کولکاتا:مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے مبینہ شراب گھوٹالہ میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔
وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے سوشل میڈیا پر لکھاکہ میں عوام کی طرف سے منتخب دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی گرفتاری کی سخت مذمت کرتی ہوں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وہ اس صورتحال میں اروند کیجریوال کے ساتھ ہیں۔ اس تناظر میں انہوں نے لکھاکہ میں نے ذاتی طور پر سنیتا کیجریوال سے رابطہ کیا۔ ان سے بات چیت کی ۔اروند کی گرفتاری پر دکھ کا اظہار کیا۔
وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے کہاکہ اپوزیشن کے منتخب وزرائے اعلیٰ کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔گرفتار کیا جا رہا ہے۔چند لوگوں کو معافی کے ساتھ غلط کام کرنے کا لائسنس دیا گیا ہے ۔بی جے پی سے وابستہ لوگوں کو کچھ بھی کرنے کی آزادی ہے ۔لیکن ان کی مخالفت کرنے والوں کے خلاف کارروئی کی جا سکتی ہے۔
دوسری طرف ٹی ایم سی کے راجیہ سبھا کے رکن ڈیرک اوبرائن نے جمعہ کو کہاکہ ہم دہلی کے منتخب وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری کی سخت مذمت کرتے ہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب الیکشن کمیشن انچارج ہے اور ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ نافذ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پہلے ان کے (کیجریوال) کے انتظامی اختیارات ایک غیر قانونی آرڈیننس کے ذریعے چھین لیے گئے اور پھر انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ہم ہندوستان میں منصفانہ انتخابات کی توقع کیسے کر سکتے ہیں جب موجودہ وزرائے اعلیٰ اور حزب اختلاف کے اہم رہنماؤں کو انتخابات سے ہفتے قبل گرفتار کر لیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اروند کیجریوال نے سپریم کورٹ سے درخواست واپس لی، نچلی عدالت میں رکھیں گے موقف - Arvind Kejriwal Arrest
ترنمول کانگریس کے سنئیر رہنما ڈریک او برائن نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں پوچھا کہ اگر سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن کارروائی کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو مستقبل میں بی جے پی کی جابرانہ سیاست کے خلاف ملک کے شہریوں کے ساتھ کون کھڑا ہوگا۔
یو این آئی