ETV Bharat / state

اتراکھنڈ ایس ٹی ایف نے 45 لاکھ روپے کے سائبر گھوٹالہ کا پردہ فاش کیا، لکھنؤ سے اہم ملزم گرفتار - DIGITAL ARREST

اتراکھنڈ ایس ٹی ایف نے ایک سائبر فراڈ کو گرفتار کیا جس نے ڈیجیٹل گرفتاری کے ذریعہ متاثرہ شخص سے 45 لاکھ روپے لوٹ لئے۔

اتراکھنڈ ایس ٹی ایف نے 45 لاکھ روپے کے سائبر گھوٹالہ کا پردہ فاش کیا، لکھنؤ سے اہم ملزم گرفتار
اتراکھنڈ ایس ٹی ایف نے 45 لاکھ روپے کے سائبر گھوٹالہ کا پردہ فاش کیا، لکھنؤ سے اہم ملزم گرفتار (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 7, 2024, 4:06 PM IST

دہرادون: اتراکھنڈ پولس کی اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) نے 45 لاکھ روپے کے فراڈ کیس میں ملوث مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا۔ ملزم کی شناخت پنکج کمار، دیوریا اتر پردیش کے رہائشی کے طور پر کی گئی، جسے لکھنؤ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق ’ملزم نے انوکھے طریقہ اپناتے ہوئے جرائم کئے۔ متاثرین کو جعلی 'ڈیجیٹل گرفتاری' کے ذریعے خود کو ممبئی پولیس کرائم برانچ کے اہلکار کے طور پر ظاہر کرتے ہوئے ڈرایا۔

ایس ٹی ایف کے سینئر سپرنٹنڈنٹ نونیت بھولر نے واضح کیا کہ ہندوستانی قانون میں 'ڈیجیٹل گرفتاری' کا کوئی وجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ "اگر آپ اس طریقے کے ذریعہ کسی کے رابطہ میں آتے ہیں تو فوری طور پر پولیس کو اس کی اطلاع دیں۔"

فراڈ کیسے سامنے آیا

کاشی پور کے ایک رہائشی نے جولائی 2024 میں شکایت درج کرنے کے بعد یہ معاملہ سامنے آیا۔ متاثرہ کو 9 جولائی کو ایک نامعلوم نمبر سے فون اور واٹس ایپ کال موصول ہوئی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ وہ ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا کی طرف سے ہے۔ کال کرنے والے نے الزام لگایا کہ متاثرہ کے آدھار نمبر اور موبائل نمبر کے خلاف ممبئی کرائم برانچ نے 17 کیس درج کیے ہیں اور متاثرہ کا سم کارڈ بلاک کر دیا جائے گا۔

دھوکہ بازوں نے ویڈیو کال کے ذریعے نقلی 'ہیمراج کوہلی' نامی جعلی پولیس افسر کو کال منتقل کر کے خوف کو بڑھا دیا۔ کال کرنے والوں نے، خود کو حقیقی پولیس ظاہر کرنے کےلئے پولیس وردی اور جعلی شناختی کارڈز و دیگر دستاویزات کا بھی استعمال کیا گیا، جن میں ایک ایف آئی آر بھی شامل ہے جس میں متاثرہ کو 20 کروڑ روپے کے حوالا گھوٹالے سے جوڑا گیا تھا۔ ایس ٹی ایف نے انکشاف کیا کہ تفتیش کے دوران متاثرہ کو 'کسٹڈی' کی آڑ میں کمرے میں اکیلے رہنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ ایس ٹی ایف اہلکار نے کہا کہ "انہوں نے متاثرہ پر یہ کہہ کر دباؤ ڈالا کہ تعمیل کرنے میں کوتائی پر فوری اسے گرفتار کرلیا جائے گا۔"

اس کے بعد دھوکہ بازوں نے متاثرہ شخص سے بینک کی تفصیلات طلب کیں۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے جعلی فیصلے اور سرکاری دستاویزات پیش کئے۔ جس کے بعد خوف کے مارے، متاثرہ نے 10 جولائی کو ریئل ٹائم گراس سیٹلمنٹ کے ذریعے 45.4 لاکھ روپے دھوکہ بازوں کو منتقل کردیے۔ "بعد میں گھوٹالے کا احساس کرتے ہوئے، متاثرہ نے پولیس سے رابطہ کیا۔

ایس ٹی ایف نے ڈیجیٹل شواہد کا تجزیہ کیا اور بنیادی ملزم کا سراغ لگایا۔ پولیس نے بتایا کہ ’ملزمان کے قبضہ سے دھوکہ دہی میں استعمال ہونے والا موبائل، دو سم کارڈ اور پنجاب نیشنل بینک کی ایک چیک بک برآمد کرلی‘‘۔ پولیس کے افسر نے بتایا کہ ملزم سائبر کرائم کے لیے متعدد جعلی کرنٹ اکاؤنٹس رکھتا ہے جس میں کروڑوں کی ٹرانزیکشنز درج ہیں۔ حکام نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ سائبر کرائمز کے خلاف چوکس رہیں اور مشکوک سرگرمیوں کی فوری پولیس کو اطلاع دیں۔

دہرادون: اتراکھنڈ پولس کی اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) نے 45 لاکھ روپے کے فراڈ کیس میں ملوث مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا۔ ملزم کی شناخت پنکج کمار، دیوریا اتر پردیش کے رہائشی کے طور پر کی گئی، جسے لکھنؤ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق ’ملزم نے انوکھے طریقہ اپناتے ہوئے جرائم کئے۔ متاثرین کو جعلی 'ڈیجیٹل گرفتاری' کے ذریعے خود کو ممبئی پولیس کرائم برانچ کے اہلکار کے طور پر ظاہر کرتے ہوئے ڈرایا۔

ایس ٹی ایف کے سینئر سپرنٹنڈنٹ نونیت بھولر نے واضح کیا کہ ہندوستانی قانون میں 'ڈیجیٹل گرفتاری' کا کوئی وجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ "اگر آپ اس طریقے کے ذریعہ کسی کے رابطہ میں آتے ہیں تو فوری طور پر پولیس کو اس کی اطلاع دیں۔"

فراڈ کیسے سامنے آیا

کاشی پور کے ایک رہائشی نے جولائی 2024 میں شکایت درج کرنے کے بعد یہ معاملہ سامنے آیا۔ متاثرہ کو 9 جولائی کو ایک نامعلوم نمبر سے فون اور واٹس ایپ کال موصول ہوئی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ وہ ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا کی طرف سے ہے۔ کال کرنے والے نے الزام لگایا کہ متاثرہ کے آدھار نمبر اور موبائل نمبر کے خلاف ممبئی کرائم برانچ نے 17 کیس درج کیے ہیں اور متاثرہ کا سم کارڈ بلاک کر دیا جائے گا۔

دھوکہ بازوں نے ویڈیو کال کے ذریعے نقلی 'ہیمراج کوہلی' نامی جعلی پولیس افسر کو کال منتقل کر کے خوف کو بڑھا دیا۔ کال کرنے والوں نے، خود کو حقیقی پولیس ظاہر کرنے کےلئے پولیس وردی اور جعلی شناختی کارڈز و دیگر دستاویزات کا بھی استعمال کیا گیا، جن میں ایک ایف آئی آر بھی شامل ہے جس میں متاثرہ کو 20 کروڑ روپے کے حوالا گھوٹالے سے جوڑا گیا تھا۔ ایس ٹی ایف نے انکشاف کیا کہ تفتیش کے دوران متاثرہ کو 'کسٹڈی' کی آڑ میں کمرے میں اکیلے رہنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ ایس ٹی ایف اہلکار نے کہا کہ "انہوں نے متاثرہ پر یہ کہہ کر دباؤ ڈالا کہ تعمیل کرنے میں کوتائی پر فوری اسے گرفتار کرلیا جائے گا۔"

اس کے بعد دھوکہ بازوں نے متاثرہ شخص سے بینک کی تفصیلات طلب کیں۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے جعلی فیصلے اور سرکاری دستاویزات پیش کئے۔ جس کے بعد خوف کے مارے، متاثرہ نے 10 جولائی کو ریئل ٹائم گراس سیٹلمنٹ کے ذریعے 45.4 لاکھ روپے دھوکہ بازوں کو منتقل کردیے۔ "بعد میں گھوٹالے کا احساس کرتے ہوئے، متاثرہ نے پولیس سے رابطہ کیا۔

ایس ٹی ایف نے ڈیجیٹل شواہد کا تجزیہ کیا اور بنیادی ملزم کا سراغ لگایا۔ پولیس نے بتایا کہ ’ملزمان کے قبضہ سے دھوکہ دہی میں استعمال ہونے والا موبائل، دو سم کارڈ اور پنجاب نیشنل بینک کی ایک چیک بک برآمد کرلی‘‘۔ پولیس کے افسر نے بتایا کہ ملزم سائبر کرائم کے لیے متعدد جعلی کرنٹ اکاؤنٹس رکھتا ہے جس میں کروڑوں کی ٹرانزیکشنز درج ہیں۔ حکام نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ سائبر کرائمز کے خلاف چوکس رہیں اور مشکوک سرگرمیوں کی فوری پولیس کو اطلاع دیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.