علیگڑھ : ضلع علیگڑھ میں پولیس کی لاپرواہی کا ایک اور واقعہ پیش آیا جس میں ایک بے گناہ کی موت ہوگئی۔ علیگڑھ تھانہ کے گبھانا علاقے میں رات دیر گئے گئوکشی معاملے میں ملزم کو گرفتار کرنے گئی پولیس فورس میں موجود چیف کانسٹیبل (ایس او جی) یعقوب، مبینہ طور پر انسپکٹر راجیو کمار کے ہاتھ سے گولی چلنے کے بعد ہلاک ہوگیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ پولیس ملزم کی تلاش میں تھی، اسی دوران انسپکٹر راجیو سے غلطی سے گولی چل گئی جو یعقوب نامی چیف کانسٹبل کے سر میں لگی س کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔ وہیں تعجب کی بات یہ ہے کہ جس بندوق سے گولی چلی وہ انسپکٹر راجیو کی نہیں بلکہ انسپکٹر مظہر حسن کی تھی۔
پولیس سے ریٹائرڈ مقتول یعقوب کے والد وصی اللہ خان نے بتایا آج صبح فجر کے وقت تھانے کہ سپاہیوں نے اطلاع دی کہ ’آپ کے بیٹے یعقوب کی گولی لگنے سے موت ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ اس پورے معاملے کی جانچ ہونی چاہئے۔ جس طرح سے پولیس کی جانب سے واقعہ کی تفصیلات بتائی جارہی ہے وہ سمجھ سے باہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ رات میں جب یعقوب کو فون کرکے بلایا گیا تو میں نے نہ جانے کےلئے اصرار کیا کیونکہ میری طبعیت ٹھیک نہیں تھی۔ مقتول کے قریبی و سماج وادی پارٹی کے لیڈر کاشف ابیدی نے بتایا کہ یعقوب ایماندار اور محنتی تھے جبکہ ان کی سات سال قبل ہی شادی ہوئی تھی، یعقوب کو ایک تین سالہ لڑکا اور دیڑھ سال کی لڑکی ہے۔ یعقوب کی موت سے خاندان کو صدمہ ہوا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جس طرح سے پولیس کی جانب سے حادثے کی تفصیلات بتائی جارہی ہے اس سے یعقوت کے گھر والے مطمئین نہیں ہے اور لوگوں کی جانب سے سوالات اٹھائے جارہے ہیں کہ۔۔
1۔ آن ڈیوٹی ایک انسپکٹر کی پستول دوسرے انسپکٹر نے کیوں لی؟
2۔ انسپکٹر راجیو کمار کے ہاتھ سے گولی چلی جو پہلے خود اس کے پیٹ میں لگی پھر مقتول کے سر پر اُتنی ہی رفتار سے کیسے لگی کے اس کے سر میں گھس کر پیچھلے حصہ میں جا کر رکی۔
3۔ موقع پر موجود پولیس فورس میں سے کسی ایک کا بھی بیان سامنے نہیں آیا اور زخمی راجیو کمار سے بھی کسی کو ملنے نہیں دیا جا رہا ہے جبکہ وہ ڈاکٹروں کے مطابق خطرے سے باہر ہے۔
4۔ پہلا شخص جس کے گولی لگی وہ خطرے سے باہر ہے اور وہیں گولی جب دوسرے شخص کے لگی تو اس کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔
علیگڑھ ایس ایس پی کا بیان:
ضلع علیگڑھ ایس ایس پی سنجیو سمن نے ایک بیان جاری کرکے بتایا کہ مخبروں کے ذریعہ معلوم ہوا تھا کہ گائے ذبح کرنے والا ایک ملزم مزید گائے ذبح کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ اس سلسلے میں پولس کو اس ملزم کی تلاش تھی اور اس سلسلے میں ایک ٹیم بھی تشکیل دی گئی تھی۔ پولیس اپنی مہم کے لیے تیار تھی مگر اسی رات تقریبا ایک بجے یہ حادثہ پیش آیا جب گاندھی پارک، گبھانہ اور ایس او جی تھانوں کی مشترکہ ٹیمیں گائے ذبح کرنے والے ملزم کو تلاش کر رہی تھیں، تلاشی کے دوران سبھی انسپکٹر نے اپنی پستول لوڈ کی جس میں انسپکٹر مظہر حسن کی پستول میں گولی پھنس گئی جس کو نکالنے کے لئے انسپکٹر راجیو کمار نے کوشش کی۔ اسی دوران اچانک پستول سے گولی چلی جو خود راجیو کمار کے پیٹ میں لگتے ہوئے پاس ہی کھڑے چیف کانسٹیبل یعقوب (ایس او جی) کے سر میں جالگی۔
دونوں زخمیوں کو فوری طور پر علاج کے لیے اسپتال بھیجا گیا جہاں ڈاکٹروں نے چیف کانسٹیبل یعقوب کو مردہ قرار دے دیا تاہم زخمی انسپکٹر راجیو کمار فی الحال زیرعلاج ہیں، جنہیں ڈاکٹروں نے خطرے سے باہر بتایا ہے۔ واضح رہے کچھ ماہ قبل ہی ایسا ہی ایک واقعہ تھانہ کوتوالی اوپر کورٹ میں بھی پیش آیا تھا جہاں ایک مسلم خاتون کے سر میں گولی لگی تھی جس کی علاج کے دوران اے ایم یو کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں موت ہو گئی تھی۔