ریاست اتراکھنڈ میں مسلسل بڑھتی ہوئی مجرمانہ سرگرمیوں کے پیش نظر اتراکھنڈ حکومت نے تصدیقی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ درحقیقت اس سے قبل بھی وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کی ہدایت پر دوسری ریاستوں سے آنے والے اور اتراکھنڈ میں رہنے والے لوگوں کی تصدیق کروانے کی مہم شروع کی گئی تھی۔ کچھ عرصے تک جاری رہنے والی اس مہم کو پھر روک دیا گیا۔بڑھتے ہوئے جرائم ھو دیکھ کر ایک بار پھر سخت تصدیقی مہم شروع ہونے جا رہی ہے۔ سی ایم دھامی کے مطابق، یہ مہم ماڈل ضابطہ اخلاق ہٹانے کے بعد شروع کی جائے گی۔
اتراکھنڈ حکومت پہلے ہی ریاست میں یکساں سول کوڈ یعنی یو سی سی نافذ کر چکی ہے۔ ایسے میں اب حکومت آبادیاتی تبدیلی کی اصل صورتحال جاننے کے لیے تصدیقی مہم شروع کرنے جا رہی ہے۔ جس میں بنیادی طور پر دیگر ریاستوں سے آنے والے اور اتراکھنڈ میں رہنے والے لوگوں کی جانچ اور شناخت کی جائے گی۔ ریاست اتراکھنڈ میں آبادیاتی تبدیلی کا مسئلہ پہلے بھی کئی بار اٹھ چکا ہے۔ جس کے تحت ریاست کے پہاڑی علاقوں میں مخصوص برادریوں کے لوگوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ اس کے پیش نظر حال ہی میں سی ایم دھامی نے تصدیقی مہم چلانے کی ہدایات دی تھیں۔
ایسی صورتحال میں ایک بار پھر اتراکھنڈ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ پولس کی مدد سے ایک تصدیقی مہم چلائی جائے گی۔ اس سے پتہ چلے گا کہ یہاں آباد لوگ اتراکھنڈ کے ہیں یا باہر سے آئے ہیں۔ سی ایم دھامی نے کہا کہ ریاست میں تصدیقی مہم چلانا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ حکومت نے پہلے بھی تصدیقی مہم عمل کر چکی ہے۔ ایسے میں اس بار تصدیقی مہم پوری سختی کے ساتھ چلائی جائے گی۔ تصدیقی مہم چلانے کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ ریاست اتراکھنڈ کی اصل شکل کو کسی بھی قیمت پر خراب نہیں ہونا چاہیے۔ اس کے لیے حکومت نے تبادلوں کا قانون، انسداد فسادات قانون اور انسداد تجاوزات مہم شروع کی ہے۔ ایسے میں یہ کام آگے بھی جاری رہے گا۔
بی جے پی ایم ایل اے امیش شرما نے کہا کہ دوسری ریاستوں سے بہت سے لوگ یہاں آکر آباد ہوئے ہیں۔ ریاست میں کئی مجرمانہ واقعات پیش آ رہے ہیں۔ ایسے میں ان چیزوں سے بچنے کے لیے اور اتراکھنڈ کو جرائم سے پاک کرنے کے لیے باہر سے آنے والے مجرموں کی شناخت ضروری ہے۔