمیر کا کہنا ہے کہ ان کا شوق تھا کہ وہ کسی کمپنی میں کام کرنے کے بجائے اپنا روزگار خود پیدا کریں اور دوسروں کو بھی روزگار سے جوڑیں، انہوں نے اس میں کافی حد تک کامیابی حاصل کرلی ہے۔
عمیر نے بتایا کہ پہلے پہلے ان کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ جب انہوں نے اپنا کاروبار شروع کیا تو اسی دوران جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کردیا گیا اور دفعہ 370 کو منسوخ کردیا گیا، جس کہ وجہ سے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا نیز کورونا وائرس سے مزید پریشانیاں پیدا ہوگئیں لیکن انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور مسلسل آگے بڑھتا گیا، اللہ کے فضل و کرم سے اس وقت وہ اپنے کام سے کافی زیادہ خوش ہیں۔
مزید پڑھیں: دربار مو کی قدیم روایت منسوخ، کاروباری طبقہ مایوس
عمیر نے مزید بتایا کہ جس کام کے ساتھ وہ منسلک ہیں اس میں انہیں کافی چیزوں کا خیال رکھنا پڑتا ہے کیونکہ ان کے اس فرنیچر انڈسٹری میں کافی مزدور کام کرتے ہیں اور زیادہ تر مزدور دیگر ریاستوں سے تعلق رکھتے ہیں کیونکہ کشمیر میں اسکیل لیبر کی کافی زیادہ کمی ہے جس کی وجہ سے انہیں بھی کافی دشواریوں سے گزرنا پڑتا ہے۔
عمیر نے بتایا کہ وہ کشمیر کے مختلف اضلاع کے ساتھ ساتھ ریاست سے باہر بھی اپنے فرنیچر کے سامان کو فروخت کرتے ہیں۔ انہوں نے کشمیر کے نوجوان سے گزارش کی ہے کہ دنیا میں کوئی بھی کام مشکل نہیں ہے، محنت کریں، محنت اور لگن کے ساتھ انسان کوئی بھی کام کرسکتا ہے۔