نئی دہلی: اترپردیش کی بی جے پی حکومت نے اسمبلی میں مبینہ لو جہاد اور انسداد تبدیلی ایکٹ پاس کیا ہے، جس میں قصورواروں کو عمر قید کی سزا مقرر کی گئی ہے۔ اس قانون پر سیاست شروع ہو گئی ہے۔ ایودھیا سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اودھیش پرساد نے کہا کہ مہنگائی، یوپی میں سانڈ کی پریشانی اور دیگر مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے بی جے پی حکومت ایسا قانون لا رہی ہے تاکہ بحث اصل مسائل سے ہٹ جائے اور بحث مبینہ لو جہاد پر ہو۔ ان کا کہنا ہے کہ یوپی کی یوگی حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے یہ سب کر رہی ہے۔
منگل کو پارلیمنٹ میں بجٹ پر بحث کے دوران بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکر اور ایس پی صدر اکھلیش یادو کے بحث اور راہل گاندھی کی ذات پر سوال اٹھانے کے معاملے پر ایس پی رکن پارلیمنٹ اودھیش پرساد نے کہا کہ کسی کی ذات پر پارلیمنٹ ہے یا اسمبلی میں سوال پوچھنا نادانی بے وقوفی ہے۔ بی جے پی ارکان کا یہ طرز عمل پارلیمانی روایات کے خلاف تھا۔ اس لیے اپوزیشن جماعتوں نے اس کی مخالفت کی جو کہ درست تھا۔
مزید پڑھیں: ذات پات کی مردم شماری پر راہل گاندھی اور انوراگ ٹھاکر کے درمیان زبردست بحث
کیا اپوزیشن بجٹ پر وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے جواب سے مطمئن ہے؟ اس سوال پر اودھیش پرساد نے کہا کہ یہ کرسی بچانے اور حکومت بچانے کا بجٹ ہے۔ اس بجٹ میں کسانوں، نوجوانوں، چینیوں کی دراندازی اور اگنی ویر کا کوئی ذکر نہیں ہے۔