ETV Bharat / state

ٹیلے والی مسجد کے امام اور ان کے بھائی کے مابین لڑائی کی ویڈیو وائرل - imam of Teele Wali Masjid

Fight between imam of Teele Wali Masjid and his brother لکھنو کے معروف شاہی ٹیلے والی مسجد کے متولی مولانا فضل المنان اور شریک متولی مولانا واصف حسن واعظی کے مابین بحث و مباحثہ اور اپسی تنازع کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے اس متعلق ای ٹی وی بھارت نے مولانا واصف حسن واعظی سے بات چیت کیا جس پر انہوں نے اپنے رد عمل کا بھی اظہار کیا۔

ٹیلے والی مسجد کے امام اور ان کے بھائی کے مابین لڑائی کی ویڈیو وائرل
ٹیلے والی مسجد کے امام اور ان کے بھائی کے مابین لڑائی کی ویڈیو وائرل
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 30, 2024, 5:35 PM IST

ٹیلے والی مسجد کے امام اور ان کے بھائی کے مابین لڑائی کی ویڈیو وائرل

لکھنو: اترپردیش میں لکھنو کی معروف شاہی ٹیلے والی مسجد کے متولی مولانا فضل المنان اور شریک متولی مولانا واصف حسن واعظی کے مابین بحث و مباحثہ اور اپسی تنازع کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے اس متعلق ای ٹی وی بھارت نے مولانا واصف حسن واعظی سے بات چیت کیا جس پر انہوں نے اپنے رد عمل کا بھی اظہار کیا۔ مولانا واصف حسن واعظی نے کہا کہ رام نومی کے موقع پر ہندو فریق کی جانب سے عدالت میں درخواست دی گئی تھی کہ ٹیلے والی مسجد کے احاطے میں پوجا کرنے کی اجازت دی جائے لیکن عدالت نے ہندو فریق کے درخواست کو خارج کر دیا تھا اس کے بعد ہم کیمپس میں سی سی ٹی وی کیمرہ درست کرنے کی غرض سے سیڑھی لائے تھے، اسی دوران ٹیلے والی مسجد کے امام و خطیب اور متولی اور ہمارے بڑے بھائی مولانا فضل المنان آئے اور بحث و مباحثہ کرنے لگے اور یہ معاملہ طول پکڑ گیا کچھ دیر بعد یہ معاملہ رفع دفع ہو گیا تھا۔

وہیں ٹیلے والی مسجد کے امام و خطیب مولانا فضل المنان نے اس حوالے سے میڈیا سے بات چیت کی ہے اور انہوں نے کہا کہ مسجد کے کیمپس میں ہمارے اجازت کے بنا کوئی بھی شخص کہیں بھی کچھ بھی عمل دخل نہیں کر سکتا ہے انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو کیمرہ صحیح کرنا تھا تو پہلے مجھ سے اجازت لینی چاہیے اس کے بعد ہی کچھ درست کیا جا سکتا ہے ہمارے چھوٹے بھائی مولانا واصف حسن اپنا نجی سی سی ٹی وی کیمرہ لگا رہے تھے جس کی میں نے مخالفت کی اور اسی میں بحث و مباحثہ ہوا یہ ویڈیو تقریبا دس دن پرانی ہے اب اس طرح کے کوئی معاملات نہیں ہیں۔

سوشل میڈیا پر عوام نے سخت رد عمل کا اظہار کیا کئی لوگوں نے لکھا کہ دو بھائیوں کے اپس کے انتشار سے مسجد خطرے میں ا سکتی ہے لہذا سنی سینٹرل وقت بورڈ کے چیئرمین کو چاہیے کہ دو بھائیوں کی تولیت کو ختم کر کے کسی با اثر اس شخص کو متولی بنائیں تاکہ مسجد کا وجود برقرار رہے۔

ٹیلے والی مسجد کے امام اور ان کے بھائی کے مابین لڑائی کی ویڈیو وائرل

لکھنو: اترپردیش میں لکھنو کی معروف شاہی ٹیلے والی مسجد کے متولی مولانا فضل المنان اور شریک متولی مولانا واصف حسن واعظی کے مابین بحث و مباحثہ اور اپسی تنازع کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے اس متعلق ای ٹی وی بھارت نے مولانا واصف حسن واعظی سے بات چیت کیا جس پر انہوں نے اپنے رد عمل کا بھی اظہار کیا۔ مولانا واصف حسن واعظی نے کہا کہ رام نومی کے موقع پر ہندو فریق کی جانب سے عدالت میں درخواست دی گئی تھی کہ ٹیلے والی مسجد کے احاطے میں پوجا کرنے کی اجازت دی جائے لیکن عدالت نے ہندو فریق کے درخواست کو خارج کر دیا تھا اس کے بعد ہم کیمپس میں سی سی ٹی وی کیمرہ درست کرنے کی غرض سے سیڑھی لائے تھے، اسی دوران ٹیلے والی مسجد کے امام و خطیب اور متولی اور ہمارے بڑے بھائی مولانا فضل المنان آئے اور بحث و مباحثہ کرنے لگے اور یہ معاملہ طول پکڑ گیا کچھ دیر بعد یہ معاملہ رفع دفع ہو گیا تھا۔

وہیں ٹیلے والی مسجد کے امام و خطیب مولانا فضل المنان نے اس حوالے سے میڈیا سے بات چیت کی ہے اور انہوں نے کہا کہ مسجد کے کیمپس میں ہمارے اجازت کے بنا کوئی بھی شخص کہیں بھی کچھ بھی عمل دخل نہیں کر سکتا ہے انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو کیمرہ صحیح کرنا تھا تو پہلے مجھ سے اجازت لینی چاہیے اس کے بعد ہی کچھ درست کیا جا سکتا ہے ہمارے چھوٹے بھائی مولانا واصف حسن اپنا نجی سی سی ٹی وی کیمرہ لگا رہے تھے جس کی میں نے مخالفت کی اور اسی میں بحث و مباحثہ ہوا یہ ویڈیو تقریبا دس دن پرانی ہے اب اس طرح کے کوئی معاملات نہیں ہیں۔

سوشل میڈیا پر عوام نے سخت رد عمل کا اظہار کیا کئی لوگوں نے لکھا کہ دو بھائیوں کے اپس کے انتشار سے مسجد خطرے میں ا سکتی ہے لہذا سنی سینٹرل وقت بورڈ کے چیئرمین کو چاہیے کہ دو بھائیوں کی تولیت کو ختم کر کے کسی با اثر اس شخص کو متولی بنائیں تاکہ مسجد کا وجود برقرار رہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.