نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منی لانڈرنگ کے ایک معاملے میں ملزم دہلی کے سابق وزیر ستیندر جین کی باقاعدہ ضمانت کی عرضی پیر کو مسترد کر دی اور انہیں جیل حکام کے سامنے خودسپردگی کا حکم دیا۔ جسٹس بیلا ایم ترویدی اور پنکج متھل کی بنچ نے مئی 2023 سے علاج کے لیے (طبی بنیادوں پر) ضمانت پرچل رہے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے لیڈر جین کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا اور متعلقہ جیل حکام کے سامنے خودسپردگی کرنے کا حکم دیا۔
سپریم کورٹ نے 17 جنوری کو سابق وزیر جین کی درخواست ضمانت پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ اے اے پی لیڈر نے باقاعدہ ضمانت کی درخواست 6 اپریل 2023 کو دہلی ہائی کورٹ کی طرف سے مسترد ہونے کے بعد سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے مبینہ طورپر چار کمپنیوں کے ذریعے منی لانڈرنگ کے الزام میں مئی 2022 میں جین کو گرفتار کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے دہلی کی اے اے پی حکومت کے سابق وزیر جین کو گزشتہ سال مئی میں طبی بنیادوں پر عبوری ضمانت دی تھی۔ اس کے بعد عدالت نے ان کی عبوری ضمانت کی مدت میں توسیع کی درخواست منظور کرتے ہوئے کئی بار راحت دی تھی۔
ای ڈی نے جین کو انسداد بدعنوانی ایکٹ کے تحت 2017 میں ان کے خلاف سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی ایف آئی آر کی بنیاد پر مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا تھا۔ سی بی آئی کے ذریعہ درج کیس میں انہیں 6 ستمبر 2019 کو ٹرائل کورٹ کے ذریعہ باقاعدہ ضمانت دی گئی تھی۔ سابق وزیر جین نے تمام الزامات سے انکار کیا ہے۔
یو این آئی