دہلی: قومی دارالحکومت دہلی کے ایوان غالب میں ورکنگ جرنلسٹ کلب کے آٹھویں یوم تاسیس کے موقع پر 'ڈیجیٹل دور میں پرنٹ میڈیا کو درپیش چیلنجز' کے عنوان پر سمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں دہلی کی سرکردہ اور اہم شخصیات نے شرکت کی۔ اس موقع پر سنکیت اوپادھیائے نے اپنی گفتگو میں واضح کہا کہ پرنٹ میڈیا کو چیلنجز ضرور ہیں، مگر پرنٹ کو کسی بھی صورت میں ختم نہیں کیا جا سکتا ہے، جبکہ ڈیجیٹل و ٹی وی وغیرہ کتنا بھی بڑھ جائے، پرنٹ کا ایک الگ دائرہ ہے اور اس کی اپنی ایک الگ پہچان ہے۔
ابو ذر حسین خان نے اس بات پر تشویش ظاہر کی کہ موجودہ وقت میں بغیر تصدیق شدہ خبریں کافی تیزی کے ساتھ وائرل کی جاتی ہیں، جبکہ ضروری یہ ہونا چاہئے کہ ہم پہلے پوری خبر کی تصدیق کریں پھر بعد میں بریکنگ نیوز بنانی چاہئے۔ طاہر احمد صدیقی نے موجودہ حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ حالات ضرور خراب ہیں، لیکن ان سے ہمیں گھبرانا نہیں ہے۔ انہوں نے سبھی سے اپیل کی کہ مثبت سوچ رکھیں اور اچھے لوگوں سے ملاقات کرتے رہیں، جلد ہی حالات تبدیل ہو جائیں گے۔
مزید پڑھیں: تلنگانہ کے کے اردو صحافیوں کے مسائل پر اسپیکر سے ٹی یو ڈبلیو جے یو کی مؤثر نمائندگی
قمر آغا نے اخبارات پڑھنے پر زور دیا اور کہاکہ اخبار پڑھنے سے جہاں ایک طرف معلومات میں اضافہ ہوتا ہے، وہیں جس زبان میں اخبار پڑھتے ہیں اس زبان میں بھی مہارت ہوتی ہے، ایسے میں سبھی کو اخبار ضرور پڑھنا چاہئے۔ ڈاکٹر ایاز الدین ہاشمی نے اردو کے صحافیوں کو ہر ممکن تعاون دینے کا یقین دلایا اور ورکنگ جرنلسٹ کلب کے ذمہ داران و کارکنان کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے نیک خواہشات پیش کیں۔ قبل ازیں کلب کے صدر محمد فرزان قریشی نے استقبالیہ کلمات ادا کئے، جبکہ نظامت کے فرائض کلب کے جنرل سکریٹری صوفی مولانا محمد احمد نے خوش اسلوبی سے انجام دئے۔