اتر پردیش میں راجیہ سبھا کے 10 نشستوں پر یو پی اسمبلی میں انتخابات ہو رہا ہیں جس میں بی جے پی اور سماجوادی کے کل 11 امیدوار میدان میں ہیں سماجوادی پارٹی نے تین امیدوار کو میدان میں اتارا تھا تیسرے امیدواروں کو کامیابی کے لیے ایک ووٹ کی ضرورت تھی جبکہ بی جے پی کے اٹھویں امیدوار کی کامیابی کے لیے کئی ووٹوں کی ضرورت تھی لیکن سماجوادی پارٹی کے 8 اراکین اسمبلی نے کراسوٹنگ کر بی جے پی کے اٹھویں امیدواروں کو کامیاب بنا دیا ہے۔
وہیں اطلاعات کے مطابق یہ بھی بات سامنے ارہی ہے کہ اوم پرکاش راج بھر کی بھارتیہ سہیل دیو پارٹی کے دو اراکین اسمبلی نے سماجی پارٹی کے تیسرے امیدوار کو کراس ووٹنگ کی ہے جبکہ سماج وادی پارٹی سے منوج پانڈے ،اونچا ہار حلقہ اسمبلی، راکیش پانڈے، جلال پور امبیڈکرنگر ، بنود چترویدی کالپی جالون ، راکیش پرتاب سنگھ ، ابھیے سنگھ گوسائی گنج ، پوجا پال ، اشیش موریہ اور مہاراجی دیوی نے کراس ووٹنگ کی ہے۔
سماجوادی پارٹی کی قومی صدر اکھلیش یادو نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ جن اراکین اسمبلی نے کراس ووٹنگ کی ہے ان پر کاروائی کی جائے گی اور ہمارے اراکین اسمبلی کا ماننا ہے کہ ان کو اب دور کر دیا جائے انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں یہ لوگ عوام کے سامنے کیسے جائیں گے انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے کچھ اراکین اسمبلی کو بھاری بھرکم پیکج کا لالچ دیا ہوگا یا ان کو سیکیورٹی کی ضرورت ہوگی یا ان پر مقدمات رہے ہوں گے اس کے لیے وزیر اعلی یا دہلی سے فون آیا ہوگا۔
راجیہ سبھا کے لیے سماج وادی پارٹی نے رام جی سومن، جیا بچن الوک رنجن جبکہ بی جے پی نے آر پی این سنگھ ، سودھانشوترویدی ، چودھری تیجویر سنگھ، سادھنا سنگھ، امرپال موریہ، سنگیتا بلونت اور نووین جین سنجے سیٹھ کو میدان میں اتارا ہے۔