رنگاریڈی: رنگا ریڈی ضلے کے معین آباد میں واقع چیکور گاؤں میں مسلسل دوسرے دن بھی کشیدگی دیکھنے کو ملی۔ دراصل گذشتہ روز یہاں مسمار کی گئی مسجد کی تعمیر نو کے خلاف بجرنگ دل کے ارکان نے احتجاج شروع کر دیا۔ ہندو تنظیم کے ارکان نے مسمار شدہ مسجد کی جگہ پر نئے تعمیر شدہ ڈھاچے کو گراتے ہوئے 'چلو معین آباد' احتجاج کی کال دی تھی۔ پولیس نے امن و امان برقرار رکھنے کے لیے علاقے میں دفعہ 144 نافذ کر دیا۔ بجرنگ دل کے احتجاج کے پیش نظر کسی بھی قسم کی پریشانی کو روکنے کے لیے بڑی تعداد میں پولیس کو تعینات کیا گیا۔
مظاہرین نے دھمکی دی کہ وہ یہاں پر تعمیر ہونے والے کسی بھی قِسم کے مستقل ڈھانچے کو گرا دیں گے۔ منگل کے روز بھی بجرنگ دل کے ارکان آس پاس کے ایک مندر میں جمع ہوئے اور مسجد کی تعمیر نو کے لیے احتجاج کرنے لگے۔ معین آباد مسجد کے سنگ بنیاد کے بعد ہندو تنظیم نے چُلو معین آباد احتجاج کی کال دی تھی۔ احتجاج کی کال کے پیش نظر پولیس انتظامیہ نے امن و امان برقرار رکھنے اور کشیدگی میں اضافے کو روکنے کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دیا تھا۔ علاقے میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو قابو کرنے کے لیے بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ سے ناخوش چار وزرائے اعلیٰ نے نیتی آیوگ کی میٹنگ کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا
احتجاج کر رہے ہندو تنظیموں کے ارکان نے دھمکی دی کہ یہاں تعمیر ہونے والے کسی بھی قِسم کے مستقل ڈھانچے کو مسمار کر دیں گے۔ منگل کے روز بھی مظاہرین ایک مقامی مندر کے پاس اکھٹا ہو کر مسجد کی تعمیر نو کے خلاف احتجاج کرنے لگے۔ وہ سڑکوں پر دھرنا دینے کے مقصد سے بیٹھ گئے۔ لیکن پولیس نے مظاہرین کو جلد ہی منتشر کر دیا۔