اورنگ آباد (مہاراشٹر): شان رسالت میں گستاخی کے ملزم رام گری کی حمایت کرنے اور مسلم سماج کے ساتھ بھید بھاؤ کے الزام میں اورنگ آباد سے شیوسینا شندے گروپ کے رکن اسمبلی سنجے شرساٹ کے خلاف ایس ڈی پی آئی نے احتجاج کیا۔ مظاہرین نے کا الزام ہے کہ وہ مسلم سماج کے ساتھ کھلے عام تعصب برتتے ہیں۔ اس معاملے پر مغربی اورنگ آباد سے شیوسینا ایم ایل اے سنجے شرساٹ کے خلاف سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) کی اورنگ آباد یونٹ نے سخت کارروائی کی مانگ کی ہے۔
مہراشٹر کے شہر اورنگ آباد میں ایس ڈی پی آئی پارٹی کے کارکنان بڑی تعداد میں کالے جھنڈوں کے ساتھ احتجاج کے لیے شیوسینا کے رکن اسمبلی سنجے شرساٹ کے آفس کی جانب روانہ ہوئے، جسے پولیس انتظامیہ نے روک دیا اور ایس ڈی پی آئی نے بھی قانون کا احترام کرتے ہوئے اپنے احتجاج کو واپس لے لیا۔
اس تعلق سے ایس ڈی پی آئی کے ریاستی صدر نے بتایا کہ اس معاملے کے بعد ایس ڈی پی آئی نے سنجے شرساٹ کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے پولیس کمشنر کو ایک میمورنڈم بھی پیش کیا اور حیرت کا اظہار کیا کہ ایک آئینی عہدے پر بیٹھا ہوا شخص کیسے یہ سب کرسکتا ہے؟
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ شیوسینا کے رکن اسمبلی سنجے ایک مخصوص طبقے کے خلاف کھلے عام بھید بھاؤ کرتے ہیں جو قانون کے بھی خلاف ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ سنجے شرساتھ کے اس قدم سے آئینی عہدے کا وقار مجروح ہوا ہے، اس لیے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔
ایس ڈی پی آئی لیڈران کا یہ بھی کہنا ہے کہ احتجاج کے پیش نظر سنجے شرساٹ نے کچھ لوگوں کو آفس میں پہلے ہی جمع کرلیا تھا، جس سے اورنگ آباد شہر میں حالات بگڑنے کا اندیشہ تھا، اسی وجہ سے پولیس نے اس احتجاج کو واپس لینے کی گزارش کی اور اس احتجاج کو وہاں روک دیا گیا۔