کولکاتا:بدھ کو ایک جونیئر وکیل شاہجہاں کا خط لے کر ای ڈی کے دفتر گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے سینئر کی ہدایت پر عمل کرنے آئے ہیں۔ خط جمع کرانے آئے تھے۔ اس سے زیادہ نہیں کہہ سکتا۔شاہ جہاں کہاں ہے؟ وکیل نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ خط میں کیا پیغام ہے۔ شاہجہاں نے ای ڈی سے وقت مانگا؟ ۔ای ڈی کے دفتر سے نکلتے ہوئے وکیل نے کہاکہ’’خط کو قبول نہیں کیا گیا ہے۔ ہم خط لے کر ای ڈی آفس کے متعلقہ محکمے گئے۔ وہاں سے کہا جاتا ہے کہ خط کو قبول نہیں کیا جا سکتا۔ ہماری سمجھ میں نہیں آتا کہ خط کیوں نہیں قبول کیا گیا ۔میں خط لے کر واپس جا رہا ہوں۔
اس سے پہلے ای ڈی نے شاہ جہاں کو ایک بار پھر طلب کیا تھا۔ انہیں 29 جنوری کو سالٹ لیک ای ڈی کے دفتر میں حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔ ای ڈی انتظامیہ نے شاہ جہاں کے گھر کے دروازے پر اس طرح کا نوٹس چسپاں کیا ہے۔ لیکن اس دن شاہ جہاں ای ڈی کے دفتر نہیں گئے تھے۔ کوئی نمائندہ نہیں بھیجا گیا۔ اس کے بعد انہیں 7 فروری کو دوسری بار بلایا گیا۔ بہت سے لوگوں کا خیال تھا کہ سندیش کھالی لیڈر نے دوسری پیشی سے گریز کیا ہو۔
ای ڈی راشن معاملے کی جانچ کے بعد وزیر جیوتی پریہ ملک سے پوچھ تاچھ سے حاصل ہونے والی اطلاع کی بنیاد پر ہی شاہجہاں کے گھر پہنچی تھی۔مگر شاہجہاں شیخ کے گھر پر ای ڈی کے پہنچنے کے بعد ہی شاہجہاں شیخ کے حامیوں نے ای ڈی کی ٹیم پر حملہ کردیا۔ ای ڈی نے الزام لگایا کہ شاہجہان 5 جنوری کو گھر میں موجود تھا ۔اس کے اشارے پر ہی ای ڈی کی ٹیم پر حملہ کیا ہے۔اور اس کے بعد وہ پچھلے دروازے سے فرار ہوگیا ۔ ای ڈی نے عدالت میں شبہ ظاہر کیا کہ شاہجہاں بنگلہ دیش میں چھپا ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ای ڈی کی ٹیم پر حملہ معاملہ: ایس آئی ٹی کی تشکیل پر روک
اس دن سے شاہ جہاں لاپتہ ہے۔ تاہم، وہ متعدد بار پیشگی ضمانت کی درخواست کے ساتھ عدالت سے رجوع کر چکے ہیں۔مرکزی ایجنسی ایک بار پھر شاہجہاں کے گھر کی تلاشی لینے گئی۔ تالا توڑا گیا اور اس کے گھر کے مختلف کمروں، الماریوں اور درازوں کی تلاشی لی گئی۔ ای ڈی ذرائع کے مطابق وہاں سے کوئی اہم چیز نہیں ملی۔
یواین آئی