مرشد آباد: مغربی بنگال کے مرشآباد ضلع کے بہرامپور پارلیمانی حلقہ ان دنوں سرخیوں میں ہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ سیاست کی دنیا میں ناتجربہ کار کھلاڑی یوسف پٹھان اور سیاست کے چمپئن ادھیر رنجن چودھری کے درمیاں مقابلہ ہے۔ مغربی بنگال کی سیاست میں پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری ایک کھلاڑی ہیں۔ مغربی بنگال میں تنہا کانگریس کا پرچم لہرا رہے ہیں۔ ادھیر رنجن نے گذشتہ الیکشن میں ممتا مودی کی لہر کے باوجود جیت درج کی تھی۔
یوسف پٹھان کے سامنے ایک ایسا امیدوار ہے جس نے برسوں سے تمام انتخابات میں تنہا مقابلہ کا اور کامیابی حاصل کی۔ انہیں مرشد آباد کا بے تاج بادشاہ کہا جاتا ہے۔ اسی وجہ سے کانگریس نے انہیں لوک سبھا میں لیڈر بنایا ہے۔ ادھیر رنجن چودھری اس مرتبہ بھی اپنی جیت کو لے کر پرعزم ہیں۔ کیونکہ کانگریس کے رہنما کو مقامی لوگوں کی بھر پور حمایت حاصل ہے۔ دوسری طرف یوسف پٹھان سیاست کی دنیا میں نئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہمایوں کبیر کا یو ٹرن، یوسف پٹھان کو لوک سبھا بھیجا جائے گا - Lok Sabha Election
یوسف پٹھان کے لئے مثبت پہلو بہ ہے کہ بین الاقوامی سطح پر ایک مشہور شخصیت ہیں۔ اس سے انہیں فائدہ مل سکتا ہے۔ اس کے علاوہ وہ ممتا بنرجی کے امیدوار ہیں۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ بہرامپور پارلیمانی حلقے میں ترنمول کانگریس اور کانگریس کے علاوہ بی جے پی بھی انتخابی میدان میں ہے۔ ٹی ایم سی اور کانگریس کے درمیاں ووٹ تقسیم ہونے کی صورت میں بی جے پی میدان مار سکتی ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ کانگریس کے قدآور رہنما ادھیر رنجن چودھری کو بھی اس بات کا ڈر ہو سکتا ہے۔