ETV Bharat / technology

بھارت میں واٹس ایپ ہونے جا رہا ہے بند! مرکزی وزیر اشونی ویشنو کا بڑا بیان - Will WhatsApp shut down in India

مرکزی وزیر برائے اطلاعات و نشریات اشونی ویشنو نے بھارت میں واٹس ایپ پر پابندی پر ردعمل دیا ہے۔ اشونی ویشنو راجیہ سبھا میں پوچھا گیا کہ کیا واٹس ایپ کی جانب سے ملک میں خدمات بند کیے جانے سے متعلق حکومت ہند کو مطلع کیا گیا ہے؟ اس کے جواب میں مرکزی وزیر نے کیا کہا، یہ جاننے کے لیے پوری خبر پڑھیے۔۔

بھارت میں واٹس ایپ ہونے جا رہا ہے بند
بھارت میں واٹس ایپ ہونے جا رہا ہے بند (Canva)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 30, 2024, 4:01 PM IST

نئی دہلی: راجیہ سبھا میں کانگریس کے رکن وویک تنکھا نے وزارت اطلاعات و نشریات سے ایک سوال کیا، جس کا مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات اشونی ویشنو میں تحریری جواب دیا ہے۔ سوال پو چھا گیا کہ، کیا واٹس ایپ صارف کی تفصیلات شیئر کرنے کی حکومتی ہدایات کی وجہ سے ہندوستان میں آپریشن بند کرنے کا سوچ رہا ہے؟ اس کے جواب میں اشونی ویشنو نے جواب دیا کہ واٹس ایپ اور اس کی بنیادی کمپنی میٹا نے حکومت ہند کو ملک میں اپنی خدمات بند کرنے کے کسی منصوبے کے بارے میں مطلع نہیں کیا ہے۔

انکرپشن ٹوٹنے کی وجہ سے سروس بند ہو گئی:

یہ سوال واٹس ایپ کے پچھلے بیانات کے بعد سامنے آیا ہے جس میں کمپنی نے آئی ٹی کے نئے قوانین پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ جس کے بارے میں کمپنی نے کہا تھا کہ اس سے اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن ٹوٹ سکتی ہے۔ اس سال کے شروع میں، واٹس ایپ نے دہلی ہائی کورٹ کو مطلع کیا تھا کہ اگر میسجس پر انکرپشن کو توڑنے پر مجبور کیا گیا تو وہ ہندوستان میں کام کرنا بند کر دے گا۔

اگر انکرپشن ٹوٹ جائے تو کیا ہوگا؟

واٹس ایپ کے وکیل تیجس کریا نے کہا کہ انکرپشن کو توڑنے سے صارف کی پرائیویسی کمزور ہو جائے گی۔ اعتماد کم ہو جائے گا اور لاکھوں میسجس کو طویل عرصے تک اسٹور کرنا پڑے گا۔ واٹس ایپ اور میٹا نے ترمیم شدہ آئی ٹی قوانین کو چیلنج کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ رازداری کے حق کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔

اشونی ویشنو نے پارلیمنٹ میں اپنے جواب میں کہا کہ حکومت انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ 2000 کی دفعہ 69A کے تحت ہندوستان کی خودمختاری، سالمیت، دفاع، سلامتی اور امن عامہ کے تحفظ کے لیے ہدایات جاری کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: راجیہ سبھا میں کانگریس کے رکن وویک تنکھا نے وزارت اطلاعات و نشریات سے ایک سوال کیا، جس کا مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات اشونی ویشنو میں تحریری جواب دیا ہے۔ سوال پو چھا گیا کہ، کیا واٹس ایپ صارف کی تفصیلات شیئر کرنے کی حکومتی ہدایات کی وجہ سے ہندوستان میں آپریشن بند کرنے کا سوچ رہا ہے؟ اس کے جواب میں اشونی ویشنو نے جواب دیا کہ واٹس ایپ اور اس کی بنیادی کمپنی میٹا نے حکومت ہند کو ملک میں اپنی خدمات بند کرنے کے کسی منصوبے کے بارے میں مطلع نہیں کیا ہے۔

انکرپشن ٹوٹنے کی وجہ سے سروس بند ہو گئی:

یہ سوال واٹس ایپ کے پچھلے بیانات کے بعد سامنے آیا ہے جس میں کمپنی نے آئی ٹی کے نئے قوانین پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ جس کے بارے میں کمپنی نے کہا تھا کہ اس سے اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن ٹوٹ سکتی ہے۔ اس سال کے شروع میں، واٹس ایپ نے دہلی ہائی کورٹ کو مطلع کیا تھا کہ اگر میسجس پر انکرپشن کو توڑنے پر مجبور کیا گیا تو وہ ہندوستان میں کام کرنا بند کر دے گا۔

اگر انکرپشن ٹوٹ جائے تو کیا ہوگا؟

واٹس ایپ کے وکیل تیجس کریا نے کہا کہ انکرپشن کو توڑنے سے صارف کی پرائیویسی کمزور ہو جائے گی۔ اعتماد کم ہو جائے گا اور لاکھوں میسجس کو طویل عرصے تک اسٹور کرنا پڑے گا۔ واٹس ایپ اور میٹا نے ترمیم شدہ آئی ٹی قوانین کو چیلنج کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ رازداری کے حق کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔

اشونی ویشنو نے پارلیمنٹ میں اپنے جواب میں کہا کہ حکومت انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ 2000 کی دفعہ 69A کے تحت ہندوستان کی خودمختاری، سالمیت، دفاع، سلامتی اور امن عامہ کے تحفظ کے لیے ہدایات جاری کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.