امیٹھی: ایودھیا میں رام للا کی تقریب مکمل ہوگئی ہے۔ ملک اور دنیا بھر سے رام بھکت ان کے درشن کے لیے آرہے ہیں۔ کچھ عقیدت مند کئی کلومیٹر کا سفر پیدل طے کر رہے ہیں۔ ممبئی کی شبنم شیخ بھی ان میں سے ایک ہیں۔ مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھنے کے باوجود وہ بچپن سے ہی رام پر اٹل یقین رکھتی ہیں۔ برقع پہن کر اور زعفرانی جھنڈا لہراتے ہوئے وہ ممبئی سے پیدل ایودھیا کے لیے روانہ ہوئی ہیں۔ ہفتہ کو جب وہ امیٹھی پہنچی تو ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔ اس دوران انہوں نے مذہب کے نام پر سیاست کرنے والوں کو نشانہ بنایا۔ واضح طور پر کہا کہ آئین مجھے حق دیتا ہے، میں مندر کے ساتھ ساتھ چرچ بھی جا سکتی ہوں، ملک فتووں سے نہیں آئین سے چلتا ہے۔
ممبئی کی رہنے والی شبنم شیخ 21 دسمبر 2023 کو ممبئی سے پیدل ایودھیا کے لیے روانہ ہوئیں۔ وہ بی کام فرسٹ ایئر کی طالبہ ہے۔ اس کے دوست رمن راج شرما، ونیت پانڈے اور ایک اور نوجوان اس کے ساتھ ہیں۔ اب تک وہ 1500 کلومیٹر سے زیادہ کا سفر طے کر چکی ہیں۔ وہ یوپی میں داخل ہوگئی ہیں۔ وہ ہفتہ کو فتح پور کے راستے امیٹھی پہنچی تھی۔ اس دوران رام بھکتوں نے رانی گنج بازار میں جئے شری رام کے نعروں کے ساتھ ان کا استقبال کیا۔ پھولوں کی پتیاں بھی نچھاور کیں۔ اسے دیکھنے کے لیے لوگوں کا ہجوم جمع ہوگیا۔
اگر کسی مولانا کو کوئی مسئلہ ہے تو وہ مجھ سے بات کریں
شبنم نے میڈیا سے بات کا آغاز جئے شری رام کہہ کر کیا۔ اس موقع پر کہا کہ میں رام کی زیارت کے لیے پیدل جارہی ہیں۔ میرے سفر کے 38 دن مکمل ہو چکے ہیں۔ میرا رام جی پر یقین اچانک پیدا نہیں ہوا، مجھے بچپن سے ہی رام جی پر یقین ہے۔ میں خود کو ایک بھارتی سناتنی مسلمان سمجھتی ہوں۔ ممبئی میں جہاں میں رہتی ہوں وہ پورا علاقہ ہندوؤں کا ہے۔ میں بچپن سے ان کے درمیان پلی بڑھی ہوں۔ میں نے اذان کے ساتھ بھجن بھی سنے ہیں، اس لیے ان کا مجھ پر بہت اثر ہے۔
میں نے ہندوؤں کے ہر تہوار میں شرکت کی ہے۔ مہاراشٹر میں گنیش چترتھی بہت مشہور ہے۔ صرف میں ہی نہیں، میرا پورا خاندان گنپتی بپا جی کی تشریف آوری اور وسرجن میں مکمل تعاون کرتا ہے۔ مسلم مذہبی گرووں کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر شبنم شیخ نے کہا کہ ملک فتووں سے نہیں آئین سے چلتا ہے۔ اگر کسی مولانا کو مجھ سے کوئی مسئلہ ہے تو وہ براہ راست مجھ سے بات کریں۔ میں جواب دینے کے لیے تیار ہوں۔ اویسی جی اکثر کہتے ہیں کہ ملک فتووں سے نہیں آئین سے چلتا ہے۔ آئین مجھے مندر، مسجد اور چرچ جانے کا حق دیتا ہے۔
راستے میں کار سواروں کا احتجاج
شبنم کے دوست نے میڈیا کو بتایا کہ ہم سب آرہے ہیں۔ اس دوران ایک سفید رنگ کی کار امیٹھی سے ایک کلومیٹر پہلے ہمارے قریب آکر رکی۔ برقعہ پہنے دو خواتین تھیں۔ ان کے ساتھ ایک آدمی بھی تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر شبنم حجاب پہن کر جا رہی ہیں تو وہ اسلام کی توہین کر رہی ہیں۔ شبنم شیخ نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو شیئر کرکے اس احتجاج کا ذکر بھی کیا ہے۔
انہوں نے لکھا ہے کہ 'جئے شری رام دوستو! ایودھیا میں داخل ہوتے ہی ہمارا احتجاج شروع ہو گیا ہے۔ ویڈیو میں کار میں سوار کچھ خواتین لوگوں کے ماسک اتار کر مندر جانے کے خلاف احتجاج کرتی نظر آ رہی ہیں۔ اس پر شبنم اسے جواب دے رہی ہیں کہ اس میں کیسی بے عزتی ہے، آپ محسوس کر رہے ہوں گے، لیکن مجھے محسوس نہیں ہو رہا۔ شبنم کہتی ہیں کہ رام کی عبادت کے لیے ہندو ہونے کی ضرورت نہیں، انسان ہونا ہی کافی ہے۔
یہ بھی پڑھیں؛
- رام للا خیمے میں نہیں، اب مندر میں رہیں گے: وزیراعظم مودی کا رام مندر افتتاحی تقریب سے خطاب
- بابر سے مودی تک: بابری مسجد سے رام مندر تک کی ٹائم لائن
شبنم شیخ کے خلاف کاروائی
پولیس نے شبنم شیخ کی مخالفت کرنے والے کار سواروں کے معاملے میں کاروائی کی ہے۔ ویڈیو منظر عام پر آنے پر پولیس نے سنجیدگی کا مظاہرہ کیا۔ پولیس نے ایک نوجوان کو بھی حراست میں لے لیا ہے، گاڑی بھی قبضے میں لے لی گئی ہے۔ انسپکٹر انچارج جگدیش پور راکیش سنگھ نے بتایا کہ پولیس نے بھیکھن پور تھانہ جگدیش پور گاؤں کے رہنے والے رشید ولد لیاقت کو حراست میں لیا ہے۔