ETV Bharat / snippets

الہٰ آباد ہائی کورٹ: فوجداری مقدمہ زیر التوا ہونے پر پاسپورٹ ضبط کرنا لازمی نہیں

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 27, 2024, 2:38 PM IST

Confiscation of passport not mandatory when criminal case is pending: HC
فوجداری مقدمہ زیر التوا ہونے پر پاسپورٹ ضبط کرنا لازمی نہیں: ہائی کورٹ (Photo Credit: ETV Bharat)

الہٰ آباد: الہٰ آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ کسی شخص کے خلاف زیر التواء فوجداری کیس کی بنیاد پر پاسپورٹ ضبط کرنا لازمی نہیں ہے۔ پاسپورٹ ایکٹ کے تحت "ہوسکتا ہے" کا لفظ جان بوجھ کر استعمال کیا گیا۔اس کا مطلب یہ ہے کہ بعض حالات میں پاسپورٹ افسر وجوہات درج کرکے پاسپورٹ ضبط کرسکتا ہے، لیکن یہ ضروری نہیں کہ ایسا ہر صورت میں کیا جائے۔ یہ حکم جسٹس شیکھر بی نے دیا۔ جسٹس صراف، جسٹس منجیو شکلا کی بنچ نے محمد عمر کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے پاسپورٹ کو ضبط کرنے کے حکم کو منسوخ کردیا۔

الہٰ آباد: الہٰ آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ کسی شخص کے خلاف زیر التواء فوجداری کیس کی بنیاد پر پاسپورٹ ضبط کرنا لازمی نہیں ہے۔ پاسپورٹ ایکٹ کے تحت "ہوسکتا ہے" کا لفظ جان بوجھ کر استعمال کیا گیا۔اس کا مطلب یہ ہے کہ بعض حالات میں پاسپورٹ افسر وجوہات درج کرکے پاسپورٹ ضبط کرسکتا ہے، لیکن یہ ضروری نہیں کہ ایسا ہر صورت میں کیا جائے۔ یہ حکم جسٹس شیکھر بی نے دیا۔ جسٹس صراف، جسٹس منجیو شکلا کی بنچ نے محمد عمر کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے پاسپورٹ کو ضبط کرنے کے حکم کو منسوخ کردیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.