مظفر نگر:اتر پردیش اردو اکیڈمی کی نگرانی میں اردو کا کورس مکمل کرنے والے 35 بچوں کا امتحان ہیومینٹی ویلفیئر سوسائٹی تنظیم نے ضیاء العلوم اسکول میں لیا جو ایک مفت اردو سیکھنے کے مرکز ہے۔ بعد ازاں بچوں کو اسناد بھی دی جائیں گی۔ اس موقع پر اردو اکادمی اترپردیش کے سپرنٹنڈنٹ معاذ اختر احسن نے کہا کہ اترپردیش اردو اکادمی ایک سرکاری ادارہ ہے۔اس کی مالی امداد حکومت کرتی ہے۔ اردو اکیڈمی کا کام اردو زبان کا پرچار کرنا ہے اور جو بچے اردو سیکھنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ وہ 16 سال سے زیادہ عمر کے لوگ یہ کورس کر سکتے ہیں، یہ کورس درجہ آٹھ کی کلاس کے برابر سمجھا جاتا ہے۔ اس کے بعد بچے مزید تعلیم بھی حاصل کر سکتے ہیں جس سے انہیں ملازمت میں بھی فائدہ ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اردو کوچنگ اسکول شام کو ایک گھنٹہ چلائے جاتے ہیں اور ان بچوں کو اردو پڑھائی جاتی ہے جو بالکل اردو نہیں جانتے۔ اردو اکیڈمی پوری ریاست میں 70 مفت کوچنگ اسکول چلا رہی ہے۔ یہ مظفر نگر کا واحد اردو کوچنگ سنٹر ہے جسے اکیڈمی نے ہیومینٹی ویلفیئر سوسائٹی کو دیا ہے اس بار ضیاء العلوم اسکول میں ہیومینٹی ویلفیئر سوسائٹی تنظیم کے تعاون سے 35 بچوں کا امتحان لیا گیا ہے۔
سرو سماج سنستھا کے صدر اور ممتاز سماجی کارکن منیش چودھری نے کہا کہ آج اردو اکادمی اترپردیش کی جانب سے ضیاء العلوم اسکول میں ہیومینٹی ویلفیر سوسائٹی تنظیم کے تعاون سے امتحان کا انعقاد کیا گیا۔ایک سال تک اردو سیکھنے والے بچے اب اپنی پڑھائی جاری رکھ سکتے ہیں اور ملازمتوں میں بھی فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:اترپردیش اردو اکادمی میں مشاورتی اجلاس کا اہتمام
انہوں نے کہا کہ اردو کی طرح بچوں کو سنسکرت زبان بھی سیکھنی چاہیے، تاکہ وہ اپنے مذہبی صحیفے پڑھ کر علم حاصل کر سکیں۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جس طرح اترپردیش اردو اکیڈمی قائم کرکے اردو زبان مفت پڑھائی جارہی ہےراشٹریہ مسلم منچ کے میرٹھ صوبے کے کوآرڈینیٹر فیض الرحمن، ہیومینٹی ویلفیئر سوسائٹی کے بانی شاویز انصاری اور استاد گوسیہ رحمان نے بھی پروگرام میں شرکت کی۔