ETV Bharat / state

گیا میں حق تعلیم ایکٹ کے تحت داخلہ کا عمل شروع کردیا گیا - Right to Education Act

حق تعلیم ایکٹ کے تحت داخلہ شروع ہوگیا ہے۔ 5 جولائی سے 15 جولائی تک داخلہ اور کاغذات کی تصدیق کا عمل ہوگا۔ منتخب طلبہ کی فہرست جاری کردی گئی ہے۔ ضلع میں اس سیشن میں 1386 طلبہ کا داخلہ ہوگا۔ 15 جولائی کے بعد پھر سے درخواست لیے جائیں گے۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 6, 2024, 5:34 PM IST

The admission process has been started under the Right to Education Act
حق تعلیم ایکٹ کے تحت داخلہ کا عمل شروع کردیا گیا ہے (ETV Bharat Urdu)

گیا: ریاست بہار میں تعلیمی سیشن 2024-25 کے تحت' حق تعلیم ایکٹ' کے تحت پرائیویٹ اسکولوں میں پسماندہ اور اقتصادی کمزور طبقات کے بچوں کے داخلے کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ ڈسٹرک ایجوکیشن آفس نے منتخب طلباء و طالبات کی فہرست آن لائن اور آف لائن جاری کردیا ہے۔ ضلع گیا میں 1300 سے زائد طلباء و طالبات کا انتخاب ہوا ہے۔ جسے حکومت بہار نجی اسکولوں میں مفت تعلیم دلائے گی۔ پہلی بار ریاست میں پورٹل کے توسط سے درخواست مانگی گئی تھی اور اسی کے تحت آن لائن قرعہ اندازی ہوئی، ریاست کے محکمۂ تعلیم کے ہیڈ کوارٹر سے اس بار سارا عمل کرایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ویتنام سے سہیل کی جسد خاکی بودھ گیا پہنچی - Body Of Suhail Brought To Gaya

گیان دیپ پورٹل

گیان دیپ پورٹل پر یکم جون سے یکم جولائی تک داخلہ نامزدگی کے لیے آن لائن درخواست مانگی گئی تھی۔ 5 جولائی سے 15 جولائی تک پہلے مرحلے کے تحت داخلہ کا عمل ہوگا، پورے بہار میں گیا ضلع اول رہا ہے، یہاں ضلع میں سب سے زیادہ 2565 درخواستیں موصول ہوئی تھیں جن میں 1387 طلباء و طالبات کا انتخاب ہوا ہے۔ ان 1387 طلباء و طالبات محکمۂ تعلیم کے ساتھ ضلع کے رجسٹرڈ 353 نجی اسکولوں میں داخلہ دلایا جائے گا۔ اس میں شہر سے لےکر دیہاتوں تک کے اسکول شامل ہیں

کلاس ون سے ہوتا ہے داخلہ
حق تعلیم ایکٹ کے تحت کلاس ون کے لئے داخلہ ہوتا ہے اور اس ایکٹ کے تحت ابھی ون سے لیکر کلاس 8 تک کی ہی پڑھائی کی ذمہ داری حکومت اٹھاتی ہے۔ لیکن داخلہ کلاس ون کا ہی ہوتا ہے۔ اس ایکٹ کی روشنی میں کئی اصول و ضوابط ہیں۔ پہلے یہ کہ اسٹوڈنٹس اسی ضلع کا ہو اور اسکے ادھار کارڈ، پیدائش سرٹیفیکٹ، ذاتی سرٹیفیکٹ اور انکم سرٹیفیکٹ ہونا ضروری ہے۔ انکم میں درج فہرست ذات و قبائل کے لیے سالانہ ایک لاکھ تک کی آمدنی کی شرط ہے۔ جب کہ جنرل غریب بچوں کے لیے 2 لاکھ روپے تک کی ہی سالانہ آمدنی ہو

بلاک سطح پر ہوگی تصدیق
حق تعلیم ایکٹ کے تحت رواں سیشن کے لیے جن 1387 کا انتخاب ہوا ہے۔ ان کے داخلہ کے لئے آخری تاریخ پندرہ جولائی ہے۔ تاہم اس سے قبل اپنے کاغذات کی جانچ کرا نی ہوگی۔ محکمۂ تعلیم کے بلاک ایجوکیشن افسر کو اسکی ذمہ داری دی گئی ہے۔ جو جس بلاک کے ایجوکیشن افسر ہیں وہ اپنے بلاک میں برتھ سرٹیفیکٹ ،ذات سرٹیفیکٹ ،پتہ اور انکم سرٹیفیکٹ کی تصدیق کریں گے، اسکے بعد اسکول بھی اسکی تصدیق کرتے ہیں اور اسکے بعد داخلہ کا عمل شروع ہوتا ہے

پھر نکلے گا فارم
حق تعلیم ایکٹ کے تحت پندرہ جولائی کے بعد سے پھر درخواست مانگی جائے گی۔ حالانکہ اسکے لیے ابھی محکمۂ تعلیم سے مکتوب جاری نہیں ہوا ہے۔ ڈی پی او درگا پرساد نے بتایا کہ دو تین دنوں کے اندر ہی دوسری تاریخ کے تعلق سے گائیڈ لائن جاری ہوجائے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست بھر میں 1 جون سے گیان پورٹل پر آن لائن اپلائی کیا گیا۔ آن لائن درخواست کی رفتار سست ہونے کی وجہ سے اس کی تاریخ دو بار بڑھائی بھی گئی۔ ساتھ ہی آر ٹی ای کے تحت نامزدگی کے عمل کی بھی تشہیر کی گئی اور یکم جولائی تک درخواستیں لی گئیں، جس میں گیا ضلع نے سب سے زیادہ درخواستیں موصول کیں۔ جب کہ ویشالی ضلع دوسرے نمبر پر رہا۔ اس ضلع میں 2071 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ بہار بھر میں 11047 رجسٹرڈ پرائیویٹ اسکولوں میں داخلہ کے لیے 23ہزار 826 درخواستیں موصول ہوئیں، جن میں سے 13523 لڑکے اور 10 ہزار 303 لڑکیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 5 جولائی سے 15 جولائی تک گیا ضلع میں منتخب بچوں کی تصدیق اور اسکول کے اندراج کا عمل مکمل کیا جائے گا۔ پانچ فیصد معذور بچوں کے لیے سیٹ مخصوص ہیں۔

اقلیتی اسکولوں پر نافذ نہیں
آرٹی آئی کے تحت سبھی طبقے کے غریب بچے و بچیوں کونجی اسکولوں میں پڑھایا جاتا ہے تاہم اس ایکٹ کے تحت اقلیتی اسکول نہیں آتے ہیں۔ اقلیتی اسکولوں میں اس ایکٹ کے داخلہ نہیں ہوتا ہے حالانکہ اقلیتی طبقہ کے غریب بچے اس ایکٹ سے استعفادہ کرسکتے ہیں اور وہ دوسرے اسکولوں میں داخلہ لے سکتے ہیں۔ 1387 میں مسلم لڑکے و لڑکیاں ہیں تاہم اسکی تعداد پوچھے جانے پر ضلع ایجوکیشن دفتر کی جانب سے نہیں بتائی گئی۔ کہا گیا کہ آن لائن عمل ہے اور کوئی ریزرو کا معاملہ نہیں ہے اسلیے بغیر گنتی کے بتایا جانا مشکل ہے تاہم یہ ضرور ہے کہ مسلم بچوں کی بھی تعداد ہے جنکا انتخاب ہوا ہے۔ واضح ہوکہ اس ایکٹ کے تحت کلاس ون کے لیے داخلہ ہوتا ہے اور حکومت نجی اداروں کو فیس ادا کرتی ہے تاہم یہ فیس ہوتی ہے جتنی فیس ایک سال میں سرکاری اسکول میں کلاس ون کے ایک طالب علم پر خرچ ہوتا ہے۔ اوسطا ایک بچے پر حکومت 5 ہزار روپیے ادا کرتی ہے۔

گیا: ریاست بہار میں تعلیمی سیشن 2024-25 کے تحت' حق تعلیم ایکٹ' کے تحت پرائیویٹ اسکولوں میں پسماندہ اور اقتصادی کمزور طبقات کے بچوں کے داخلے کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ ڈسٹرک ایجوکیشن آفس نے منتخب طلباء و طالبات کی فہرست آن لائن اور آف لائن جاری کردیا ہے۔ ضلع گیا میں 1300 سے زائد طلباء و طالبات کا انتخاب ہوا ہے۔ جسے حکومت بہار نجی اسکولوں میں مفت تعلیم دلائے گی۔ پہلی بار ریاست میں پورٹل کے توسط سے درخواست مانگی گئی تھی اور اسی کے تحت آن لائن قرعہ اندازی ہوئی، ریاست کے محکمۂ تعلیم کے ہیڈ کوارٹر سے اس بار سارا عمل کرایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ویتنام سے سہیل کی جسد خاکی بودھ گیا پہنچی - Body Of Suhail Brought To Gaya

گیان دیپ پورٹل

گیان دیپ پورٹل پر یکم جون سے یکم جولائی تک داخلہ نامزدگی کے لیے آن لائن درخواست مانگی گئی تھی۔ 5 جولائی سے 15 جولائی تک پہلے مرحلے کے تحت داخلہ کا عمل ہوگا، پورے بہار میں گیا ضلع اول رہا ہے، یہاں ضلع میں سب سے زیادہ 2565 درخواستیں موصول ہوئی تھیں جن میں 1387 طلباء و طالبات کا انتخاب ہوا ہے۔ ان 1387 طلباء و طالبات محکمۂ تعلیم کے ساتھ ضلع کے رجسٹرڈ 353 نجی اسکولوں میں داخلہ دلایا جائے گا۔ اس میں شہر سے لےکر دیہاتوں تک کے اسکول شامل ہیں

کلاس ون سے ہوتا ہے داخلہ
حق تعلیم ایکٹ کے تحت کلاس ون کے لئے داخلہ ہوتا ہے اور اس ایکٹ کے تحت ابھی ون سے لیکر کلاس 8 تک کی ہی پڑھائی کی ذمہ داری حکومت اٹھاتی ہے۔ لیکن داخلہ کلاس ون کا ہی ہوتا ہے۔ اس ایکٹ کی روشنی میں کئی اصول و ضوابط ہیں۔ پہلے یہ کہ اسٹوڈنٹس اسی ضلع کا ہو اور اسکے ادھار کارڈ، پیدائش سرٹیفیکٹ، ذاتی سرٹیفیکٹ اور انکم سرٹیفیکٹ ہونا ضروری ہے۔ انکم میں درج فہرست ذات و قبائل کے لیے سالانہ ایک لاکھ تک کی آمدنی کی شرط ہے۔ جب کہ جنرل غریب بچوں کے لیے 2 لاکھ روپے تک کی ہی سالانہ آمدنی ہو

بلاک سطح پر ہوگی تصدیق
حق تعلیم ایکٹ کے تحت رواں سیشن کے لیے جن 1387 کا انتخاب ہوا ہے۔ ان کے داخلہ کے لئے آخری تاریخ پندرہ جولائی ہے۔ تاہم اس سے قبل اپنے کاغذات کی جانچ کرا نی ہوگی۔ محکمۂ تعلیم کے بلاک ایجوکیشن افسر کو اسکی ذمہ داری دی گئی ہے۔ جو جس بلاک کے ایجوکیشن افسر ہیں وہ اپنے بلاک میں برتھ سرٹیفیکٹ ،ذات سرٹیفیکٹ ،پتہ اور انکم سرٹیفیکٹ کی تصدیق کریں گے، اسکے بعد اسکول بھی اسکی تصدیق کرتے ہیں اور اسکے بعد داخلہ کا عمل شروع ہوتا ہے

پھر نکلے گا فارم
حق تعلیم ایکٹ کے تحت پندرہ جولائی کے بعد سے پھر درخواست مانگی جائے گی۔ حالانکہ اسکے لیے ابھی محکمۂ تعلیم سے مکتوب جاری نہیں ہوا ہے۔ ڈی پی او درگا پرساد نے بتایا کہ دو تین دنوں کے اندر ہی دوسری تاریخ کے تعلق سے گائیڈ لائن جاری ہوجائے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست بھر میں 1 جون سے گیان پورٹل پر آن لائن اپلائی کیا گیا۔ آن لائن درخواست کی رفتار سست ہونے کی وجہ سے اس کی تاریخ دو بار بڑھائی بھی گئی۔ ساتھ ہی آر ٹی ای کے تحت نامزدگی کے عمل کی بھی تشہیر کی گئی اور یکم جولائی تک درخواستیں لی گئیں، جس میں گیا ضلع نے سب سے زیادہ درخواستیں موصول کیں۔ جب کہ ویشالی ضلع دوسرے نمبر پر رہا۔ اس ضلع میں 2071 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ بہار بھر میں 11047 رجسٹرڈ پرائیویٹ اسکولوں میں داخلہ کے لیے 23ہزار 826 درخواستیں موصول ہوئیں، جن میں سے 13523 لڑکے اور 10 ہزار 303 لڑکیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 5 جولائی سے 15 جولائی تک گیا ضلع میں منتخب بچوں کی تصدیق اور اسکول کے اندراج کا عمل مکمل کیا جائے گا۔ پانچ فیصد معذور بچوں کے لیے سیٹ مخصوص ہیں۔

اقلیتی اسکولوں پر نافذ نہیں
آرٹی آئی کے تحت سبھی طبقے کے غریب بچے و بچیوں کونجی اسکولوں میں پڑھایا جاتا ہے تاہم اس ایکٹ کے تحت اقلیتی اسکول نہیں آتے ہیں۔ اقلیتی اسکولوں میں اس ایکٹ کے داخلہ نہیں ہوتا ہے حالانکہ اقلیتی طبقہ کے غریب بچے اس ایکٹ سے استعفادہ کرسکتے ہیں اور وہ دوسرے اسکولوں میں داخلہ لے سکتے ہیں۔ 1387 میں مسلم لڑکے و لڑکیاں ہیں تاہم اسکی تعداد پوچھے جانے پر ضلع ایجوکیشن دفتر کی جانب سے نہیں بتائی گئی۔ کہا گیا کہ آن لائن عمل ہے اور کوئی ریزرو کا معاملہ نہیں ہے اسلیے بغیر گنتی کے بتایا جانا مشکل ہے تاہم یہ ضرور ہے کہ مسلم بچوں کی بھی تعداد ہے جنکا انتخاب ہوا ہے۔ واضح ہوکہ اس ایکٹ کے تحت کلاس ون کے لیے داخلہ ہوتا ہے اور حکومت نجی اداروں کو فیس ادا کرتی ہے تاہم یہ فیس ہوتی ہے جتنی فیس ایک سال میں سرکاری اسکول میں کلاس ون کے ایک طالب علم پر خرچ ہوتا ہے۔ اوسطا ایک بچے پر حکومت 5 ہزار روپیے ادا کرتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.