بجنور: پنجاب کے فیروز پور سے جھارکھنڈ کے دھنباد جانے والی کسان ایکسپریس کا جوڑ(کپلنگ) چکرامل گاؤں کے قریب ٹوٹ گیا۔ جس کی وجہ سے ٹرین دو حصوں میں بٹ گئی۔ انجن 13 بوگیوں کے ساتھ آگے نکل گیا جبکہ 8 بوگیاں پیچھے رہ گئیں۔ جس سے مسافروں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ پولیس بھرتی کے امتحان میں شرکت کرنے والے سینکڑوں امیدواروں کے ساتھ ساتھ عام لوگ بھی ٹرین میں سفر کر رہے تھے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ریلوے ٹیم موقع پر پہنچ گئی ہے اور تحقیقات کی جا رہی ہے۔ اس کے بعد امیدواروں کو 4 بسوں سے بریلی روانہ کیا گیا۔
کسان ایکسپریس (13308) اتوار کی صبح 4 بجے بجنور کے سیوہارا ریلوے اسٹیشن سے گزر رہی تھی۔ اس دوران چکرامل گاؤں کے قریب کپلنگ ٹوٹ گیا۔ اس کی وجہ سے کسان ایکسپریس دو حصوں میں بٹ گئی۔ انجن 13 بوگیاں لے کر 4 کلومیٹر آگے نکل گیا جبکہ 8 بوگیاں سیوہارا اسٹیشن پر کھڑی تھیں۔ ٹرین میں سفر کرنے والے مسافروں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ ٹرین میں پولیس بھرتی کے امیدواروں کے علاوہ بہت سے مسافر بھی تھے۔
یہ اطلاع ٹرین گارڈ نے ڈرائیور اور افسران کو دی۔ کچھ دیر میں مرادآباد ریلوے ڈویژن کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔ دھام پور ایس پی ایسٹ دھرم سنگھ مرچل بھی سیوہارا ریلوے اسٹیشن پولیس کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے۔ امیدواروں کے پولس مراکز تک پہنچنے میں کسی تاخیر سے بچنے کے لیے سیوہارا اسٹیشن سے پیچھے رہ جانے والی بوگیوں کو بلایا گیا اور امیدواروں کو لے جانے والی 4 بسیں بریلی روانہ کی گئیں۔ ایک گھنٹے کی محنت کے بعد تکنیکی ٹیم نے کپلنگ کو جوڑا۔ بوگیاں ٹرین کے باقی ڈبوں سے منسلک تھیں۔ S3 اور S4 کو جوڑنے والا کپلنگ ٹوٹ گیا تھا۔
اس کے بعد ٹرین کو روانہ کر دیا گیا۔ واقعے کے باعث ریلوے کا راستہ جام ہوگیا۔ جنائک ایکسپریس ٹرین کو حبیب والا اور پنجاب میل ٹرین کو دھام پور میں تقریباً دو گھنٹے تک روکا گیا۔ جس کی وجہ سے ان ٹرینوں کے مسافر بھی پریشان ہوتے رہے۔ ایس پی ایسٹ دھرم سنگھ مارچل نے بتایا کہ کسان ایکسپریس کو دو حصوں میں بٹ گیا تھا۔ ٹیکنیکل ٹیم نے خرابی دور کر دی۔ واقعے میں کوئی زخمی نہیں ہوا ہے۔
جس وقت یہ واقعہ پیش آیا اس وقت ٹرین میں سوار مسافر گہری نیند میں تھے۔ کچھ دیر بعد انہیں معلوم ہوا کہ ان کی بوگیاں انجن سے الگ ہو چکی ہیں۔ امیدواروں نے اپنی ناراضگی کا اظہار کرنا شروع کر دیا کیونکہ انہیں لگا کہ وہ ان کا امتحان چھوٹ جائے گا۔ افسران نے انہیں سمجھایا۔