حیدرآباد: اسمارٹ فونز آج ہماری زندگی کا لازمی حصہ بن چکے ہیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ اس کا استعمال بھی بہت بڑھ گیا ہے۔ بینکنگ سے لے کر شاپنگ تک اور کالنگ سے لے کر میسجنگ تک آج ہم اپنی روزمرہ کی زندگی کے بہت سے کام فون کی مدد سے کرتے ہیں۔ تاہم اسمارٹ فون استعمال کرنے والے ہمیشہ پرائیویسی اور سیکیورٹی کے حوالے سے پریشان رہتے ہیں۔
ایسے میں ایک سوال ہر کسی کے ذہن میں رہتا ہے کہ کیا گوگل یا ایپل ہماری بات سن رہے ہیں؟ تو جواب ہے 'ہاں'۔ درحقیقت، آپ کا فون آپ کی ہر بات سنتا ہے، سونے کے کمرے سے لے کر دوستوں کے ساتھ گپ شپ تک۔ چاہے آپ فون استعمال کر رہے ہیں یا نہیں۔
غور طلب ہے کہ اسمارٹ فون استعمال کرنے والے اپنے موبائل کے کیمرے سے لے کر مائیک تک فون استعمال کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ اجازت دیتے وقت ہم یہ نہیں سوچتے کہ ہماری ڈیوائس کب اور کیسے استعمال ہوگی؟ پھر کیا، سارا کھیل یہاں سے شروع ہوتا ہے۔
واضح رے کہ گوگل وائس اسسٹنٹ استعمال کرنے کے لیے صارف کو مائیکروفون کی اجازت دینی ہوگی۔ اس کے ساتھ وائس اسسٹنٹ آپ کی آواز پر کام کرنا شروع کر دیتا ہے۔ تاہم یہ گوگل وائس اسسٹنٹ بھی آپ کی بات سنتا ہے۔ یہی نہیں، کئی سوشل میڈیا ایپس بھی آپ سے مائیکرو فون کی اجازت طلب کرتی ہیں جس میں فیس بک بھی شامل ہے۔ فیس بک اپنے صارفین سے ایپ ٹیپ ٹو اسپیچ اور ویڈیو چیٹنگ کی اجازت مانگتی ہے اور لوگ بھی بغیر سوچے سمجھے اس کی اجازت دیتے ہیں۔ یہ آپ کی ذاتی گفتگو بھی سن سکتا ہے۔ تاہم، آپ آسانی سے اس مسئلہ سے چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں.
اینڈرائیڈ صارفین کی حفاظت کیسے کریں:
اگر آپ اینڈرائیڈ فون استعمال کرتے ہیں تو پہلے اپنے فون کی سیٹنگز میں جائیں۔ یہاں سیکیورٹی اور پرائیویسی آپشن پر کلک کریں۔ اس کے بعد پرائیویسی آپشن پر جائیں۔ اب یہاں آپ کو مائیکرو فون، کیمرہ اور دیگر سینسرز کے بارے میں معلومات ملیں گی۔ اب آپ یہاں سے ایپ کو دی گئی اجازتوں کو بلاک یا ہٹا سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:فراڈ سے بچنا ہے تو اپنے فون میں یہ چھوٹی سی سیٹنگ کر لیجیے
آئی او ایس صارفین کی حفاظت کیسے کریں
آئی او ایس صارفین سب سے پہلے سیٹنگز میں جائیں اور سیکیورٹی اینڈ پرائیویسی آپشن پر کلک کریں۔ اس کے بعد مائکروفون کا لیبل یہاں ظاہر ہوگا۔ اس پر کلک کریں۔ اب اس ایپ پر کلک کریں جس میں آپ مائیکروفون نہیں چاہتے ہیں اور اسے ہٹا دیں۔