امراوتی: آندھرا پردیش میں تروملا پہاڑ پر واقع تروملا تروپتی دیوستھانم (ٹی ٹی ڈی) کا پہلی میٹنگ منعقد ہوئی۔ اس میٹنگ میں نومنتخب چیئرمین بی آر نائیڈو اور ان کے بورڈ ممبران نے کئی اہم فیصلے لیے۔ معلومات کے مطابق مندر میں درشن کے لیے ایک پینل بنایا جائے گا۔ اس کے ساتھ اب بیان بازی پر بھی پابندی ہوگی۔
تروملا کے انامایا بھون میں بورڈ میٹنگ کے بعد ٹی ٹی ڈی بورڈ کے سربراہ اور ای او شری جے شیاملا راؤ نے میڈیا کو یہ جانکاری دی۔ تروملا تروپتی دیوستھانم (ٹی ٹی ڈی) سری وینکٹیشور مندر کا انتظامی امور دیکھتا ہے۔ چندرا بابو نائیڈو کے اقتدار میں آنے کے بعد بورڈ کی یہ پہلی میٹنگ تھی۔
بورڈ کی میٹنگ میں اہم فیصلے لیے گئے:
1- بورڈ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ بھیڑ کو کنٹرول کرنے کے لیے ماہرین سے مشورہ لیا جائے گا۔ جس میں مصنوعی ذہانت اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے سری وینکٹیشور سوامی کے درشن کا وقت 20-30 گھنٹے سے کم کر کے 2-3 گھنٹے کر دیا جائے گا۔
2- شریوانی ٹرسٹ کو ٹی ٹی ڈی اکاؤنٹ کے ساتھ ضم کرنے اور اسکیم کو جاری رکھتے ہوئے اس کا نام تبدیل کرنے کے امکانات کی تصدیق کی جائے گی۔
3- مندر کے پرساد سے متعلق بھی فیصلہ کیا گیا ہے، جس میں لڈو کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے گھی کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
4- مندر میں کام کرنے والے غیر ہندوؤں پر بھی سنجیدگی سے غور کیا جائے گا۔ ای او شری جے شیاملا راؤ نے کہا کہ ریاست کی ٹی ڈی پی حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ تروملا میں کام کرنے والے غیر ہندوؤں کے بارے میں مناسب فیصلہ کرے۔ مندر انتظامیہ چاہتی ہے کہ غیر ہندوؤں کو کسی دوسرے ادارے میں بھیجا جائے یا وی آر ایس دیا جائے۔
5- میٹنگ میں یہ بھی کہا گیا کہ دیگر ریاستوں کا درشن کوٹہ ختم کر دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ مندر کے احاطے میں بیان بازی پر پابندی لگانے کی بھی بات ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں بیان دینے والے کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: