ETV Bharat / state

آخری سانس تک بنگال میں سی اے اے نافذ ہونے نہیں دوں گی، وزیراعلیٰ ممتابنرجی - CM Mamata Banerjee

شمالی 24 پرگنہ کے ہابڑا میں ضلع انتظامیہ کی ایک میٹنگ کو خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے کہاکہ آخری سانس تک بنگال میں سی اے اے نافذ ہونے نہیں دوں گی۔ سی اے اے کو روکنے کے لئے اپنی جان قربان کرنے کے لئے تیار ہوں۔ انہوں نے کہاکہ جولوگ سی اے اے کے لئے درخواست دیں گے ان کی شہریت چھین لی جائے گی۔ اس لئے لوگوں کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔

آخری سائنس تک بنگال میں سی اے اے نافذ ہونے نہیں دوں گی:وزیراعلیٰ ممتابنرجی
آخری سائنس تک بنگال میں سی اے اے نافذ ہونے نہیں دوں گی:وزیراعلیٰ ممتابنرجی
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 12, 2024, 4:48 PM IST

شمالی24 پرگنہ: لوک سبھا انتخابات سے عین قبل مرکز کے ملک میں سی اے اے نافذ کرنے کے اعلان کے بعد اپوزیشن جماعتیں کمر کس کر میدان میں اتر چکیں ہیں۔ ملک کی تمام اپوزیشن جماعتوں نے ایک لفظ میں شہریت ترمیمی قانون کی کھل کر مخالفت کی ہے اور اسے ایک مخصوص طبقے کے خلاف قرار دیا۔

اسی درمیان ترنمول کانگریس کی سرابرہ اور وزیر اعلیٰ ممتابنرجی نے شمالی 24 پر گنہ کے ہابڑا میں ایک عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے سی اے اے کو لے کر بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہاکہ جو بھی شخص شہریت ترمیمی قانون کے لئے درخواست کرے گا اس کی شہریت چھین لی جائے گی۔ سی اے اے کے لئے درخواست دینے والوں کو سب سے پہلے غیر قانونی شہری(درانداز) قرار دے دیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے کہاکہ انہوں نے گزشتہ شب نئے قانون کا مطالعہ کیا ہے۔ متعدد ماہر قانون سے مشورہ بھی لیا ہے۔ یہ ایک خطرناک جال ہے جو بی جے پی نے بچھایا ہے۔دراصل سی اے اے براہ راست نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز (این آر سی) سے منسلک ہے۔ سچائی یہ ہے کہ سی اے اے کے لئے درخواست دینے والے جائز شہریوں کو غیر قانونی تارکین میں بدل دیا جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ اس قانون سے ایک مخصوص طبقے کو ہدف بنایا جا سکتا ہے۔ آئین کے بنیادی اصولوں پر براہ راست حملہ ہے۔ عام لوگوں کو بی جے پی کی سیاست اور سازش دونوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ایک غلطی سے آپ کی شہریت چھین لی جائے گی۔درخواست دینے والوں کو حراستی کیمپوں میں بھیج دئیے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے کہاکہ سی اے اے غیر آئینی اور آرٹیکل 14 کے خلاف ہے۔ یہ ہندوستان کے سیکولر تانے بانے کو چیلنج کرتا ہے۔ آپ کسی بھی درخواست کو عدالتوں میں چیلنج بھی نہیں کر سکتے۔ایک آدمی کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہونے والا ہے۔لیکن میں اتنا ضرور کہہ سکتی ہوں کہ مغربی بنگال میں سی اے اے اور این آرسی کسی بھی قیمت پر نافذ ہونے نہیں دیا جائے گا۔چاہئے اس کے لئے مجھے اپنی جان کیوں نہیں دینی پڑ جائے۔

یہ بھی پڑھیں:مسلم تنظیموں نے شہریت ترمیمی ایکٹ کی مذمت کی

انہوںنے کہاکہ بی جے پی کو اچھی طرح سے معلوم ہے کہ وہ بنگال میں کچھ بھی نہیں کرسکتی ہے۔اس لئے ہمیں الگ الگ طریقے سے پریشان کر رہی ہے۔کبھی ای ڈی کے نام پر ڈرانے کی ناکام کوشش کر رہی ہے تو کبھی سی بی آئی والوں کو ٹی ایم سی کے رہنماوں کے گھروں پر بھیج رہی ہے۔ انہوں نے وہاں کے 19 لاکھ میں سے 13 لاکھ بنیادی طور پر بنگالی باشندوں کو فہرست سے نکال دیا تھا۔الیکشن سے قبل ایک بار پھر انہوں نے سی اے اے کو ہتھیار بناکر لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن مغربی بنگال کی سرزمین پر جب تک میں زندہ ہوں کسی میں اتنی ہمت نہیں ہے کہ وہ سی اے اے اور این آر سی نافذکر دے۔

شمالی24 پرگنہ: لوک سبھا انتخابات سے عین قبل مرکز کے ملک میں سی اے اے نافذ کرنے کے اعلان کے بعد اپوزیشن جماعتیں کمر کس کر میدان میں اتر چکیں ہیں۔ ملک کی تمام اپوزیشن جماعتوں نے ایک لفظ میں شہریت ترمیمی قانون کی کھل کر مخالفت کی ہے اور اسے ایک مخصوص طبقے کے خلاف قرار دیا۔

اسی درمیان ترنمول کانگریس کی سرابرہ اور وزیر اعلیٰ ممتابنرجی نے شمالی 24 پر گنہ کے ہابڑا میں ایک عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے سی اے اے کو لے کر بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہاکہ جو بھی شخص شہریت ترمیمی قانون کے لئے درخواست کرے گا اس کی شہریت چھین لی جائے گی۔ سی اے اے کے لئے درخواست دینے والوں کو سب سے پہلے غیر قانونی شہری(درانداز) قرار دے دیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے کہاکہ انہوں نے گزشتہ شب نئے قانون کا مطالعہ کیا ہے۔ متعدد ماہر قانون سے مشورہ بھی لیا ہے۔ یہ ایک خطرناک جال ہے جو بی جے پی نے بچھایا ہے۔دراصل سی اے اے براہ راست نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز (این آر سی) سے منسلک ہے۔ سچائی یہ ہے کہ سی اے اے کے لئے درخواست دینے والے جائز شہریوں کو غیر قانونی تارکین میں بدل دیا جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ اس قانون سے ایک مخصوص طبقے کو ہدف بنایا جا سکتا ہے۔ آئین کے بنیادی اصولوں پر براہ راست حملہ ہے۔ عام لوگوں کو بی جے پی کی سیاست اور سازش دونوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ایک غلطی سے آپ کی شہریت چھین لی جائے گی۔درخواست دینے والوں کو حراستی کیمپوں میں بھیج دئیے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے کہاکہ سی اے اے غیر آئینی اور آرٹیکل 14 کے خلاف ہے۔ یہ ہندوستان کے سیکولر تانے بانے کو چیلنج کرتا ہے۔ آپ کسی بھی درخواست کو عدالتوں میں چیلنج بھی نہیں کر سکتے۔ایک آدمی کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہونے والا ہے۔لیکن میں اتنا ضرور کہہ سکتی ہوں کہ مغربی بنگال میں سی اے اے اور این آرسی کسی بھی قیمت پر نافذ ہونے نہیں دیا جائے گا۔چاہئے اس کے لئے مجھے اپنی جان کیوں نہیں دینی پڑ جائے۔

یہ بھی پڑھیں:مسلم تنظیموں نے شہریت ترمیمی ایکٹ کی مذمت کی

انہوںنے کہاکہ بی جے پی کو اچھی طرح سے معلوم ہے کہ وہ بنگال میں کچھ بھی نہیں کرسکتی ہے۔اس لئے ہمیں الگ الگ طریقے سے پریشان کر رہی ہے۔کبھی ای ڈی کے نام پر ڈرانے کی ناکام کوشش کر رہی ہے تو کبھی سی بی آئی والوں کو ٹی ایم سی کے رہنماوں کے گھروں پر بھیج رہی ہے۔ انہوں نے وہاں کے 19 لاکھ میں سے 13 لاکھ بنیادی طور پر بنگالی باشندوں کو فہرست سے نکال دیا تھا۔الیکشن سے قبل ایک بار پھر انہوں نے سی اے اے کو ہتھیار بناکر لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن مغربی بنگال کی سرزمین پر جب تک میں زندہ ہوں کسی میں اتنی ہمت نہیں ہے کہ وہ سی اے اے اور این آر سی نافذکر دے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.