ETV Bharat / state

دہلی ہائی کورٹ نے کیجریوال کی عرضی پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھا - High Court decision on Kejriwal - HIGH COURT DECISION ON KEJRIWAL

مبینہ شراب پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں دہلی ہائی کورٹ نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی اس عرضی پر بدھ کو اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا جس میں انہوں نے اپنی گرفتاری کو چیلنج کیا تھا اور عبوری راحت مانگی تھی۔

THE DELHI HIGH COURT RESERVED ITS DECISION ON KEJRIWAL'S PLEA
THE DELHI HIGH COURT RESERVED ITS DECISION ON KEJRIWAL'S PLEA
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 4, 2024, 10:42 AM IST

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے مبینہ شراب پالیسی گھپلہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی اس عرضی پر بدھ کو اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا جس میں انہوں نے اپنی گرفتاری کو چیلنج کیا تھا اور عبوری راحت مانگی تھی۔

جسٹس سورن کانتا شرما کی سنگل بنچ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو اور مسٹر کیجریوال کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی کے دلائل کو تفصیل سے سننے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

مسٹر کیجریوال کو ای ڈی نے 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔

پیر (یکم اپریل) کو یہاں کی ایک خصوصی عدالت نے وزیر اعلیٰ کو 15 اپریل تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا تھا۔ وہ دہلی کی تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ اس سے پہلے یکم اپریل کو راؤز ایونیو میں واقع کاویری باویجا کی خصوصی عدالت نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد مسٹر کیجریوال کو عدالتی تحویل میں بھیجنے کا حکم جاری کیا تھا۔ مسٹر کیجریوال پہلے لیڈر ہیں جنہیں وزیر اعلیٰ کے عہدے پر رہتے ہوئے گرفتار کیا گیا، اس کے بعد تفتیشی ایجنسی کی تحویل میں بھیجا گیا اور بھر جیل بھیج دیا گیا۔

مرکزی ایجنسی نے مسٹر کیجریوال کو 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا اور انہیں اگلے دن (22 مارچ) کو خصوصی عدالت میں پیش کیا تھا، جہاں انہیں 28 مارچ تک پوچھ گچھ کے لیے ای ڈی کی حراست میں رکھنے کا حکم دیا گیا تھا۔ ای ڈی نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ کیجریوال کو ان کی تحویل میں دیا جائے چنانچہ عدالت نے 28 مارچ کو ای ڈی کی دوسری درخواست پر مسٹر کیجریوال کی توسیع یکم اپریل تک بڑھا دی تھی۔

22 مارچ کو خصوصی عدالت کے سامنے ای ڈی نے وزیر اعلیٰ پر مبینہ شراب پالیسی 2021-2022 (جسے بعد میں منسوخ کر دیا گیا تھا)گھپلے کے اہم 'سازشی اور ماسٹر مائنڈ' ہونے کا الزام لگایا تھا ۔ مسٹر کیجریوال کے وکلاء نے تب ان الزامات کو خارج کرتے ہوئے سخت اعتراض ظاہر کیا تھا۔ مسٹر کیجریوال کی گرفتاری سے قبل بھارت راشٹرا سمیتی کے لیڈر اور تلنگانہ کے سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی بیٹی کے کویتا کو ای ڈی نے 15 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ وہ عدالتی حراست میں دہلی کی تہاڑ جیل میں بند ہیں۔

ان دو اہم لیڈروں سے پہلے ای ڈی نے اے اے پی کے لیڈر اور دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو گزشتہ ایک سال کے دوران اسی معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ مسٹر سنگھ کو سپریم کورٹ نے 2 اپریل کو ضمانت دے دی تھی۔

سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے 17 اگست 2022 کو سال 2021-22 کے لیے ایکسائز پالیسی (شراب کی پالیسی) کی تشکیل اور نفاذ میں بے ضابطگیوں کا الزام لگاتے ہوئے ایک کیس درج کیا تھا۔ اسی بنیاد پر ای ڈی نے 22 اگست 2022 کو کیس درج کیا تھا۔ ای ڈی کا دعویٰ ہے کہ اے اے پی کے سرکردہ قائدین مسٹر کیجریوال اور مسٹر سیسودیا سمیت دیگر نے غیر قانونی کمائی کے لئے ’’سازش‘‘ کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے مبینہ شراب پالیسی گھپلہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی اس عرضی پر بدھ کو اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا جس میں انہوں نے اپنی گرفتاری کو چیلنج کیا تھا اور عبوری راحت مانگی تھی۔

جسٹس سورن کانتا شرما کی سنگل بنچ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو اور مسٹر کیجریوال کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی کے دلائل کو تفصیل سے سننے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

مسٹر کیجریوال کو ای ڈی نے 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔

پیر (یکم اپریل) کو یہاں کی ایک خصوصی عدالت نے وزیر اعلیٰ کو 15 اپریل تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا تھا۔ وہ دہلی کی تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ اس سے پہلے یکم اپریل کو راؤز ایونیو میں واقع کاویری باویجا کی خصوصی عدالت نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد مسٹر کیجریوال کو عدالتی تحویل میں بھیجنے کا حکم جاری کیا تھا۔ مسٹر کیجریوال پہلے لیڈر ہیں جنہیں وزیر اعلیٰ کے عہدے پر رہتے ہوئے گرفتار کیا گیا، اس کے بعد تفتیشی ایجنسی کی تحویل میں بھیجا گیا اور بھر جیل بھیج دیا گیا۔

مرکزی ایجنسی نے مسٹر کیجریوال کو 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا اور انہیں اگلے دن (22 مارچ) کو خصوصی عدالت میں پیش کیا تھا، جہاں انہیں 28 مارچ تک پوچھ گچھ کے لیے ای ڈی کی حراست میں رکھنے کا حکم دیا گیا تھا۔ ای ڈی نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ کیجریوال کو ان کی تحویل میں دیا جائے چنانچہ عدالت نے 28 مارچ کو ای ڈی کی دوسری درخواست پر مسٹر کیجریوال کی توسیع یکم اپریل تک بڑھا دی تھی۔

22 مارچ کو خصوصی عدالت کے سامنے ای ڈی نے وزیر اعلیٰ پر مبینہ شراب پالیسی 2021-2022 (جسے بعد میں منسوخ کر دیا گیا تھا)گھپلے کے اہم 'سازشی اور ماسٹر مائنڈ' ہونے کا الزام لگایا تھا ۔ مسٹر کیجریوال کے وکلاء نے تب ان الزامات کو خارج کرتے ہوئے سخت اعتراض ظاہر کیا تھا۔ مسٹر کیجریوال کی گرفتاری سے قبل بھارت راشٹرا سمیتی کے لیڈر اور تلنگانہ کے سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی بیٹی کے کویتا کو ای ڈی نے 15 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ وہ عدالتی حراست میں دہلی کی تہاڑ جیل میں بند ہیں۔

ان دو اہم لیڈروں سے پہلے ای ڈی نے اے اے پی کے لیڈر اور دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو گزشتہ ایک سال کے دوران اسی معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ مسٹر سنگھ کو سپریم کورٹ نے 2 اپریل کو ضمانت دے دی تھی۔

سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے 17 اگست 2022 کو سال 2021-22 کے لیے ایکسائز پالیسی (شراب کی پالیسی) کی تشکیل اور نفاذ میں بے ضابطگیوں کا الزام لگاتے ہوئے ایک کیس درج کیا تھا۔ اسی بنیاد پر ای ڈی نے 22 اگست 2022 کو کیس درج کیا تھا۔ ای ڈی کا دعویٰ ہے کہ اے اے پی کے سرکردہ قائدین مسٹر کیجریوال اور مسٹر سیسودیا سمیت دیگر نے غیر قانونی کمائی کے لئے ’’سازش‘‘ کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.