ETV Bharat / state

سال 2024 میں عوام من کی بات نہیں آئین کی بات سننا چاہتے ہیں: اکھلیش یادو - Akhilesh Yadav on BJP

author img

By UNI (United News of India)

Published : Apr 28, 2024, 10:43 PM IST

اترپردیش کے سابق وزیراعلیٰ و سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے اتوار کو کہا کہ سال 2024 کے لوک سبھا الیکشن میں لوگ من کی بات نہیں، آئین کی بات سننا چاہتے ہیں۔

SP chief Akhilesh Yadav
سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو

مرادآباد: سماجوادی پارٹی سربراہ نے اتوار کو سنبھل لوک سبھا حلقے کے بلاری میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مغرب سے ہوا پلٹنے کی خبر لگتے ہی بی جے پی کی بولی بھی بدل گئی۔

انھوں نے دعویٰ کیا کہ 400 پار کا نعرہ دینے والی بی جے پی پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد سے اس نعرے کو بھول گئی کیونکہ تیسرے مرحلے کی ووٹنگ میں کسی بھی سیٹ پر بی جے پی امیدوار جیت نہیں رہے ہیں۔

اکھلیش یادو نے کہا کہ اترپردیش میں پیپر لیک ہوگئے جس سے 60ہزار نوجوان کی امیدوں پر پانی پھر گیا۔ اگنی ویر اسکیم سے بھی نوجوانوں میں سرکار سے ناراضگی ہے۔ اس سے سبھی سیٹوں پر بی جے پی کو دو لاکھ 25 ہزار ووٹ کم ہوگیا۔

مرکزی حکومت کی کسان مخالف پالیسیوں کے سلسلے میں سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کسانوں کی آمدنی دو گنی کرنے کی بی جے پی کے بھروسے کا کیا ہوا؟َ آمدنی دو گنی تو نہیں ہوئی فصل کی صحیح قیمت بھی نہیں ملی۔ ڈیزل ، پٹرول، کھاد، جرائم کش ادویہ اور بجلی مہنگی ضرور ہوگئی۔ فی بوری یوریا کم کر کے کسان سمان ندھی دینا بھی سمجھ سے پرے ہے۔

یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت سرمایہ داروں کا قرضہ معاف کرنے میں دیری نہیں کرتی۔ انڈیا اتحاد کی حکومت بننے پر کسانوں کا قرض معاف کریں گے۔ ایس پی سربراہ نے کہا کہ کسان کی خوشحالی کے بغیر ترقی یافتہ بھارت کا تصور بے معنی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ سنبھل پارلیمانی سیٹ سے سماجوادی پارٹی سے انڈیا اتحاد کے امیدوار سابق ایم پی مرحوم شفیق الرحمان برق کے پوتے و کندرکی اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے ضیاء الرحمان برق امیدوار ہیں۔

سنبھل لوک سبھا سیٹ سے سماج وادی پارٹی سے ایم پی شفیق الرحمان برق(94) کو اتحاد کا امیدوار بنایا تھا۔ اچانک ان کے انتقال کے بعد ان کے پوتے ضیاء الرحمان برق کو لوک سبھا امیدوار بنایا ہے۔ یہاں سات مئی کو تیسرے مرحلے کے لئے ووٹنگ ہونی ہے۔ مرادآباد ڈویژن کی سنبھل لوک سبھا سیٹ سے مرادآباد اسمبلی کی دو سیٹیں کندرکی اور بلاری شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اکھلیش یادو کی بیٹی ماں کی حمایت میں عوام سے ملنے میدان میں اتر گئی

مرادآباد: سماجوادی پارٹی سربراہ نے اتوار کو سنبھل لوک سبھا حلقے کے بلاری میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مغرب سے ہوا پلٹنے کی خبر لگتے ہی بی جے پی کی بولی بھی بدل گئی۔

انھوں نے دعویٰ کیا کہ 400 پار کا نعرہ دینے والی بی جے پی پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد سے اس نعرے کو بھول گئی کیونکہ تیسرے مرحلے کی ووٹنگ میں کسی بھی سیٹ پر بی جے پی امیدوار جیت نہیں رہے ہیں۔

اکھلیش یادو نے کہا کہ اترپردیش میں پیپر لیک ہوگئے جس سے 60ہزار نوجوان کی امیدوں پر پانی پھر گیا۔ اگنی ویر اسکیم سے بھی نوجوانوں میں سرکار سے ناراضگی ہے۔ اس سے سبھی سیٹوں پر بی جے پی کو دو لاکھ 25 ہزار ووٹ کم ہوگیا۔

مرکزی حکومت کی کسان مخالف پالیسیوں کے سلسلے میں سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کسانوں کی آمدنی دو گنی کرنے کی بی جے پی کے بھروسے کا کیا ہوا؟َ آمدنی دو گنی تو نہیں ہوئی فصل کی صحیح قیمت بھی نہیں ملی۔ ڈیزل ، پٹرول، کھاد، جرائم کش ادویہ اور بجلی مہنگی ضرور ہوگئی۔ فی بوری یوریا کم کر کے کسان سمان ندھی دینا بھی سمجھ سے پرے ہے۔

یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت سرمایہ داروں کا قرضہ معاف کرنے میں دیری نہیں کرتی۔ انڈیا اتحاد کی حکومت بننے پر کسانوں کا قرض معاف کریں گے۔ ایس پی سربراہ نے کہا کہ کسان کی خوشحالی کے بغیر ترقی یافتہ بھارت کا تصور بے معنی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ سنبھل پارلیمانی سیٹ سے سماجوادی پارٹی سے انڈیا اتحاد کے امیدوار سابق ایم پی مرحوم شفیق الرحمان برق کے پوتے و کندرکی اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے ضیاء الرحمان برق امیدوار ہیں۔

سنبھل لوک سبھا سیٹ سے سماج وادی پارٹی سے ایم پی شفیق الرحمان برق(94) کو اتحاد کا امیدوار بنایا تھا۔ اچانک ان کے انتقال کے بعد ان کے پوتے ضیاء الرحمان برق کو لوک سبھا امیدوار بنایا ہے۔ یہاں سات مئی کو تیسرے مرحلے کے لئے ووٹنگ ہونی ہے۔ مرادآباد ڈویژن کی سنبھل لوک سبھا سیٹ سے مرادآباد اسمبلی کی دو سیٹیں کندرکی اور بلاری شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اکھلیش یادو کی بیٹی ماں کی حمایت میں عوام سے ملنے میدان میں اتر گئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.