علی گڑھ: ملک بھر میں آج عید الفطر جوش و خروش اور تزک و احتشام کے ساتھ منائی جا رہی ہے۔ عید کی نماز کے لاکھوں چھوٹے بڑے اجتماعات منعقد ہورہے ہیں جہاں ہزاروں مسلمان نماز عید ادا کر رہے ہیں۔ نماز کے بعد چھوٹے بڑے سب گلے مل کر ایک دوسرے کو عید کی مبارکباد دے رہے ہیں۔ گھروں میں روایتی کھانوں، خاص طور پر شیر سے مہمان نوازی کی جارہی ہے۔ عید کے موقعے پر ملک بھر میں سیکوریٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور عیدگاہ و جامع مساجد کے پاس ٹریفک کی بحالی کے لئے بھی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔
اترپردیش کے ضلع علیگڑھ کی عیدگاہ اور مساجد میں بھی عید الفطر کی نماز ادا کی گئی۔ شاہجمال عیدگاہ میں لاکھوں لوگوں نے بھاری پولیس فورس اور فوجی دستوں کی موجودگی میں پرامن طریقے سے نماز ادا کی۔ نماز کے دوران لاکھوں نمازیوں نے ملک میں امن و امان کی دعائیں بھی کیں۔
عید الفطر کی نماز کے حوالے سے حکومتی ہدایات کے مطابق ضلع انتظامیہ اور میونسپل کارپوریشن کی جانب سے انتظامات کیے گئے تھے اور نمازیوں کو سڑکوں پر نماز نہ پڑھنے کی بھی ہدایت کی گئی تھی۔ حکومتی ہدایات اور انتظامیہ کی طرف سے دی گئی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے آج لاکھوں لوگوں نے شاہجمال عیدگاہ میں پرامن طریقے سے نماز عید ادا کی اور ملک میں امن و امان کی دعائیں مانگیں۔
مسلمانوں نے عید کی نماز تو ادا کرلی لیکن کہیں نہ کہیں سڑک پر نماز ادا کرنے سے روکنے پر ان میں ناراضگی بھی دیکھی گئی۔ حالانکہ شہر مفتی کی جانب سے بھی عوام سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ حکومت کی ہدایت پر عمل کریں اور سڑکوں پر نماز ادا نہیں کریں۔ اسی لیے شاہجمال کی دونوں پرانی اور نئی عیدگاہ میں دو مختلف وقت پر نماز ادا کی گئی۔
نمازیوں کو سڑکوں پر نماز ادا کرنے سے روکنے کے لیے بریکیڈ لگائے گئے اور پولیس تعینات کی گئی تھی۔ اسی لیے نمازیوں کے زبان پر حکومت سے یہ سوال تھا کہ صرف مسلمانوں کو ہی کیوں سڑک پر عبادت کرنے سے روکا جا رہا ہے جب کہ دیگر مذاہب کے لوگ سڑکوں پر گھنٹوں تک راستہ روک کر لاؤڈ اسپیکر اور ڈی جے کے ساتھ اپنی مذہبی تقریب کا اہتمام کرتے ہیں۔ ان پر کوئی پابندی کیوں نہیں لگائی جاتی۔
مزید پڑھیں: ملک بھر میں عید کا جشن: لوگوں نے نماز دوگانہ ادا کی اور ایک دوسرے کو مبارکباد پیش کی
صدر جمہوریہ مرمو، پی ایم مودی سمیت دیگر رہنماؤں نے عید کی تہنیت پیش کی