ETV Bharat / state

گیا: شدید گرمی اور لو کے ساتھ باشندوں کو پانی کی قلت کا سامنا - Water crisis in Gaya

Water Crisis Woes of Gaya Residents: ضلع گیا میں گرمی اور لو کے درمیان پانی کی قلت سے باشندے پریشان ہیں۔ شہر گیا کے کئی وارڈوں میں زیر زمین پانی نچلی سطح پر پہنچ گیا ہے۔ میونسپل کارپوریشن سے پانی کی حسب ضرورت پانی سپلائی نہیں ہے اور جو ہے وہ بدبو دار اور گندہ پانی ہے۔ وارڈ 24 میں ای ٹی وی بھارت اردو کی ٹیم نے پہنچ کر مقامی باشندوں سے خصوصی بات چیت کی ہے۔

گیا: شدید گرمی اور لو کے ساتھ باشندوں کو پانی کی قلت کا سامنا
گیا: شدید گرمی اور لو کے ساتھ باشندوں کو پانی کی قلت کا سامنا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 27, 2024, 8:25 PM IST

گیا: شدید گرمی اور لو کے ساتھ باشندوں کو پانی کی قلت کا سامنا

گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں پانی کے بحران کا سامنا ہونے لگا ہے۔ شہر کے کچھ علاقوں میں شدید گرمی پڑتے ہی زیر زمین پانی نچلے سطح پر پہنچ گیا ہے جس کے سبب کئی جگہوں پر بورنگ کے خوش ہونے کی اطلاع ہے حالانکہ اس بار ضلع انتظامیہ کی جانب سے پانی کی فراہمی کو لے کر کئی بار میٹنگ بھی ہوئی ہیں اور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ڈاکٹر تیاگ راجن کی جانب سے ہدایت دی گئی تھی کہ کسی بھی علاقے میں پانی کی قلت کا سامنا نہیں ہو، لازمی طور پر پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ خاص کر وہ علاقے جہاں زیر زمین پانی نچلے سطح پر پہنچ گیا ہے۔ اس کے سبب گھروں اور عوامی مقامات کی بورنگ، پياؤ اورپانی کے دوسرے ذرائع خشک ہو چکے ہیں۔

گیا شہر کے وارڈ نمبر 24 کے بنیا پوکھر، نگمتیہ کالونی، جبکہ وارڈ نمبر 6 کے اقبال نگر کے کچھ علاقوں میں پانی کے بحران کا سامنا ہے۔ وارڈ نمبر 24 میں بنیاپوکھر اور نگمتیہ کالونی کے علاقے میں' بہار شہری انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹیڈ' بڈکو کی لاپرواہی کی وجہ کر پانی کی سپلائی بند ہے یا پھر جن علاقوں میں سپلائی ہے بھی تو وہاں بھی بہتر ڈھنگ سے سپلائی نہیں ہے۔ کیونکہ سپلائی کے لیے جو زیر زمین پائپ بچھائے گئے ہیں، ان میں کئی مقامات پر پائپ لیکج کا مسئلہ درپیش ہے۔ اس سبب پانی کی سپلائی متاثر ہو رہی ہے۔ یہاں وارڈ 24 کے قریب 150 سے 200 گھروں میں پانی کی قلت کا سامنا ہے اور یہاں بڈکو کے ذریعے پائپ بھی نہیں پہنچایا گیا ہے۔ جس کے سبب گھروں تک پانی کی سپلائی نہیں ہے۔
بے توجہی کا ہے نتیجہ
وارڈ 24 کے باشندہ محمد پرویز عالم نے کہاکہ پانی کی قلت کا سامنا انکی گلی میں قریب ایک ماہ سے ہے۔ ابھی بہت سے مکانوں کے لیے کنیکشن بھی نہیں ہوا ہے۔ اگر بالفرض کبھی پانی آتا بھی ہے تو قطرے قطرے آتا ہے۔ اس طرح سے لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے۔ ان کی گلی کے لوگ محلے کے میدان میں واقع ایک پائپ سے پانی لاتے ہیں۔ کسی طرح زندگی بسر ہو رہی ہے۔ اس سے بچوں کی پڑھائی بھی متاثر ہے کیونکہ وہ بھی گھروں میں پانی لانے کو لے کر پریشان حال ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم لوگ کام دیکھیں یا پانی کا مسئلہ حل کریں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی گلی میں قریب 50 کے تعداد میں مکانات ہیں اور ان میں قریب 3 ہی گھروں میں بورنگ ہے۔ جبکہ سبھی سپلائی کے پانی پر منحصر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ابھی جو گنگا جل اور نل جل اسکیم کے تحت نئے کنکشن کا کام ہوا ہے وہ نامکمل ہے۔ جس کی وجہ سے اس پائپ سے پانی کی سپلائی نہیں ہے۔

پرانے پائپ سے دو وقت کچھ منٹوں کے لیے پانی کی سپلائی ہوتی بھی ہے تو وہ بدبودار اور گندا پانی ہوتا ہے۔ پانی کی جو فراہمی ہے وہ پینے کے لائق تو دور نہانے دھونے کے استعمال کے بھی لائق نہیں ہے۔ مقامی باشندہ جتندر کمار کہتے ہیں کہ ان کے مکان کے آس پاس گنگا جل یا پھر کوئی دوسرے منصوبے کے تحت بھی پانی سپلائی نہیں ہے۔ ایک دو جگہوں پر سرکاری بورنگ کا پانی ہے۔ اسی سے ضروریات کو پورا کیا جاتا ہے جبکہ پینے کے لئے ہر دن پانی خریدنا ہوتا ہے۔ اسی طرح بنیا پوکھر محلہ کے شکیل احمد نے کہا کہ پانی کی شدید قلت ہے، پہلے سے جو کنکشن ہے اس میں بھی گندا پانی بالکل نالی کا پانی یہاں پر سپلائی ہو رہا ہے۔ لوگ پریشان ہیں پانی دور جاکر لانا پڑتا ہے۔ اُنہوں نے کارپوریشن اور بڈکو کی بے توجہی پر کہا کہ ایسا لگتا ہے روڈ پر نکلنا پڑے گا، کیونکہ یہ بنیادی سہولیات میں ایک اہم سہولت ہے۔ پریشان حال رہے تو روڈ جام کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہاکہ سمجھ میں نہیں آتا ہےکہ آخر سرکار انتظامات کیوں نہیں کرتی ہے
کیا کہتے ہیں وارڈ کونسلر
بنیا پوکھر وارڈ 24 کے کونسلر محمد اسلام نے بتایا کہ ان کے وارڈ میں اکثریتی گھروں میں سپلائی کا پانی پہنچتا ہے، کچھ وارڈ کے حصے ہیں، جہاں اب تک پانی کی سپلائی کے لیے گھروں تک پائپ لائن بچھائی نہیں گئی ہے۔ لیکن جہاں پائپ کے ذریعے پانی کی سپلائی ہے وہاں پائپ لیکج کے سبب گزشتہ کئی دنوں سے پانی کی سپلائی متاثر ہے۔ متعدد بار کارپوریشن اور بڈکو کو اس حوالے سے اگاہ کیا گیاہے۔ شکایت کے باوجود فوری حل نہیں نکالا جا رہا ہے۔ جبکہ اس وارڈ میں زیر زمین پانی کا سطح بھی نیچے چلا گیاہے۔ اس وجہ سے گھروں میں کچھ حد تک پانی کی قلت کا سامنا ہے۔ ابھی صورتحال مزید خراب ہونے والی ہے جب مئی جون کی گرمی پڑے گی۔ کیونکہ یہاں مئی جون میں زیادہ تر علاقوں میں بورنگ کا پانی خشک ہو جاتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ڈاکٹر تیاگ راجن کو بھی تحریری طور پر شکایت کی گئی ہے لیکن فوری حل کہیں سے نہیں ہوتا ہے۔ بس اتنا ہوا کہ پرانا پائپ جو انتہائی خستہ حالت میں ہے اس میں قطرہ قطرہ پانی آتا ہے۔ جس سے کوئی فائدہ نہیں ہے Conclusion: گیا شہر میں ہربرس ہزاروں لوگوں کو پانی کی قلت کاسامنا کرنا پڑتاہے، یہاں گرمیوں میں پانی کی سطح نیچے چلی جاتی ہے، گیا شہر کو ابھی شدید گرمی کا سامنا کرنا باقی ہے، اگرچہ یہاں ابھی 42 ڈگری حرارت تجاوز کرگیاہے۔ گیا شہر کو اس مسئلے سے نجات دلانے کے لیے حکومت نے یہاں ہرگھر گنگاجل منصوبہ شروع کیا ہے، تاہم یہ منصوبہ ابھی نامکمل ہے اور اسکا فائدہ شہر کے کئی مسلم اکثریتی لوگوں کو نہیں مل رہاہے۔

گیا: شدید گرمی اور لو کے ساتھ باشندوں کو پانی کی قلت کا سامنا

گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں پانی کے بحران کا سامنا ہونے لگا ہے۔ شہر کے کچھ علاقوں میں شدید گرمی پڑتے ہی زیر زمین پانی نچلے سطح پر پہنچ گیا ہے جس کے سبب کئی جگہوں پر بورنگ کے خوش ہونے کی اطلاع ہے حالانکہ اس بار ضلع انتظامیہ کی جانب سے پانی کی فراہمی کو لے کر کئی بار میٹنگ بھی ہوئی ہیں اور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ڈاکٹر تیاگ راجن کی جانب سے ہدایت دی گئی تھی کہ کسی بھی علاقے میں پانی کی قلت کا سامنا نہیں ہو، لازمی طور پر پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ خاص کر وہ علاقے جہاں زیر زمین پانی نچلے سطح پر پہنچ گیا ہے۔ اس کے سبب گھروں اور عوامی مقامات کی بورنگ، پياؤ اورپانی کے دوسرے ذرائع خشک ہو چکے ہیں۔

گیا شہر کے وارڈ نمبر 24 کے بنیا پوکھر، نگمتیہ کالونی، جبکہ وارڈ نمبر 6 کے اقبال نگر کے کچھ علاقوں میں پانی کے بحران کا سامنا ہے۔ وارڈ نمبر 24 میں بنیاپوکھر اور نگمتیہ کالونی کے علاقے میں' بہار شہری انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹیڈ' بڈکو کی لاپرواہی کی وجہ کر پانی کی سپلائی بند ہے یا پھر جن علاقوں میں سپلائی ہے بھی تو وہاں بھی بہتر ڈھنگ سے سپلائی نہیں ہے۔ کیونکہ سپلائی کے لیے جو زیر زمین پائپ بچھائے گئے ہیں، ان میں کئی مقامات پر پائپ لیکج کا مسئلہ درپیش ہے۔ اس سبب پانی کی سپلائی متاثر ہو رہی ہے۔ یہاں وارڈ 24 کے قریب 150 سے 200 گھروں میں پانی کی قلت کا سامنا ہے اور یہاں بڈکو کے ذریعے پائپ بھی نہیں پہنچایا گیا ہے۔ جس کے سبب گھروں تک پانی کی سپلائی نہیں ہے۔
بے توجہی کا ہے نتیجہ
وارڈ 24 کے باشندہ محمد پرویز عالم نے کہاکہ پانی کی قلت کا سامنا انکی گلی میں قریب ایک ماہ سے ہے۔ ابھی بہت سے مکانوں کے لیے کنیکشن بھی نہیں ہوا ہے۔ اگر بالفرض کبھی پانی آتا بھی ہے تو قطرے قطرے آتا ہے۔ اس طرح سے لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے۔ ان کی گلی کے لوگ محلے کے میدان میں واقع ایک پائپ سے پانی لاتے ہیں۔ کسی طرح زندگی بسر ہو رہی ہے۔ اس سے بچوں کی پڑھائی بھی متاثر ہے کیونکہ وہ بھی گھروں میں پانی لانے کو لے کر پریشان حال ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم لوگ کام دیکھیں یا پانی کا مسئلہ حل کریں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی گلی میں قریب 50 کے تعداد میں مکانات ہیں اور ان میں قریب 3 ہی گھروں میں بورنگ ہے۔ جبکہ سبھی سپلائی کے پانی پر منحصر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ابھی جو گنگا جل اور نل جل اسکیم کے تحت نئے کنکشن کا کام ہوا ہے وہ نامکمل ہے۔ جس کی وجہ سے اس پائپ سے پانی کی سپلائی نہیں ہے۔

پرانے پائپ سے دو وقت کچھ منٹوں کے لیے پانی کی سپلائی ہوتی بھی ہے تو وہ بدبودار اور گندا پانی ہوتا ہے۔ پانی کی جو فراہمی ہے وہ پینے کے لائق تو دور نہانے دھونے کے استعمال کے بھی لائق نہیں ہے۔ مقامی باشندہ جتندر کمار کہتے ہیں کہ ان کے مکان کے آس پاس گنگا جل یا پھر کوئی دوسرے منصوبے کے تحت بھی پانی سپلائی نہیں ہے۔ ایک دو جگہوں پر سرکاری بورنگ کا پانی ہے۔ اسی سے ضروریات کو پورا کیا جاتا ہے جبکہ پینے کے لئے ہر دن پانی خریدنا ہوتا ہے۔ اسی طرح بنیا پوکھر محلہ کے شکیل احمد نے کہا کہ پانی کی شدید قلت ہے، پہلے سے جو کنکشن ہے اس میں بھی گندا پانی بالکل نالی کا پانی یہاں پر سپلائی ہو رہا ہے۔ لوگ پریشان ہیں پانی دور جاکر لانا پڑتا ہے۔ اُنہوں نے کارپوریشن اور بڈکو کی بے توجہی پر کہا کہ ایسا لگتا ہے روڈ پر نکلنا پڑے گا، کیونکہ یہ بنیادی سہولیات میں ایک اہم سہولت ہے۔ پریشان حال رہے تو روڈ جام کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہاکہ سمجھ میں نہیں آتا ہےکہ آخر سرکار انتظامات کیوں نہیں کرتی ہے
کیا کہتے ہیں وارڈ کونسلر
بنیا پوکھر وارڈ 24 کے کونسلر محمد اسلام نے بتایا کہ ان کے وارڈ میں اکثریتی گھروں میں سپلائی کا پانی پہنچتا ہے، کچھ وارڈ کے حصے ہیں، جہاں اب تک پانی کی سپلائی کے لیے گھروں تک پائپ لائن بچھائی نہیں گئی ہے۔ لیکن جہاں پائپ کے ذریعے پانی کی سپلائی ہے وہاں پائپ لیکج کے سبب گزشتہ کئی دنوں سے پانی کی سپلائی متاثر ہے۔ متعدد بار کارپوریشن اور بڈکو کو اس حوالے سے اگاہ کیا گیاہے۔ شکایت کے باوجود فوری حل نہیں نکالا جا رہا ہے۔ جبکہ اس وارڈ میں زیر زمین پانی کا سطح بھی نیچے چلا گیاہے۔ اس وجہ سے گھروں میں کچھ حد تک پانی کی قلت کا سامنا ہے۔ ابھی صورتحال مزید خراب ہونے والی ہے جب مئی جون کی گرمی پڑے گی۔ کیونکہ یہاں مئی جون میں زیادہ تر علاقوں میں بورنگ کا پانی خشک ہو جاتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ڈاکٹر تیاگ راجن کو بھی تحریری طور پر شکایت کی گئی ہے لیکن فوری حل کہیں سے نہیں ہوتا ہے۔ بس اتنا ہوا کہ پرانا پائپ جو انتہائی خستہ حالت میں ہے اس میں قطرہ قطرہ پانی آتا ہے۔ جس سے کوئی فائدہ نہیں ہے Conclusion: گیا شہر میں ہربرس ہزاروں لوگوں کو پانی کی قلت کاسامنا کرنا پڑتاہے، یہاں گرمیوں میں پانی کی سطح نیچے چلی جاتی ہے، گیا شہر کو ابھی شدید گرمی کا سامنا کرنا باقی ہے، اگرچہ یہاں ابھی 42 ڈگری حرارت تجاوز کرگیاہے۔ گیا شہر کو اس مسئلے سے نجات دلانے کے لیے حکومت نے یہاں ہرگھر گنگاجل منصوبہ شروع کیا ہے، تاہم یہ منصوبہ ابھی نامکمل ہے اور اسکا فائدہ شہر کے کئی مسلم اکثریتی لوگوں کو نہیں مل رہاہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.