ETV Bharat / state

ہلدوانی تشدد: کرفیو ختم، پانچ ہزار لوگوں پر مقدمہ، ملزمین پر این ایس اے لگانے کا اعلان

Haldwani Violence: اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں واقع بنبھول پورہ علاقے میں جمعرات کو ہوئے تشدد کے بعد سے شہر میں لگے کرفیو کو ہٹا دیا گیا ہے۔ حالات معمول پر آرہے ہیں۔ وہیں پولیس نے تشدد کے الزام میں پانچ ہزار نامعلوم اور 19 نامزد لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ ڈی جی پی ابھینو کمار نے 'شرپسندوں' پر این ایس اے بھی لگانے کا اعلان کیا ہے۔

ہلدوانی تشدد
Haldwani Violence
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 10, 2024, 9:14 AM IST

Updated : Feb 10, 2024, 1:55 PM IST

ہلدوانی: اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں واقع بنبھول پورہ علاقے میں گزشتہ روز سے کشیدگی کی فضا کچھ کم ہوئی ہے اور حالات دھیرے دھیرے معمول میں آ رہے ہیں، لیکن پولیس انتظامیہ نے ہلدوانی شہر میں کرفیو ختم کر دیا ہے۔ اسی دوران وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے ہلدوانی پہنچ کر زخمیوں کا حال دریافت کیا۔ وزیر اعلیٰ نے افسران کے ساتھ متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور تازہ ترین صورت حال کے بارے میں جانکاری لی۔ انہوں نے شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایات بھی دی ہیں۔

  • 5 ہزار لوگوں کے خلاف مقدمہ درج

ہلدوانی کے بنبھول پورہ میں جمعرات 8 فروری کو ہونے والے تشدد میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر پانچ ہو گئی ہے۔ اس تشدد میں مجموعی طور پر 300 سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں سے تین افراد شدید زخمی بتائے جاتے ہیں اور اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ پولیس نے پانچ ہزار نامعلوم اور 19 نامزد افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے جن میں سے پانچ افراد کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ڈی جی پی ابھیون کمار نے بھی واضح کیا ہے کہ سخت ترین کارروائی کرتے ہوئے شرپسندوں کے خلاف این ایس اے (نیشنل سیکورٹی ایکٹ) لگایا جائے گا۔ پولیس مسلسل گشت کر رہی ہے اور مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔

  • سی ایم دھامی کا ہلدوانی دورہ

جمعہ کی شام ہلدوانی پہنچنے کے بعد وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی نے زخمیوں کی خیریت دریافت کی اور اہلکاروں کے ساتھ تشدد سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور ہلدوانی کی تازہ ترین صورت حال کے بارے میں جانکاری لی۔ وزیر اعلیٰ دھامی چیف سکریٹری رادھا راتوری اور ڈی جی پی ابھینو کمار کے ساتھ ہلدوانی پہنچے تھے۔

  • ملزمین پر این ایس اے لگانے کا اعلان

ڈی جی پی ابھینو کمار نے ایک بیان میں کہا کہ پولیس کی پہلی ترجیح شہر کے حالات کو معمول پر لانا ہے۔ امید ہے کہ اگلے 24 گھنٹوں میں سب کچھ پہلے کی طرح معمول پر آجائے گا۔ اس کے بعد پولس کا کام ہلدوانی میں تشدد بھڑکانے والے شرپسندوں، پولیس پر پتھراؤ کرنے والے ملزمین، شہر میں پٹرول بم پھینکنے اور فائرنگ کرنے والوں کی شناخت کرنا ہے۔ ڈی جی پی ابھینو کمار نے اعلان کیا ہے کہ شرپسندوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی، تاکہ وہ مستقبل میں ایسی حرکتیں نہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ملزم کے خلاف این ایس اے (نیشنل سیکیورٹی ایکٹ) بھی لگایا جائے گا۔

  • ہلدوانی تشدد کی وجہ

آپ کو بتا دیں کہ جمعرات کو انتظامیہ اور میونسپل کارپوریشن ہلدوانی کی ایک مشترکہ ٹیم نے بنبھول پورہ تھانہ علاقے کے 'ملک کا بگیچہ' علاقے میں مدرسے اور مسجد کو غیر قانونی بتاتے ہوئے منہدم کر دیا۔ اس کارروائی کی وجہ سے مقامی لوگوں میں غم و غصہ بھڑک اٹھا۔ عوام نے انتظامیہ اور میونسپل کارپوریشن کی ٹیم پر پتھراؤ شروع کردیا۔ نینی تال کی ضلع مجسٹریٹ وندنا سنگھ نے کہا کہ موقعے پر موجود پولیس ٹیم نے لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی، لیکن وہ کسی کی بات سننے کو تیار نہیں تھے، جس کے بعد وہاں کی صورت حال بگڑتی گئی۔ نینیتال ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ وندنا سنگھ کے مطابق مظاہرین نے بنبھول پورہ پولیس اسٹیشن کو گھیر لیا اور اسے آگ لگانے کی کوشش کی۔ احتجاجیوں نے تھانے کے باہر کھڑی گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی۔

  • ہلدوانی میں کرفیو ختم

آٹھ فروری بروز جمعرات کو بنبھول پورہ میں مسجد اور مدرسے کو مسمار کیے جانے کی وجہ سے شہر کا ماحول کشیدہ ہو گیا۔ بنبھول پورہ کے علاوہ کئی اور مقامات پر بھی آگ زنی اور تشدد کے واقعات پیش آئے۔ اس دوران پولیس کی فائرنگ میں پانچ افراد جاں بحق ہوگئے جب کہ متعدد لوگ زخمی ہو گئے۔ اس کے بعد جمعرات کی شام ہی انتظامیہ نے ہلدوانی کے بنبھول پورہ تھانہ علاقے میں کرفیو لگا دیا اور شرپسندوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دیا۔ فی الوقت ہلدوانی شہر میں کرفیو کو ہٹا دیا گیا ہے اور حالات معمول پر لوٹنے لگے ہیں۔

مزید پڑھیں: ہلدوانی تشدد: پولس فائرنگ میں چار افراد ہلاک، 300 سے زائد لوگ زخمی، 70 گاڑیاں نذر آتش

پشکر سنگھ دھامی کی ہلدوانی آمد، سخت کارروائی کرنے کی ہدایت

ہلدوانی تشدد: کانگریس کے ریاستی صدر کرن مہارا کا ردعمل

ہلدوانی: اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں واقع بنبھول پورہ علاقے میں گزشتہ روز سے کشیدگی کی فضا کچھ کم ہوئی ہے اور حالات دھیرے دھیرے معمول میں آ رہے ہیں، لیکن پولیس انتظامیہ نے ہلدوانی شہر میں کرفیو ختم کر دیا ہے۔ اسی دوران وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے ہلدوانی پہنچ کر زخمیوں کا حال دریافت کیا۔ وزیر اعلیٰ نے افسران کے ساتھ متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور تازہ ترین صورت حال کے بارے میں جانکاری لی۔ انہوں نے شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایات بھی دی ہیں۔

  • 5 ہزار لوگوں کے خلاف مقدمہ درج

ہلدوانی کے بنبھول پورہ میں جمعرات 8 فروری کو ہونے والے تشدد میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر پانچ ہو گئی ہے۔ اس تشدد میں مجموعی طور پر 300 سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں سے تین افراد شدید زخمی بتائے جاتے ہیں اور اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ پولیس نے پانچ ہزار نامعلوم اور 19 نامزد افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے جن میں سے پانچ افراد کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ڈی جی پی ابھیون کمار نے بھی واضح کیا ہے کہ سخت ترین کارروائی کرتے ہوئے شرپسندوں کے خلاف این ایس اے (نیشنل سیکورٹی ایکٹ) لگایا جائے گا۔ پولیس مسلسل گشت کر رہی ہے اور مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔

  • سی ایم دھامی کا ہلدوانی دورہ

جمعہ کی شام ہلدوانی پہنچنے کے بعد وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی نے زخمیوں کی خیریت دریافت کی اور اہلکاروں کے ساتھ تشدد سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور ہلدوانی کی تازہ ترین صورت حال کے بارے میں جانکاری لی۔ وزیر اعلیٰ دھامی چیف سکریٹری رادھا راتوری اور ڈی جی پی ابھینو کمار کے ساتھ ہلدوانی پہنچے تھے۔

  • ملزمین پر این ایس اے لگانے کا اعلان

ڈی جی پی ابھینو کمار نے ایک بیان میں کہا کہ پولیس کی پہلی ترجیح شہر کے حالات کو معمول پر لانا ہے۔ امید ہے کہ اگلے 24 گھنٹوں میں سب کچھ پہلے کی طرح معمول پر آجائے گا۔ اس کے بعد پولس کا کام ہلدوانی میں تشدد بھڑکانے والے شرپسندوں، پولیس پر پتھراؤ کرنے والے ملزمین، شہر میں پٹرول بم پھینکنے اور فائرنگ کرنے والوں کی شناخت کرنا ہے۔ ڈی جی پی ابھینو کمار نے اعلان کیا ہے کہ شرپسندوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی، تاکہ وہ مستقبل میں ایسی حرکتیں نہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ملزم کے خلاف این ایس اے (نیشنل سیکیورٹی ایکٹ) بھی لگایا جائے گا۔

  • ہلدوانی تشدد کی وجہ

آپ کو بتا دیں کہ جمعرات کو انتظامیہ اور میونسپل کارپوریشن ہلدوانی کی ایک مشترکہ ٹیم نے بنبھول پورہ تھانہ علاقے کے 'ملک کا بگیچہ' علاقے میں مدرسے اور مسجد کو غیر قانونی بتاتے ہوئے منہدم کر دیا۔ اس کارروائی کی وجہ سے مقامی لوگوں میں غم و غصہ بھڑک اٹھا۔ عوام نے انتظامیہ اور میونسپل کارپوریشن کی ٹیم پر پتھراؤ شروع کردیا۔ نینی تال کی ضلع مجسٹریٹ وندنا سنگھ نے کہا کہ موقعے پر موجود پولیس ٹیم نے لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی، لیکن وہ کسی کی بات سننے کو تیار نہیں تھے، جس کے بعد وہاں کی صورت حال بگڑتی گئی۔ نینیتال ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ وندنا سنگھ کے مطابق مظاہرین نے بنبھول پورہ پولیس اسٹیشن کو گھیر لیا اور اسے آگ لگانے کی کوشش کی۔ احتجاجیوں نے تھانے کے باہر کھڑی گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی۔

  • ہلدوانی میں کرفیو ختم

آٹھ فروری بروز جمعرات کو بنبھول پورہ میں مسجد اور مدرسے کو مسمار کیے جانے کی وجہ سے شہر کا ماحول کشیدہ ہو گیا۔ بنبھول پورہ کے علاوہ کئی اور مقامات پر بھی آگ زنی اور تشدد کے واقعات پیش آئے۔ اس دوران پولیس کی فائرنگ میں پانچ افراد جاں بحق ہوگئے جب کہ متعدد لوگ زخمی ہو گئے۔ اس کے بعد جمعرات کی شام ہی انتظامیہ نے ہلدوانی کے بنبھول پورہ تھانہ علاقے میں کرفیو لگا دیا اور شرپسندوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دیا۔ فی الوقت ہلدوانی شہر میں کرفیو کو ہٹا دیا گیا ہے اور حالات معمول پر لوٹنے لگے ہیں۔

مزید پڑھیں: ہلدوانی تشدد: پولس فائرنگ میں چار افراد ہلاک، 300 سے زائد لوگ زخمی، 70 گاڑیاں نذر آتش

پشکر سنگھ دھامی کی ہلدوانی آمد، سخت کارروائی کرنے کی ہدایت

ہلدوانی تشدد: کانگریس کے ریاستی صدر کرن مہارا کا ردعمل

Last Updated : Feb 10, 2024, 1:55 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.