ETV Bharat / state

دو طلبا نے فقط بارہ ماہ میں قران پاک حفظ کیا - Holy Quran

امت مسلمہ کے لئے قرآن مجید کا پڑھنا سمجھنا اور اس پر عمل پیرا ہونا عین سعادت کی بات ہے۔ قرآن مجید کا حفظ کرنا بھی بہت بڑی سعادت کی بات ہے۔ جنہیں توفیق الہی ہوتی ہے وہ افراد حفظ کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔

two students memorized holy Quran
two students memorized holy Quran (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 15, 2024, 7:02 PM IST

لکھنو : جامعہ اہلسنت نورالعلوم عتیقیہ مہراج گنج ترائی بلرام پور میں آج دو طلبا کے قرآن کریم مکمل کرنے پر تقریب کا انعقاد ہوا جس میں 18 سالہ عظمت اللہ نے صرف بیس مہینے میں حفظ قران کیا ہے اور محمد ظہیر نے صرف 2 برس میں حفظ قران مکمل کیا ہے۔ تقریب کی صدارت مولانا ضمیر احمد لطیفی پرنسپل مدرسہ نے کی۔ قاری نورالدین رضوی نے تلاوت کلام اللہ سے آغاز محفل کیا اور نظامت کے فرائض الحاج قاری ساجدعلی اشرفی نے انجام دیا۔

اس موقع پر دونوں طالب علموں کے اہل خانہ سمیت رشتہ دار عزیز و اقارب اساتذہ طلبہ نے مبارکباد پیش کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ تقریب میں مولانامحب الرسول نے طلبا اور حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب مسلم بچہ قرآن مجید کو حفظ کرنا شروع کرتا ہے تو وہ اپنے دل کی عمیق گہرائیوں میں توفیق الٰہی اور سعادت عظیم کا سرور سرایت کرتے ہوئے محسوس کرتا ہے۔ ‎یہ وہ نورانی سعادت ہے جس کے مد مقابل تمام لطف و کرم اور سعادتیں ثانوی درجہ رکھتی ہیں۔ حافظ قرآن پر رب کریم کے تعلق کا دروازہ کھول دیا جاتا ہے اور اُس کا اپنے مولیٰ کے ساتھ خصوصی ربط قائم ہو جاتا ہے۔ اﷲ عز و جل کی مدد و نصرت حافظ قرآن کے شامل حال کردی جاتی ہے، اﷲ جل شانہ کے جود و کرم، انوار و تجلیات اور ایک خاص روحانی برق کا نزول حافظ قرآن پر ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’ اگر ہم یہ قرآن کسی پہاڑ پر نازل فرماتے تو (اے مخاطب!) تو اسے دیکھتا کہ وہ اللہ کے خوف سے جھک جاتا، پھٹ کر پاش پاش ہو جاتا، اور یہ مثالیں ہم لوگوں کے لیے بیان کر رہے ہیں تاکہ وہ غور و فکر کریں۔‘‘)‎جلالت قرآن یہ ہے کہ اس کی عظمت وشوکت پہاڑ بھی برداشت نہیں کرسکتے۔

مولانا نے کہا کہ ہم مسلمانوں بالخصوص حفاظ پر یہ لطف تو محض نبی اکرم ﷺکے صدقے میں ہوا ہے۔ حدیث مبارکہ کا مفہوم ہے کہ ’’حافظ قرآن اسلام کا علم بردار ہے، جس نے اس کی تعظیم کی، اﷲ عز و جل اس کو عزت بخشےگا۔‘‘‎قرآن پاک مسلمانوں کے لیے اﷲ تبارک وتعالیٰ کی طرف سے نعمت خاص ہے، اس کی جس قدر بھی قدر دانی کی جائے کم ہے۔ حدیث مبارکہ میں مذکور ہے کہ: ’’تم میں بہترین شخص وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔‘‘‎قرآن پاک کو سیکھنے اور سکھانے والا دو کمالات کا حامل ہوتا ہے۔ ایک تو وہ خود قرآن کریم سے نفع حاصل کرتا ہے پھر دوسروں کو اخلاص کے نفع تقسیم کرتا ہے، اسی بناء پر اسے بہتر و اعلیٰ قرار دیا گیا ہے۔

تقریب میں منتطمہ کمیٹی کے صدر مختار احمد خاں، ناظم اعلیٰ شبراتی شاہ اشرفی کےعلاوہ اساتذہ مدارس مولانا مفتی عبدالرقیب مصباحی، فیاض احمد برکاتی مصباحی قاری ساجد علی اشرفی، مولاناخورشید احمد، مولانا محمد شمیم، مولانافاروق، مولاناشیر علی ثقافی، مولانا ابراہیم نوری، قاری شفاعت اللہ رضوی، قاری شہادت علی قادری، مولانا رجب علی نعیمی، مولانا سلمان رضا اشرفی، مولانا غلام ربانی، ‎ماسٹر عبدالقادر، ماسٹر جیلانی ‎وغیرہ کے علاوہ کثیر تعداد میں عوام اہل سنت نے شرکت کی۔ پیر طریقت مولانا محب الرسول اشرفی صاحب کی دعا پر تقریب کا اختتام ہوا۔

لکھنو : جامعہ اہلسنت نورالعلوم عتیقیہ مہراج گنج ترائی بلرام پور میں آج دو طلبا کے قرآن کریم مکمل کرنے پر تقریب کا انعقاد ہوا جس میں 18 سالہ عظمت اللہ نے صرف بیس مہینے میں حفظ قران کیا ہے اور محمد ظہیر نے صرف 2 برس میں حفظ قران مکمل کیا ہے۔ تقریب کی صدارت مولانا ضمیر احمد لطیفی پرنسپل مدرسہ نے کی۔ قاری نورالدین رضوی نے تلاوت کلام اللہ سے آغاز محفل کیا اور نظامت کے فرائض الحاج قاری ساجدعلی اشرفی نے انجام دیا۔

اس موقع پر دونوں طالب علموں کے اہل خانہ سمیت رشتہ دار عزیز و اقارب اساتذہ طلبہ نے مبارکباد پیش کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ تقریب میں مولانامحب الرسول نے طلبا اور حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب مسلم بچہ قرآن مجید کو حفظ کرنا شروع کرتا ہے تو وہ اپنے دل کی عمیق گہرائیوں میں توفیق الٰہی اور سعادت عظیم کا سرور سرایت کرتے ہوئے محسوس کرتا ہے۔ ‎یہ وہ نورانی سعادت ہے جس کے مد مقابل تمام لطف و کرم اور سعادتیں ثانوی درجہ رکھتی ہیں۔ حافظ قرآن پر رب کریم کے تعلق کا دروازہ کھول دیا جاتا ہے اور اُس کا اپنے مولیٰ کے ساتھ خصوصی ربط قائم ہو جاتا ہے۔ اﷲ عز و جل کی مدد و نصرت حافظ قرآن کے شامل حال کردی جاتی ہے، اﷲ جل شانہ کے جود و کرم، انوار و تجلیات اور ایک خاص روحانی برق کا نزول حافظ قرآن پر ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’ اگر ہم یہ قرآن کسی پہاڑ پر نازل فرماتے تو (اے مخاطب!) تو اسے دیکھتا کہ وہ اللہ کے خوف سے جھک جاتا، پھٹ کر پاش پاش ہو جاتا، اور یہ مثالیں ہم لوگوں کے لیے بیان کر رہے ہیں تاکہ وہ غور و فکر کریں۔‘‘)‎جلالت قرآن یہ ہے کہ اس کی عظمت وشوکت پہاڑ بھی برداشت نہیں کرسکتے۔

مولانا نے کہا کہ ہم مسلمانوں بالخصوص حفاظ پر یہ لطف تو محض نبی اکرم ﷺکے صدقے میں ہوا ہے۔ حدیث مبارکہ کا مفہوم ہے کہ ’’حافظ قرآن اسلام کا علم بردار ہے، جس نے اس کی تعظیم کی، اﷲ عز و جل اس کو عزت بخشےگا۔‘‘‎قرآن پاک مسلمانوں کے لیے اﷲ تبارک وتعالیٰ کی طرف سے نعمت خاص ہے، اس کی جس قدر بھی قدر دانی کی جائے کم ہے۔ حدیث مبارکہ میں مذکور ہے کہ: ’’تم میں بہترین شخص وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔‘‘‎قرآن پاک کو سیکھنے اور سکھانے والا دو کمالات کا حامل ہوتا ہے۔ ایک تو وہ خود قرآن کریم سے نفع حاصل کرتا ہے پھر دوسروں کو اخلاص کے نفع تقسیم کرتا ہے، اسی بناء پر اسے بہتر و اعلیٰ قرار دیا گیا ہے۔

تقریب میں منتطمہ کمیٹی کے صدر مختار احمد خاں، ناظم اعلیٰ شبراتی شاہ اشرفی کےعلاوہ اساتذہ مدارس مولانا مفتی عبدالرقیب مصباحی، فیاض احمد برکاتی مصباحی قاری ساجد علی اشرفی، مولاناخورشید احمد، مولانا محمد شمیم، مولانافاروق، مولاناشیر علی ثقافی، مولانا ابراہیم نوری، قاری شفاعت اللہ رضوی، قاری شہادت علی قادری، مولانا رجب علی نعیمی، مولانا سلمان رضا اشرفی، مولانا غلام ربانی، ‎ماسٹر عبدالقادر، ماسٹر جیلانی ‎وغیرہ کے علاوہ کثیر تعداد میں عوام اہل سنت نے شرکت کی۔ پیر طریقت مولانا محب الرسول اشرفی صاحب کی دعا پر تقریب کا اختتام ہوا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.