لکھنؤ: عالمی شہرت یافتہ اسلامی اسکالر مولانا خلیل الرحمان سجاد نعمانی نے لکھنؤ کی ایک جامع مسجد میں شیعہ اور سنی علما کے مابین ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 19 اپریل سے جشن جمہوریت کا پہلا مرحلہ شروع ہو رہا ہے۔ یہ الیکشن عام انتخابات کی طرح نہیں بلکہ یہ ملک کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا۔ بھارت کا ایک ذمہ دار شہری ہونے کے ناطے میں تمام ہم وطنوں سے اپیل کرتا ہوں کہ آپ کا ہر ووٹ بہت قیمتی ہے اور اس کا اثر بہت دور تک ہوگا۔ اس لیے آپ سب اپنا قیمتی ووٹ ڈالنے کے لیے باہر نکلیں۔
یہ بھی پڑھیں:
مسلمان انصاف کے لئے اٹھ کھڑے ہوں: مولانا سجاد نعمانی
مولانا خلیل الرحمان سجاد نعمانی نے کہا کہ علاقہ کے ذمہ دار لوگ چھوٹے چھوٹے گروپ بنائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہر 18 سال سے زیادہ عمر کا شخص ووٹ ڈالنے کے لیے باہر آئے۔ اس کے لیے ہر گھر میں جا کر ووٹنگ کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کا کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ آپ لوگ ووٹ کی اہمیت کو سمجھیں۔ یہ ملک کے مستقبل کا سوال ہے۔
مولانا نعمانی نے اپنے بیان میں کہا کہ ایک سیٹ کے لیے کئی امیدوار ہیں۔ ان میں ایسے بھی ہیں جنہیں جیت یا ہار سے کوئی سروکار نہیں بلکہ وہ صرف ووٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ اس لیے اپنے قیمتی ووٹوں کو تقسیم نہ ہونے دیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں میں بھی ایسے بکنے والے لوگ ہیں جو تھوڑے سے پیسے لے کر ووٹ چرانے کا کام کرتے ہیں۔ اس لیے احتیاط کریں کہ آپ کا ووٹ تقسیم نہ ہو۔
مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ نفرت پھیلانے اور معاشرے کو تقسیم کرنے والی جماعت سے تعلق رکھنے والے امیدوار کو اپنے ووٹ کی طاقت سے روکیں۔ سب جانتے ہیں کہ کون سا امیدوار ہے۔ چاہے آپ اسے ذاتی طور پر پسند نہ کریں۔ ہمیں اور آپ کو اپنی پسند اور ناپسند سے اوپر اٹھ کر دیکھنا چاہیے کہ ہمارے ملک کے لیے کیا بہتر ہے۔ ملک کی فلاح ذاتی فائدے یا پسند و ناپسند سے زیادہ اہم ہے۔
مولانا نے زور دیا کہ ہر ہندوستانی کو 100 فیصد ووٹ ڈالنا چاہیے تاکہ ملک فرقہ پرست طاقتوں کے ہاتھ میں نہ جائے۔ آپ کا ووٹ ملک کی ترقی، محبت، ہم آہنگی، اور معاشرے میں اعتماد کے لیے ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ اپیل وطن عزیز کی محبت میں کر رہا ہوں، مجھے امید ہے کہ آپ سب ملک میں امن اور بھائی چارے کو برقرار رکھنے کے لیے اپنا کردار ضرور ادا کریں گے۔