مظفر نگر: مرکزی وزیر اور مظفر نگر لوک سبھا حلقہ سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار سنجیو بالیان کے قافلے پر ہفتہ کی رات ان کی انتخابی مہم کے دوران حملہ کیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق شرپسندوں کے ایک گروپ نے قافلے پر پتھراؤ کیا۔ تاہم بی جے پی لیڈر اس حملے میں محفوظ رہے۔ واقعے کے بعد علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا اور پتھراؤ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی اور واقعے کی تحقیقات شروع کردی۔
گاؤں کے ہی کچھ نوجوانوں نے پہلے سنجیو بالیان مردہ باد کے نعرے لگائے پھر بی جے پی مردہ باد کے نعرے لگانے لگے۔ بڑھتے ہنگامے کو دیکھتے ہوئے جب سنجیو بالیان اپنے قافلے کے ساتھ روانہ ہونے لگے تو ہنگامہ برپا کرنے والے نوجوانوں نے سنجیو بالیان کے ساتھ سفر کرنے والی گاڑیوں کے قافلے پر پتھراؤ کیا جس میں بی جے پی کارکنوں کی 7 گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
مظفر نگر کے پولیس سپرنٹنڈنٹ ستیہ نارائن پرجاپتی نے بتایا کہ تقریباً 8:30 بجے انہیں کھٹولی پولیس سرکل کے تحت مدکرم پور گاؤں سے پتھراؤ کی اطلاع ملی۔ پرجاپتی نے مزید کہا کہ "گاؤں پہنچنے کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ گاؤں میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار کی جانب سے ایک جلسہ عام منعقد کیا جا رہا تھا، اس جلسہ عام کے دوران کچھ سماج دشمن عناصر کی جانب سے پہلے نعرے لگائے گئے اور پھر باہر کھڑی گاڑیوں کے قافلے پر پتھراؤ کیا گیا"۔ اس معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے اور جلد ہی مقدمہ درج کر لیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
- پرینکا گاندھی نے کیجریوال کی گرفتاری کو غیر آئینی قرار دیا
- ہماچل میں حکومت گرانے کی کوشش غیر آئینی، غیر اخلاقی: کانگریس
بھارتیہ جنتا پارٹی کے ضلع صدر سدھیر سینی نے دعویٰ کیا کہ اپوزیشن جماعتیں سنجیو بالیان کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خوفزدہ ہیں۔ مظفر نگر میں پہلے مرحلے میں 19 اپریل کو ووٹنگ ہونے والی ہے۔ واضح رہے کہ لوک سبھا انتخابات کے لئے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار سنجیو بالیان پچھلے دو دنوں سے گھر گھر جا کر اپنے لوک سبھا حلقہ میں انتخابی میٹنگیں کر رہے ہیں۔