لکھنو: لکھنو کے حضرت گنج واقع نیشنل انٹر کالج کے میدان میں ریاستی سطح کی نمائش کا حکومت نے اہتمام کیا ہے جس میں متعدد ریاستوں میں منفرد شناخت رکھنے والی اشیاء کے نمائش اسٹال لگایا گیا ہے لیکن دور دراز سے ائے ہوئے دکاندار حکومت کی رویے سے سخت بیزار ہیں نمائش کو گزشتہ پانچ دن ہو گئے لیکن اس طرح سناٹے میں تبدیل ہے یہاں پر خریداروں کا نام و نشان نہیں ہے اس کی وجہ سے دکاندار شدید تشویش میں مبتلا ہیں۔
ای ٹی وی بھارت میں دکانداروں سے بات چیت کیا جموں و کشمیر سے ائے ہوئے وسیم بتاتے ہیں کہ گزشتہ پانچ دن سے یہ نمائش سناٹے میں تبدیل ہے یہاں کوئی خریدار نہیں ا رہا ہے وسیم جموں کشمیر میں منفرد شناخت رکھنے والےشال، کپڑے خواتین کے ملبوسات اور دیگر اشیاء فروخت کر رہے ہیں لیکن یہاں خریدار نہیں ہیں ان کا کہنا ہے کہ یو پی کے دیگر مقامات پر نمائش میں شرکت کیا جہاں پر کثیر تعداد میں لوگ کشمیری ملبوسات کو پسند کر رہے تھے اور کشمیری ملبوسات ان کی توجہ کا مرکز رہی ہے۔
وہیں مہاراشٹر کے ممبئی شہر سے ائے ہوئے عبدال بتاتے ہیں کہ ہم نے لیدر کے نمائش کا دوکان لگایا ہے ہم ہینڈ میڈ بیگ خواتین کے لیے پرس اور دیگر اشیا تیار کرتے ہیں جس کی مارکیٹنگ کھادی انڈیا کرتی ہے پانچ دن ہو گئے لیکن یہاں پر خریدار نہیں ا رہے ہیں جس کی وجہ سے ہم لوگ سخت پریشان ہیں۔ عبدال بتاتے ہیں کہ حکومت نے اس پیمانے پر اشتہارات نہیں لگائے ہوں گے یہی وجہ ہے کہ لوگوں کو معلوم ہی نہیں ہے کہ نمائش کا اہتمام کیا گیا ہے۔ قالین کے کاروباری بھدوہی کے نایاب بتاتے ہیں کہ ہر برس سے ریاستی سطح کی نمائش نشاط گنج میں لگایا جاتا تھا جہاں پر کثیر تعداد میں خریدار پہنچتے تھے رواں برس جگہ تبدیل کر دی گئی اور اشتہار بھی نہیں دیا گیا یہی وجہ ہے کہ ہم لوگوں کے اپنے اخراجات ہیں پیسے بھی خرچ ہو رہے ہیں اور کاروبار بھی نہیں چل رہا ہے۔
ریاستی سطح کی نمائش سناٹے میں تبدیل دوکاندار پریشان ، خریدار کا نام و نشان نہیں
State-level exhibition turned into chaos ای ٹی وی بھارت میں دکانداروں سے بات چیت کیا جموں و کشمیر سے ائے ہوئے وسیم بتاتے ہیں کہ گزشتہ پانچ دن سے یہ نمائش سناٹے میں تبدیل ہے۔
Published : Mar 13, 2024, 5:22 PM IST
لکھنو: لکھنو کے حضرت گنج واقع نیشنل انٹر کالج کے میدان میں ریاستی سطح کی نمائش کا حکومت نے اہتمام کیا ہے جس میں متعدد ریاستوں میں منفرد شناخت رکھنے والی اشیاء کے نمائش اسٹال لگایا گیا ہے لیکن دور دراز سے ائے ہوئے دکاندار حکومت کی رویے سے سخت بیزار ہیں نمائش کو گزشتہ پانچ دن ہو گئے لیکن اس طرح سناٹے میں تبدیل ہے یہاں پر خریداروں کا نام و نشان نہیں ہے اس کی وجہ سے دکاندار شدید تشویش میں مبتلا ہیں۔
ای ٹی وی بھارت میں دکانداروں سے بات چیت کیا جموں و کشمیر سے ائے ہوئے وسیم بتاتے ہیں کہ گزشتہ پانچ دن سے یہ نمائش سناٹے میں تبدیل ہے یہاں کوئی خریدار نہیں ا رہا ہے وسیم جموں کشمیر میں منفرد شناخت رکھنے والےشال، کپڑے خواتین کے ملبوسات اور دیگر اشیاء فروخت کر رہے ہیں لیکن یہاں خریدار نہیں ہیں ان کا کہنا ہے کہ یو پی کے دیگر مقامات پر نمائش میں شرکت کیا جہاں پر کثیر تعداد میں لوگ کشمیری ملبوسات کو پسند کر رہے تھے اور کشمیری ملبوسات ان کی توجہ کا مرکز رہی ہے۔
وہیں مہاراشٹر کے ممبئی شہر سے ائے ہوئے عبدال بتاتے ہیں کہ ہم نے لیدر کے نمائش کا دوکان لگایا ہے ہم ہینڈ میڈ بیگ خواتین کے لیے پرس اور دیگر اشیا تیار کرتے ہیں جس کی مارکیٹنگ کھادی انڈیا کرتی ہے پانچ دن ہو گئے لیکن یہاں پر خریدار نہیں ا رہے ہیں جس کی وجہ سے ہم لوگ سخت پریشان ہیں۔ عبدال بتاتے ہیں کہ حکومت نے اس پیمانے پر اشتہارات نہیں لگائے ہوں گے یہی وجہ ہے کہ لوگوں کو معلوم ہی نہیں ہے کہ نمائش کا اہتمام کیا گیا ہے۔ قالین کے کاروباری بھدوہی کے نایاب بتاتے ہیں کہ ہر برس سے ریاستی سطح کی نمائش نشاط گنج میں لگایا جاتا تھا جہاں پر کثیر تعداد میں خریدار پہنچتے تھے رواں برس جگہ تبدیل کر دی گئی اور اشتہار بھی نہیں دیا گیا یہی وجہ ہے کہ ہم لوگوں کے اپنے اخراجات ہیں پیسے بھی خرچ ہو رہے ہیں اور کاروبار بھی نہیں چل رہا ہے۔