ہمیر پور: کرارا پولیس کے ہاتھوں بیٹے کی گرفتاری سے پریشان ایک بوڑھی خاتون نے جمعہ کے روز ایس پی آفس میں خود پر پٹرول چھڑک کر آگ لگانے کی کوشش کی۔ موقع پر موجود خواتین کانسٹیبلوں نے اسے پکڑ کر سی او آفس میں بٹھا دیا۔ بعد ازاں معمر خاتون کو کرارا پولیس کے ساتھ بھیجا گیا اور اس کے بیٹے کو چھوڑ دیا گیا۔ اس کے بعد دونوں فریقوں میں معاہدہ طے پا گیا۔
کرارا تھانہ علاقہ کے کھرونج گاؤں کے رہائشی بابو حسن کی بیوی ضعیف حسینہ انصاف کے حصول کے لیے ایس پی آفس پہنچی۔ اس نے خود پر پٹرول چھڑک کر آگ لگانے کی کوشش کی۔ جیسے ہی اس نے خود پر پیٹرول چھڑکا، وہاں موجود خاتون کانسٹیبل نے اسے پکڑ لیا اور سی او آفس کے اندر لے گئے۔ خاتون نے ایس پی کو لکھے شکایتی خط میں بتایا کہ جمعرات کی رات وہ اپنے بچوں اور بہو کے ساتھ چھت پر سو رہی تھی۔ رات تقریباً 2 بجے کوراڑہ پولیس ان کے ساتھ گاؤں کے کچھ لوگ بھی موجود تھے۔ سب لوگ اندر داخل ہوئے، چھت پر چڑھ گئے اور گھر والوں کو بلا وجہ گالیاں دینے لگے۔ انہوں نے اس کے بیٹے ناظم کو بھی زبردستی پکڑ لیا، اس کی پٹائی کی اور اسے اپنی گاڑی میں بٹھایا۔ضعیف خاتون نے خدشہ ظاہر کیا کہ پولیس اس کے بیٹے کو جھوٹے مقدمے میں پھنسا سکتی ہے۔
مزید پڑھیں:بناس کانٹھا میں موب لنچنگ میں ایک شخص کی موت - Banaskantha Mob Lynching
اس معاملے میں سی او صدر راجیش کمل نے کہا کہ یہ خاندانی تنازعہ ہے۔ اس میں ایک فریق نے ناظم کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔ جس پر پولیس اسے پوچھ گچھ کے لیے تھانے لے آئی۔ خاتون کی طرف سے اسے آزاد کرنے کے لیے دباؤ بنایا گیا۔ اس معاملے پر دونوں فریقوں میں سمجھوتہ ہو گیا ہے۔ اس کے بیٹے کو بحث نہ کرنے کی وارننگ کے ساتھ رہا کیا گیا ہے۔ عورت بھی اپنے گھر چلی گئی ہے۔