کولکاتا: مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس نے جمعرات کو ممتا بنرجی کے ریمارکس پر تنقید کی تھی۔ بوس نے کہا تھا کہ عوامی نمائندوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ 'غلط اور قابل مذمت تاثر' پیدا نہیں کریں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ بنگال کے گورنر نے ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے کچھ دیگر قائدین کے خلاف بھی اسی طرح کے تبصرے کرنے پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا ہے۔
مقدمہ کیوں درج کیا گیا؟
غور طلب ہے کہ جمعرات کو ریاستی سکریٹریٹ میں منعقدہ ایک انتظامی میٹنگ کے دوران ممتا بنرجی نے دعویٰ کیا تھا کہ کچھ خواتین نے انہیں بتایا تھا کہ راج بھون میں حالیہ واقعات کی وجہ سے وہ وہاں جانے سے ڈرتی ہیں۔ ذرائع کے مطابق گورنر سی وی آنند بوس نے جمعہ کو کلکتہ ہائی کورٹ میں ٹی ایم سی سربراہ اور ان کی پارٹی کے رہنماؤں کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا ہے۔
گورنر پر چھیڑ چھاڑ کا الزام
قابل ذکر ہے کہ 2 مئی کو راج بھون کی ایک کنٹریکٹ پر کام کرنے والی خاتون ملازم نے گورنر بوس پر چھیڑ چھاڑ کا الزام لگایا تھا۔ اس کے بعد کولکتہ پولیس نے معاملے کی جانچ کی۔ دریں اثنا، جب اس معاملے پر ٹی ایم سی کی راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ ڈولا سین سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ پارٹی قیادت سے بات کیے بغیر اس معاملے پر تبصرہ نہیں کر سکتیں۔ سین نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی سے کہاکہ مجھے یہ جاننے کے لیے پارٹی قیادت سے بات کرنی پڑے گی کہ اصل میں کیا ہوا ہے۔ یہ بہت حساس معاملہ ہے۔
بی جے پی نے بوس کی حمایت کی
دریں اثنا، اس معاملے میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر راہل سنہا نے کہا کہ بوس نے مقدمہ درج کر کے صحیح فیصلہ لیا ہے۔ سنہا نے کہا، "مجھے لگتا ہے کہ گورنر بوس نے صحیح فیصلہ لیا ہے۔ انہیں یہ فیصلہ بہت پہلے لے لینا چاہیے تھا۔ میں ان کی مکمل حمایت کرتا ہوں۔
ساتھ ہی سی پی آئی (ایم) کے سینئر لیڈر سوجن چکرورتی نے بھی اس سلسلے میں اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بوس اور بنرجی کے تنازع سے ریاست کو کوئی فائدہ نہیں ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:نیٹ تنازعہ: NEET کو ختم کریں، میڈیکل داخلہ امتحان ریاستوں کے حوالے کریں، ممتا بنرجی کا پی ایم مودی کو خط
چکرورتی نے کہا کہ یہ واقعی ہمیں تکلیف دے رہا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ اپنی آئینی ذمہ داریوں کو بھول گئے ہیں اور ان کے اقدامات سے مغربی بنگال کی شبیہ کو نقصان پہنچ رہا ہے۔