نئی دہلی: ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان ابھیشیک بنرجی نے لوک سبھا اسپیکر کے انتخاب پر سوال اٹھائے۔ بدھ کو ووٹنگ میں اوم برلا کو لوک سبھا کا اسپیکر منتخب کیا گیا۔ اس وقت جے ڈی (یو) کے رکن پارلیمان لالن سنگھ اور کئی اپوزیشن لیڈروں نے تقسیم کا مسئلہ اٹھایا تھا۔ پروٹم اسپیکر بھرتری ہری مہتاب نے اس پر توجہ دیے بغیر اوم برلا کو پارلیمنٹ کے ایوان زیریں کا اسپیکر قرار دے دیا۔
ترنمول کانگریس کے آل انڈیا جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی نے اس سے اتفاق کیا۔ قواعد کے مطابق، اگر کوئی رکن پارلیمنٹ ڈیژن کا سوال اٹھاتا ہے، تو پرو ٹیم اسپیکر کو اس کی اجازت دینی پڑتی ہے۔ آپ نے لوک سبھا فوٹیج میں واضح طور پر دیکھا اور سنا ہوگا، اپوزیشن کے کئی اراکین نے ڈیژن کا سوال اٹھایا۔
#WATCH | TMC MP Abhishek Banerjee says " the rule says if any member of the house asks for division, the pro-tem speaker in this case has to allow for a division. you can clearly see and hear from the footage of lok sabha that several members of the opposition camp sought a… pic.twitter.com/x2GrHK3uKv
— ANI (@ANI) June 26, 2024
سیشن کے آغاز میں وزیر اعظم نریندر مودی نے اوم برلا کی بطور اسپیکر تقرری کی تجویز پیش کی۔ پھر این ڈی اے اور انڈیا دونوں کیمپوں کے ایک ایک کر کے ایم پیز، اوم برلا اور کے سریش نے تجویز پیش کی۔ باقی ان کا ساتھ دیتے رہے۔ اس کے بعد پروٹیم اسپیکر بھرتری ہری مہتاب نے ووٹ کے ذریعہ اوم برلا کو اٹھارویں لوک سبھا کا اسپیکر قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں:اس دفعہ اوم برلا کا راستہ آسان نہیں ہوگا، راہل اور اکھلیش کا واضح پیغام
اس تناظر میں، ابھیشیک بنرجی نے کہاکہ اپوزیشن کیمپ میں بہت سے لوگ ووٹ ڈالنا چاہتے تھے۔ اسی دوران بغیر ووٹ کے قرارداد منظور کر لی گئی۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ حکمراں بی جے پی کے پاس نمبر نہیں ہیں۔ اس حکومت کے پاس مینڈیٹ نہیں ہے۔