لکھنؤ: اتر پردیش پولیس کے اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) نے مبینہ طور پر غیر قانونی طریقہ سے حلال سرٹیفکیٹ جاری کرنے اور مختلف کمپنیوں سے پیسہ وصولی کرنے کے الزام میں تنظیم حلال کونسل آف انڈیا کے چار اراکین کو گرفتار کر لیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق حلال کونسل آف انڈیا کو کسی سرکاری تنظیم حکومتی اداروں سے حلال سرٹیفکیشن کے اختیارات حاصل نہیں ہیں۔ ایس ٹی ایف کے ذرائع نے بتایا کہ حلال انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ چنئی، جمعیت علماء ہند، حلال ٹرسٹ دہلی، حلال کونسل آف انڈیا ممبئی کے ذریعہ مختلف روزمرہ کی چیزوں پر حلال سرٹیفکیشن کی جاتی ہے۔ اس سلسلہ میں 20 نومبر 2023 کو لکھنؤ کے حضرت گنج تھانے میں ایک مقدمہ بھی درج کرایا گیا تھا جس کی جانچ ایس ٹی ایف کو سپرد کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے بتایا کہ اس معاملہ میں پوچھ گچھ کے لیے حلال کونسل آف انڈیا ممبئی کے ذمہ داران مولانا حبیب یوسف پٹیل، مولانا مدثر، محمد طاہر اور محمد انور کو طلب کیا گیا تھا۔ جن کے بیان سے واضح ہے کہ کئی کمپنیوں سے لاکھوں روپے لے کر روزمرہ کی چیزوں کو غلط طریقہ سے حلال سرٹیفکیشن کیا جاتا ہے۔ پوچھ گچھ کے دوران یہ بھی پتہ چلا ہے کہ حلال کونسل آف انڈیا کے ذریعہ غیر قانونی طور سے حلال گوشت اور اس سے بننے والی اشیاء کے علاوہ دیگر روزمرہ کے استعمال کے لیے بھی سرٹیفکیٹ جاری کیا جاتا ہے۔ اس کے لیے ان تنظیموں کے پاس نہ ہی کوئی لیب ہے اور نہ ہی ایسا کوئی سائنٹفک طریقہ ہے، جس سے اشیاء کے حلال ہونے کو ثابت کیا جاسکے۔