مراد آباد: قومی دارالحکومت نئی دہلی کی جانب رخ کرنے والے کسانوں کا احتجاج جاری ہے۔ ملک کی دوسری ریاستوں کی سیاسی جماعتوں اور رہنماؤں نے کسانوں کی تحریک کی حمایت کی ہے۔ مرادآباد سے سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان ایس ٹی حسن نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو کسانوں کے مطالبات کو سمنجھنے کی ضرورت ہے۔ کسان گذشتہ چند برسوں سے اپنے مطالبات کو لے کر سڑکوں پر اتر رہے ہیں، حکومت کو اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اب اگر کسان اپنے مطالبات کو لے کر دہلی کی عدالت کا دروازہ کھٹکٹھاتا ہے اس کی بات سنی جائے گی۔کسان جائز مطالبات کو لے کر احتجاج کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے کسانوں کا کوئی بھی مطالبہ پورا نہیں کیا جا رہا ہے۔ کسانوں کی کوئی بات نہیں سنی جا رہی ہے۔ کسانوں کے پاس احتجاج کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔ احتجاج کرنے والے کسانوں پر آنسو گیس کے گولے داغے جا رہے ہیں۔ ان کے ساتھ برا سلوک کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر سنگھو بارڈر قلعہ میں تبدیل
ان کا کہنا ہے کہ کسان ایم ایس پی کی مانگ کر رہے ہیں۔ حکومت کو ایم ایس پی کی مانگ تسلیم کرنی چاہیے۔ اس سے کسانوں کو فائدہ ہو گا۔ اگر حکومت کسانوں کی مانگ نہیں مانتی ہے تو گذشتہ سال کی طرح امسال بھی کسانوں کا احتجاج لمبا چلنے والا ہے۔