ممبئی: مہاراشٹر کے ممبئی گھاٹ کوپر ایسٹ کے علاقہ پنت نگر میں ہورڈنگ گرنے کے سبب 16 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور تقریباً 74 افراد زخمی ہو ئے تھے۔ اس معاملہ میں معلوم ہوا ہے کہ آئی پی ایس افسر قیصر خالد کی بیوی کی کمپنی میںشریک پارٹنر محمد ارشد خان کے کھاتے میں ہورڈنگ کمپنی کی جانب سے لاکھوں روپیے ٹرانسفر کیے گئے ہیں۔ کرائم برانچ کے مطابق اس تحقیقات میں آئی پی ایس افسر کی بیوی کا ایک کاروباری ساتھی بھی شامل ہے۔ اس معاملے کی جانچ کرنے والی ایس آئی ٹی نے جانچ میں پایا ہے کہ ہورڈنگ کی ملکیت والی کمپنی ایگو میڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ نے 2021 سے 2022 کے درمیان 39 بینک ٹرانزیکشنز کے ذریعے 10 مختلف بینک کھاتوں میں 46.5 لاکھ روپے کی رقم منتقل کی ہے۔ یہ رقم مبینہ طور پر ارشد خان کو منتقل کر دی گئی۔ ارشد خان ممبئی کے گونڈی علاقے میں رہتا ہے اور قیصر خالد کا قریبی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
رجسٹرار آف کمپنیز (آر او سی) کے ریکارڈ تک رسائی سے پتہ چلتا ہے کہ ارشد خان آئی پی ایس افسر قیصر خالد کی اہلیہ سمانا قیصر خالد کے ساتھ مہاپارا گارمنٹس پرائیویٹ لمیٹڈ میں شریک ڈائریکٹر ہیں۔ قیصر خالد اس وقت گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی) کے کمشنر تھے، جنہوں نے اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کر کے بنا ٹینڈر جاری کیے ہی اس جان لیوا غیر قانونی ہورڈنگ کی اجازت دے دی۔ ریکارڈ سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ ان دونوں کو 28 جون 2022 کو کمپنی کے ڈائریکٹر کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 13 مئی کو تیز آندھی اور بارش کے درمیان ہورڈنگ گرنے سے 17 افراد موت کے منہ میں چلے گئے چند دن بعد، یہ معلومات سامنے آئی کہ آئی پی ایس آفیسر خالد نے 19 دسمبر 2022 کو ایگو میڈیا کی ہورڈنگ کے لیے درخواست منظور کرنے والی فائل پر دستخط کیے تھے۔ 16 دسمبر 2022 کو ان کے ٹرانسفر آرڈر جاری ہونے کے بعد یہ اس عہدے پر کام کا آخری دن تھا۔